مشرف کیخلاف مقدمہ جی ایچ کیو اور ایوان صدر کی رائے نہ ملنے پر پیشرفت نہ ہوسکی

افتخار چوہدری  ہفتہ 14 ستمبر 2013
وزارت داخلہ نے تفتیش میں تعاون کیلیے مراسلہ لکھا،صرف وزیراعظم سیکریٹریٹ نے جواب دیا ۔فوٹو: فائل

وزارت داخلہ نے تفتیش میں تعاون کیلیے مراسلہ لکھا،صرف وزیراعظم سیکریٹریٹ نے جواب دیا ۔فوٹو: فائل

اسلام آ باد:  سابق صدر پرویز مشرف کیخلاف آرٹیکل 6 کے تحت مقدمہ کے اندراج سے متعلق جی ایچ کیو اورایوان صدرکی جانب سے رائے نہ ملنے کے باعث کوئی پیشرفت نہیںہو پارہی۔

باوثوق ذرائع نے جمعے کو’’ایکسپریس‘‘ کوبتایاکہ سپریم کورٹ میں جنرل (ر) پرویز مشرف کیخلاف آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی کرنے کے متعلق وفاق کے جواب کے بعد سیکریٹری داخلہ کی سربراہی میں خصوصی کمیٹی قائم کی گئی جس نے وزارت قانون سے رائے لینے کے بعد ملک کے 3 اہم ترین متعلقہ دفاتر وزیراعظم سیکریٹریٹ، ایوان صدر اورجی ایچ کیوکے متعلقہ حکام کو خط لکھا جس میں ان سے رائے مانگی گئی کہ پرویز مشرف کیخلاف آرٹیکل 6 کے تحت بغاوت کاجوفوجداری مقدمہ درج کرایا جانا ہے ، اس کی تفتیش میںتعاون درکار ہوگا ،لہٰذا رائے دی جائے کہ ان کا اس پر کیاموقف ہے۔

تاہم متعلقہ تینوںدفاترمیںسے ابھی تک صرف وزیراعظم سیکریٹریٹ کی جانب سے وزارت داخلہ کو بروقت جواب موصول ہو پایاہے جس میں یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ مشاورت یا تفتیش میں جو تعاون درکار ہوگا فراہم کیا جائیگا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ جب باقی دونوں دفاتر سے جواب موصول ہوجائے گا تو پھر باضابطہ طور پر متعلقہ تھانہ سیکریٹریٹ میںپرویز مشرف کیخلاف آرٹیکل 6 کے تحت مقدمہ درج کرانے کیلیے رجوع کیاجائے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔