ٹھٹھہ کی نومسلم لڑکی پائل دیوی کو تحفظ فراہم کرنے کا حکم

ویب ڈیسک  جمعرات 18 جولائی 2019
مرضی سے مسلمان ہوکر کامران علی سے شادی کرنے پر گھر والے جان کے دشمن ہوگٸے، پائل دیوی فوٹو:فائل

مرضی سے مسلمان ہوکر کامران علی سے شادی کرنے پر گھر والے جان کے دشمن ہوگٸے، پائل دیوی فوٹو:فائل

 کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے ٹھٹھہ کی نومسلم لڑکی پائل دیوی (نورفاطمہ) کو تحفظ فراہم کرنے کا حکم دے دیا۔

سندھ ہائیکورٹ میں ہندو مذہب چھوڑنے والی نومسلم لڑکی پائل دیوی کی تحفظ فراہمی کی درخواست کی سماعت ہوئی۔

ٹھٹھہ سے تعلق رکھنے والی پائل دیوی (نور فاطمہ) نے موقف اختیار کیا کہ 29 جون کو اپنی مرضی سے مسلمان ہوکر کامران علی سے پسند کی شادی کی، مسلمان ہونے پر میرے گھر اور برادری والے میری جان کے دشمن ہوگئے ہیں، ان سے مجھے تحفظ فراہم کیا جائے۔

ہائی کورٹ نے پراسیکیوٹر جنرل سندھ کو نومسلم لڑکی کا بیان قلمبند کرنے اور ایس ایس پی ٹھٹھہ کو نوبیاہتا جوڑے کو تحفظ فراہم کرنے کا حکم دیا۔ عدالت نے سماعت 6 اگست تک ملتوی کردی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔