17فیصد ٹیکس: شناختی کارڈ پر تاجروں کے حکومت سے مذاکرات ناکام

نمائندگان ایکسپریس  بدھ 17 جولائی 2019
حکومت نے مطالبہ منظور کر لیا: فلورملز نے آج سے ہڑتال کی کال واپس لے لی
  فوٹو : فائل

حکومت نے مطالبہ منظور کر لیا: فلورملز نے آج سے ہڑتال کی کال واپس لے لی فوٹو : فائل

فیصل آباد /  لاہور /  اسلام آباد: صنعتی تنظیموں کے رہنماؤں کے چیئرمین ایف بی آر سے 17فیصد سیلز ٹیکس اور شناختی کارڈ کے معاملے پر ہونیوالے مذاکرات کامیاب نہیں ہو سکے۔

گزشتہ روز لاہور اور فیصل آباد کی تاجر تنظیموں کے رہنماؤں کے چیئرمین ایف بی آر سے مذاکرات ہوئے۔ فیصل آباد کے وفد میں صدر چیمبر آف کامرس ضیا علمدار، چیئرمین ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن خرم مختار، چیئرمین کونسل آف لوم اونرز وحید خالق رامے‘چیئرمین سائزنگ انڈسٹری ایسوسی ایشن شکیل انصاری‘ چیئرمین یارن مرچنٹس ایسوسی ایشن جواد اصغر‘چیئرمین اپٹپما حبیب احمد گجر ‘نائب صدر چیمبر آف کامرس رانا احتشام جاوید شامل تھے۔

دریں اثنا فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے بڑے ڈیلرز وڈسٹری بیوٹرز کی بزنس رجسٹریشن کو آسان بنانے کیلیے19 جولائی تک اردو اور انگریزی میں موبائل ایپ متعارف کروانے کا اعلان کردیا ہے۔

چیئرمین ایف بی آر کی جانب سے گندم کے چھلکے (چوکر) کو17فیصد سیلزٹیکس سے مستثنیٰ کرنے کے فیصلے پرپاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن نے اعلان کردہ 3روزہ ہڑتال کی کال واپس لینے کا اعلان کر دیا۔

پاکستان فلورملز ایسوسی ایشن کے مرکزی رہنما عاصم رضا اور انصر جاوید نے ایکسپریس کو بتایا کہ منگل کی شام وزیر اعظم ہائوس میں سابق وفاقی وزیر جہانگیر ترین کی موجودگی میں چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی سے فلورملزایسوسی ایشن کے نمائندوں کے مذاکرات ہوئے جس میں چیئرمین ایف بی آر نے زمینی حقائق سے آگاہی کے بعد آٹے اور آٹے کی مصنوعات کے علاوہ چوکر کو سیلز ٹیکس سے مستثنیٰ قراردیتے ہوئے باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کردیا۔

پاکستان فلورملز ایسوسی ایشن نے چوکر کو سیلزٹیکس سے استثنی کے فیصلے پر چئیرمین ایف بی آر اور سابق وفاقی وزیر جہانگیرترین سے تشکر کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ حکومتی ذمے داروں کے اس بروقت فیصلے کے نتیجے میں ملک گیر سطح پر آٹے کا ممکنہ بحران پیدا ہونے کاخطرہ ٹل گیاہے۔

اس سے قبل فلورملز مالکان نے منگل کی شب تک چوکر پر سیلز ٹیکس ختم نہ کرنے کی صورت میں بدھ17جولائی سے تمام فلورملیں 3روز کے لیے بطور احتجاج بند کرنے کااعلان کیا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔