مسعود جنجوعہ کیس: سابق فوجی افسران کے بیان لینے کا حکم

نمائندہ ایکسپریس  ہفتہ 14 ستمبر 2013
لاپتہ تاسف علی کیس میں ڈی آئی جی کی سربراہی میں ٹیم کوانکوائری کاحکم. فوٹو: فائل

لاپتہ تاسف علی کیس میں ڈی آئی جی کی سربراہی میں ٹیم کوانکوائری کاحکم. فوٹو: فائل

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے لاپتہ مسعود جنجوعہ کے معاملے میں مسلح افواج کے سابق اعلیٰ افسران اور سابق اٹارنی جنرل ملک قیوم کے بیان حلفی ریکارڈکرانے کا حکم دیا ہے ۔

جمعے کو لاپتہ مسعود جنجوعہ کی اہلیہ آمنہ مسعود جنجوعہ نے عدالت میں ایک فہرست پیش کی اور دعویٰ کیا کہ یہ لوگ ان کے لاپتہ شوہرکے بارے میں معلومات رکھتے ہیں۔ان افراد میںکرنل جہا نگیر اختر ،کر نل حبیب اللہ،بریگیڈیئر منصور سعید شیخ، لیفٹیننٹ جنرل شفقات احمد، لیفٹیننٹ جنرل ندیم احمد،لیفٹیننٹ جنرل نصرت نعیم اور سابق اٹارنی جنرل ملک قیوم شامل ہیں۔

عدالت نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل طارق کھوکھرکو ہدایت کی کہ ان افراد کے بارے میں معلومات حاصل کرکے بیان حلفی لیں۔ ایک اور لاپتہ تاسف علی کے کیس میں ڈی آئی جی کی سربراہی میں ٹیم کو انکوائری کرنیکی ہدایت کی گئی ہے ۔ تاسف علی کی اہلیہ نے بتایا کہ انکے شوہرکو ایم آئی کے میجر حیدر نے اغوا کیا ہے۔ عدالت نے استفسارکیا کہ اس کی انکوائر ی کون کر رہا ہے تو بتایا گیا کہ تھانہ صادق آباد راولپنڈی کا ایس ایچ او تفتیش پر مامور ہے اوراس نے عدالت میں رپورٹ بھی جمع کرائی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔