سینیٹ کمیٹی کے ریکوڈک منصوبے کی تکمیل میں تاخیر پر تحفظات

نمائندہ ایکسپریس  جمعـء 13 ستمبر 2013
اسکریپ ذخائر اور آڈٹ کی رپورٹیں طلب، چینی کمپنی سے 2 معاہدوں کا مسودہ پیش کرنیکا حکم. فوٹو: فائل

اسکریپ ذخائر اور آڈٹ کی رپورٹیں طلب، چینی کمپنی سے 2 معاہدوں کا مسودہ پیش کرنیکا حکم. فوٹو: فائل

اسلام آباد: سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کی ذیلی کمیٹی  نے ریکوڈک منصوبے کی تکمیل میں تاخیر،آغاز کے بعد دوبارہ بندش اورچینی کمپنیوں کے ساتھ 19سالہ معاہدے پرشدیدتحفظات کا اظہارکرتے ہوئے کہاکہ موقع پر منصوبے کا انفرااسٹرکچر تباہ ہوچکا ہے۔

مشینری زنگ آلودہے اورچینی کمپنیوںکی طرف سے سونے کے حصول،فروخت اور سونے وتانبے کے اسکریپ کے ذخیرے کاریکارڈ رکھنے کاکوئی مربوط سرکاری نظام نہیںہے اورایشیا کے قیمتی ترین کروڑوں ٹن سونے ،تانبے اورچاندی کے ذخائرسے قومی خزانے میں اضافے کے بجائے تقصانات کاسرکاری ریکارڈپیش کیاجارہاہے۔کمیٹی کااجلاس کنوینرسردار فتح محمدحسنی کی صدارت میںہوا۔کنوینرکمیٹی سردار فتح حسنی نے کہا کہ آئین کے تحت وسائل کی آمدنی کا پہلا حق علاقے کے عوام کاہے اجلاس میںموجودمتعلقہ محکمہ جات کے اعلیٰ حکام کے بیانات میں تضادات پرشدیدبرہمی کااظہارکیاگیا۔کمیٹی کو بتایا گیا کہ منصوبے پر1500 ملازمین کام کررہے ہیں۔

کمیٹی نے آئندہ اجلاس کیلیے لیزایگریمنٹ منصوبے کی مانیٹرنگ کے لیے مقرر5سرکاری افسران آڈٹ رپورٹ، سونے اور چاندی کے اسکریپ کی تفصیلات کے علاوہ وزارت خزانہ اورصوبہ بلوچستان کے سیکریٹری مائنز ،سیکریٹری انڈسٹریز کو بھی طلب کرلیا،آئی این پی کے مطابق اجلاس میںسیندک منصوبے میں 68 کروڑڈالرکی خوردبرد ‘اربوںکی قیمتی معدنیات کی چوری کاانکشاف ہواہے کمیٹی کاسیکریٹری پیٹرولیم کوسیندک سے نکلنے والے خام مال کے نمونے ٹیسٹ کے لیے بیرون ملک بھجوانے ،چینی کمپنی سے 2002ء میں ہونے والے معاہدوں کامسودہ پیش کرنے کاحکم دے دیا چیئرمین سب کمیٹی سردارفتح محمد حسنی نے کہاکہ حکومت نے بیرونی قرضے لیکرسیندک منصوبے27 ارب روپے خرچ کیے ‘ 10سال میںہمیںصرف34 کروڑڈالرکی آمدنی ہوئی سونے تانبے اورچاندی کے اتنے بڑے ذخیرے کی لوٹ مارکی مکمل انکوائری کرائیں گے ۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔