- جامعہ کراچی کے اساتذہ و ملازمین کیلئے ایم فل اور پی ایچ ڈی کی فیسیں معاف
- مریضوں کی بینائی جانے کا معاملہ، پنجاب حکومت نے اویسٹن انجکشن پر پابندی لگادی
- اٹک جیل انتظامیہ نے عمران خان کو عدالت پیش کرنے سے معذوری ظاہر کردی
- عمرعطا بندیال کے فون پر جسٹس طارق مسعود ناراض ہوگئے تھے، اہم تفصیلات سامنے آگئیں
- این ای ڈی انٹری ٹیسٹ کے نتائج نے سندھ میں معیارتعلیم کی قلعی کھول دی
- کراچی میں چپ تعزیہ جلوسوں کے موقع پر متبادل روٹس کا اعلان
- اسرائیل سے تعلقات؛ قوم اور فلسطین کے مفاد کو مد نظر رکھا جائے گا، وزیرخارجہ
- بھارت نے آسٹریلیا کیخلاف ون ڈے سیریز جیت لی
- بلغاریہ کے انٹرنیشنل پارک کا ایک گوشہ فلسطین کے نام سے منسوب
- گلوبل ویٹرنز کپ میں پاکستان کی مسلسل چوتھی فتح
- بھارت نے کینیڈین شہریوں کیلئے ویزوں کا اجرا معطل کردیا
- عمران خان کے بغیر بھی انتخابات ہوسکتے ہیں، نگراں وزیراعظم
- ایران میں دہشت گرد حملوں کی منصوبہ بندی کے الزام میں داعش کے 28 ارکان گرفتار
- ہوائی جہاز میں دوران سفر ’سورہی‘ خاتون مسافر مُردہ نکلیں
- کراچی اور لاہور میں طیاروں کو جی پی ایس سگنلز ملنے میں دشواری
- محمد آصف کی تنقید کے بعد بابراعظم کے والد کا ردعمل بھی آگیا
- سندھ میں ڈینگی کے مزید 17 کیسز رپورٹ
- ورلڈ کپ کی سیمی فائنلسٹ ٹیمیں کون ہوں گی؟ ہاشم آملہ نے بتادیا
- نواب شاہ ؛ بجلی چوری میں معاونت پر دو ایس ڈی اوز اور دو لائن مین معطل
- لوگ جسمانی صحت سے زیادہ ذہنی صحت کے لیے ورزش کرتے ہیں، سروے
پی ایم ڈی سی کو فعال کرنے کیلیے نیا آرڈیننس لانے کی تیاریاں

آرڈیننس رواں سال فروری میں جاری ہوا تھا، مدت میں زیادہ سے زیادہ 240 دن کی توسیع ہو سکتی ہے بعدازاں آرڈیننس غیرموثر ہو جاتا ہے فوٹو: فائل
کراچی: پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کے آرڈیننس کی مدت ستمبر میں مکمل ہو جائے گی جس کے بعد پی ایم ڈی سی کو فعال کرنے کیلیے ایک اور ترمیمی نیا آرڈیننس لانے کی تیاریاں شروع کردی گئی۔
موجودہ صدراتی آرڈیننس رواں سال فروری میں جاری کیا گیا تھا، 120 دن مکمل ہونے کے بعد مزید 120 دن کی توسیع کردی گئی تاہم سینیٹ میں حکومت کی اکثریت نہ ہونے کی وجہ آرڈیننس کو سینیٹ میں منظوری کیلیے پیش نہیں کیا جاسکا۔
آرڈیننس کی مدت میں زیادہ سے زیادہ 240 دن کی توسیع ہوسکتی ہے بعدازاں آرڈیننس غیرموثر ہوجاتا ہے، موجودہ آرڈیننس ستمبر میں غیر موثر ہوجائے گا جس کے بعد حکومت نے مزید ایک اور نیا ترمیمی آرڈیننس لانے کی تیاری شروع کردی جس میں من پسند افراد کو تعینات کیاجائے گا۔
ادھر پی ایم ڈی سی میں ملک کے میڈیکل وڈینٹل کالجوںکے انسپکشن کے معاملے پر تنازعات شروع ہوگئے، پی ایم ڈی سی میں تنازع کی وجہ سے واضح 2گروپ بن گئے۔
یاد رہے کہ کونسل نے 20 جولائی تک ملک بھر کے 170 میڈیکل کالجوں کی انسپکشن مکمل کرنے کی ہدایت دی تھی، پی ایم ڈی سی میں تنازع کی وجہ پنجاب میں ایک این جی اوکے تحت چلنے والا میڈیکل کالج کا انسپکشن بنی، یہ کالج معروف گلوکار کی این جی اوکے تحت چل رہا ہے۔
پی ایم ڈی سی کے ایک گروپ کا کہنا ہے کہ میڈیکل اور ڈینٹل کالجوں کے انسپکشن میں دہرا معیار رکھا جارہا ہے جبکہ انسپکشن کرنے والوں کا کہنا ہے کہ قواعدکے مطابق کالجوں کا معائنہ کیاجارہا ہے، کونسل میں2گروپ کی وجہ سے ملک بھر میں کونسل کے تحت چلنے والے میڈیکل وڈینٹل کالجوںکا معائنہ سرد خانے کی نذرکردیاگیا ہے۔
کالجوں کا معائنہ کا عمل یکم جولائی سے ملک بھر میں شروع کیاگیا ہے لیکن نامکمل معائنے سے ماہرین نے پی ایم ڈی سی کی موجودہ انتظامیہ پر سوالات اٹھا دیے ہیں۔
دریں اثناء پی ایم ڈی سی کا کہنا ہے کہ انسپکشن ٹیم20جولائی تک کالجوں کا انسپکشن مکمل کرلے گی، معلوم ہوا ہے کہ کالجوں کے معائنے کے بعد کونسل کی جانب سے میڈیکل کالجوں کی گریڈنگ بھی کی جائے گی، تعلیمی معیار کے اعتبار سے کالجوں کی ریٹنگ کی فہرست پی ایم ڈی سی کے ویب سائٹ پر جاری کی جائے گی تاکہ طلبا داخلے کے حصول کیلیے میڈیکل اور ڈینٹل کالجوں کا معیار جان سکیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔