کراچی میں مزید32افراد ڈنگی وائرس کا شکار ہو گئے

اسٹاف رپورٹر  ہفتہ 14 ستمبر 2013
تیز بخار میں پیراسیٹامول کا استعمال کیا جائے۔ فوٹو : محمد نعمان / ایکسپریس

تیز بخار میں پیراسیٹامول کا استعمال کیا جائے۔ فوٹو : محمد نعمان / ایکسپریس

کراچی:  کراچی میں ڈنگی وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے، ڈنگی سرویلنس سیل کے مطابق جمعہ کواس وائرس کی مزید 32 مریضوں میں تصدیق کی گئی ہے۔

جس کے بعد متاثرہ مریضوں کی تعداد1100سے زائد ہوگئی ہے،11مریض اس وائرس کا شکار ہوکر چل بسے ہیں، ای ڈی اوہیلتھ کراچی ڈاکٹر ظفر اعجاز نے عوام سے کہا ہے کہ تیز بخار ہونے کی صورت میں فوری طور پر صرف پیراسیٹامول کا استعمال کریں، بڑے افراد8گھنٹے بعد دوسری خوراک لے سکتے ہیں جبکہ بچوں میں تیز بخار ہونے کی صورت میں فوری مستند معالج سے معائنہ کرائیں ڈنگی وائرس کا شبہ ہونے پر غیر ضروری اینٹی بائیوٹک ادویات سے مکمل اجتناب کریں اوراینٹی بائیوٹک استعمال کرنے سے قبل سی بی سی کا ٹیسٹ لازمی کرائیں۔

تاکہ متاثرہ مریض کے جسم میں پلیٹ لیٹ کی تعداد معلوم کی جا سکے، نارمل افرادکے جسم میں پلیٹ لیٹ کی تعدادڈیڑھ سے ساڑھے 4 لاکھ ہوتی ہے تاہم ڈنگی وائرس لاحق ہونے کی صورت میں جسم میں پلیٹ لیٹ کی تعداد تیزی سے کم ہونا شروع ہوجاتی ہے لیکن اس میں پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہوتی، تیزبخار ہونے کی صورت میں فوری طورپر پیراسیٹامول ٹیبلیٹ استعمال کی جاتی ہے لیکن بخارمسلسل 3سے 5 دن رہنے کی صورت میں دیگر خون کے ٹیسٹ بھی کرائیں جائیں تاکہ مریض کے مرض کی درست تصدیق کی جا سکے،تیز بخار ہونے کی صورت میں متاثرہ افراد کو کھانا پینا نہیں چھوڑناچاہیے۔

وہ افراد جوبخار آنے کی صورت میں کھانا پینا چھوڑدیتے ہیں ان کی قوت مدافعت مزید کمزور ہوجاتی ہے اورمتاثرہ مریض کو مزید نقاہت کا سامنا کرنا پڑتا ہے، بخار میں تازہ پھل فروٹ اورگھرکے تیار کھانے پیٹ بھرکے کھانا چاہیے جبکہ پانی اور تازہ جوس کا استعمال بھی نہایت مفید ہوتا ہے، چھوٹے بچوں میں بخار ہونے کی صورت شربت پیراسٹیامول دینا چاہیے لیکن بچوں کو بھی پیٹ بھر کھانا کھلانا چاہیے،گھر کے ابلے ہوئے پانی کا استعمال بھی رکھاجائے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔