ورلڈ کپ میں رنز کی برسات کا خواب ’سراب‘ ثابت

اسپورٹس ڈیسک  بدھ 17 جولائی 2019
ایونٹ کے دوران نئے چھپوائے گئے اسکور کارڈز بھی منتظمین کو منہ چڑاتے رہے۔ فوٹو: فائل

ایونٹ کے دوران نئے چھپوائے گئے اسکور کارڈز بھی منتظمین کو منہ چڑاتے رہے۔ فوٹو: فائل

 لندن:  ورلڈ کپ میں رنز کی برسات کا خواب ’سراب‘ ثابت ہوا، 500 ٹوٹل کے دعوے تو دور کی بات رہے، کوئی بھی ٹیم 400 کا ہندسہ بھی عبور نہیں کرپائی۔

ورلڈ کپ سے قبل انگلینڈ اور پاکستان کے درمیان باہمی ون ڈے سیریز کے دوران بڑے اسکورز نے دنیائے کرکٹ کو چونکا دیا، ہر طرف سے یہ قیاس آرائیاں شروع ہوگئیں کہ اس بار میگا ایونٹ میں رنز کی زبردست برسات ہوگی جبکہ ایک اننگز کا ٹوٹل 500 تک پہنچنے کی باتیں ہونے لگیں۔

ان قیاس آرائیوں میں اتنا دم تھا کہ ورلڈ کپ کے منتظمین کو وینیوز میں شائقین میں فروخت کرنے کیلیے نئے اسکور کارڈز تک چھپوانے پڑے، اصل ڈیزائن 400 رنز تک کیلیے بنائے گئے تھے تاہم ابھی ایونٹ شروع ہی ہوا تھا کہ انگلینڈ کے موسم نے یکدم پلٹا کھایا۔

غیرمتوقع طور پر بارشوں کا سلسلہ شروع ہوگیا جس سے وہ فلیٹ اور خشک وکٹیں جنھیں بیٹنگ کیلیے جنت قرار دیا جارہا تھا وہ اچانک نرم ہوگئیں، گیند رک کر آنے لگی، کنڈیشنز بولرزکیلیے موزوں ہوگئیں، کوئی بھی ٹیم بیٹنگ ریکارڈ کے قریب بھی نہیں پہنچ پائی، صرف 4 مرتبہ ٹوٹل 350 سے اوپر گیا جبکہ انگلینڈ نے ایونٹ کا سب سے بڑا مجموعہ 6 وکٹ پر 397 کی صورت میں افغانستان کے خلاف اسکور کیا۔

46 دن سجے رہنے والے اس کرکٹ میلے کا سب سے دلچسپ مقابلہ فائنل میں دیکھنے کو ملا جس میں میچ اور سپر اوور دونوں پر اسکور برابر رہا،آخر میں وہ ٹیم بہرحال فاتح قرار پائی جس نے بڑے شاٹس کھیلے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ 2 مرتبہ قسمت نے واضح طور پر انگلینڈ کا ساتھ دیا، ایک جب فیلڈر کی تھرو پر گیند بین اسٹوکس کے بیٹ سے ٹکرا کر بائونڈری پار کرگئی، اس پر 6 رنز دیے گئے، اسے غلط فیصلہ قرار دیا گیا۔

سابق امپائر سائمن ٹوفل کا کہنا تھا کہ 6 کے بجائے 5 رنز دینے اور اسٹرائیک اسٹوکس کو نہیں ملنا چاہیے تھی۔ دوسری بار میچ ختم ہونے سے 9 بالز قبل اسٹوکس بائونڈری پر کیچ ہوگئے تھے مگر کیوی فیلڈر خود کو کنٹرول نہیں کرپائے اور ان کا پائوں بائونڈری کو چھو گیا،اس لیے میزبان سائیڈ کو چھکا ملا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔