- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
ورلڈ کپ میں رنز کی برسات کا خواب ’سراب‘ ثابت
لندن: ورلڈ کپ میں رنز کی برسات کا خواب ’سراب‘ ثابت ہوا، 500 ٹوٹل کے دعوے تو دور کی بات رہے، کوئی بھی ٹیم 400 کا ہندسہ بھی عبور نہیں کرپائی۔
ورلڈ کپ سے قبل انگلینڈ اور پاکستان کے درمیان باہمی ون ڈے سیریز کے دوران بڑے اسکورز نے دنیائے کرکٹ کو چونکا دیا، ہر طرف سے یہ قیاس آرائیاں شروع ہوگئیں کہ اس بار میگا ایونٹ میں رنز کی زبردست برسات ہوگی جبکہ ایک اننگز کا ٹوٹل 500 تک پہنچنے کی باتیں ہونے لگیں۔
ان قیاس آرائیوں میں اتنا دم تھا کہ ورلڈ کپ کے منتظمین کو وینیوز میں شائقین میں فروخت کرنے کیلیے نئے اسکور کارڈز تک چھپوانے پڑے، اصل ڈیزائن 400 رنز تک کیلیے بنائے گئے تھے تاہم ابھی ایونٹ شروع ہی ہوا تھا کہ انگلینڈ کے موسم نے یکدم پلٹا کھایا۔
غیرمتوقع طور پر بارشوں کا سلسلہ شروع ہوگیا جس سے وہ فلیٹ اور خشک وکٹیں جنھیں بیٹنگ کیلیے جنت قرار دیا جارہا تھا وہ اچانک نرم ہوگئیں، گیند رک کر آنے لگی، کنڈیشنز بولرزکیلیے موزوں ہوگئیں، کوئی بھی ٹیم بیٹنگ ریکارڈ کے قریب بھی نہیں پہنچ پائی، صرف 4 مرتبہ ٹوٹل 350 سے اوپر گیا جبکہ انگلینڈ نے ایونٹ کا سب سے بڑا مجموعہ 6 وکٹ پر 397 کی صورت میں افغانستان کے خلاف اسکور کیا۔
46 دن سجے رہنے والے اس کرکٹ میلے کا سب سے دلچسپ مقابلہ فائنل میں دیکھنے کو ملا جس میں میچ اور سپر اوور دونوں پر اسکور برابر رہا،آخر میں وہ ٹیم بہرحال فاتح قرار پائی جس نے بڑے شاٹس کھیلے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ 2 مرتبہ قسمت نے واضح طور پر انگلینڈ کا ساتھ دیا، ایک جب فیلڈر کی تھرو پر گیند بین اسٹوکس کے بیٹ سے ٹکرا کر بائونڈری پار کرگئی، اس پر 6 رنز دیے گئے، اسے غلط فیصلہ قرار دیا گیا۔
سابق امپائر سائمن ٹوفل کا کہنا تھا کہ 6 کے بجائے 5 رنز دینے اور اسٹرائیک اسٹوکس کو نہیں ملنا چاہیے تھی۔ دوسری بار میچ ختم ہونے سے 9 بالز قبل اسٹوکس بائونڈری پر کیچ ہوگئے تھے مگر کیوی فیلڈر خود کو کنٹرول نہیں کرپائے اور ان کا پائوں بائونڈری کو چھو گیا،اس لیے میزبان سائیڈ کو چھکا ملا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔