انٹرنیشنل ایونٹس میں شرکت کیلیے حکومتی اجازت لازمی قرار

اسپورٹس ڈیسک  ہفتہ 14 ستمبر 2013

تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کیلئے سبسکرائب کریں

اسلام آباد: انٹرنیشنل ایونٹس میں شرکت کیلیے حکومتی اجازت لازمی قرار دے دی گئی۔

وفاقی وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ ریاض حسین پیرزادہ کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں وزارت داخلہ کو خط تحریر کرنے کے ساتھ ایئرپورٹ حکام کو بھی آگاہ کر دیاگیا ہے، انھوں نے کہا کہ ایشیا کپ میں ہاکی ٹیم کی ناقص کارکردگی کے حوالے سے رپورٹ وزیر اعظم ہاؤس ارسال کی جاچکی، اس حوالے سے نواز شریف جو بھی ہدایات دیں گے ان پر عملدرآمد کرتے ہوئے ذمہ داران کیخلاف ایکشن لیا جائے گا۔

اسلام آباد میں میڈیا سے بات چیت کے دوران انھوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں کھیلوں کا بے پناہ ٹیلنٹ موجود ہے، اسے سامنے لانے کیلیے اسکولز کی سطح پر کھیلوں کو فروغ دیا جائے گا، پہلے مرحلے میں انٹراسکول مقابلے منعقد کرائے جائیں گے۔

انھوں نے کہا کہ ہم کسی کے کام میں بلا وجہ مداخلت نہیں کریں گے، پاکستان اسپورٹس بورڈ کے آئین و قوانین میں جہاں مشکلات کا سامنا ہے وہاں ترمیم کرکے عمل درآمد کرانا ہماری اولین ترجیح ہے۔ انھوں نے کہا کہ ضلعی سطح پر کلبوں کی اسکرونٹی جاری ہے، مختلف مقامات سے جعلی کلبز کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں، حکومت حقیقی کلبز کو مالی سپورٹ فراہم کرے گی۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ ٹیلنٹ ہنٹ پروگرام کے تحت چولستان میں میراتھن ریس منعقد کرائی جا رہی ہے، اس سلسلے میں ڈائریکٹر ٹیکنیکل پی ایس بی اختر نواز گنجیرا وہاں کا دورہ کریں گے۔

اس موقع پر پاکستان اسپورٹس بورڈ کے ڈائریکٹر جنرل سید امیر حمزہ گیلانی نے کہا کہ فیڈریشنز کو ملنے والی بیرونی امداد کا بھی آڈٹ کرایا جائے گا۔ دریں اثنا ریاض حسین پیرزادہ کا کہنا ہے کہ قومی اسپورٹس پالیسی پر ہرصورت عملدرآمد یقینی بنائیں گے، خلاف ورزی کرنے والی فیڈریشنز کا ملک میںکوئی مستقبل نہیں ہے۔ انھوں نے کہا کہ یہ ہماری بدقسمتی ہے کہ حکومت تو پالیسیاں بنا تو دیتی ہیں مگر ان پر عمل نہیں ہو پاتا، کئی فیڈریشنز نے پالیسی پر عملدرآمد نہ کرکے ملکی اسپورٹس اور کھلاڑیوں کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا، عہدیداران کی انا پرستی سے کھیلوں کا مستقبل تاریک ہو رہا ہے لیکن اب یہ سارا کچھ ہرگز برداشت نہیں کیا جائیگا، جو تنظیم اسپورٹس پالیسی کو مقدم رکھے اسے گرانٹ اور دیگر تمام سہولیات فراہم کی جائیں گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔