ورلڈکپ ٹیم کے انتخاب میں غلطیاں ہوئیں، سہیل تنویر

اسپورٹس رپورٹر  جمعـء 19 جولائی 2019
پوری ٹیم جیتتی یا ہارتی ہے صرف کپتان کو ذمہ دار ٹھہرانا درست نہیں، آل راؤنڈر فوٹو : فائل

پوری ٹیم جیتتی یا ہارتی ہے صرف کپتان کو ذمہ دار ٹھہرانا درست نہیں، آل راؤنڈر فوٹو : فائل

 لاہور:  آل راؤنڈر سہیل تنویر کا کہنا ہے کہ ورلڈکپ میں قومی ٹیم کی کارکردگی کا صرف کپتان کو ذمہ دار ٹھہرانا درست نہیں،پوری ٹیم ہی جیتتی یا ہارتی ہے،گرین شرٹس نے اسکواڈ اور پلیئنگ الیون کے انتخاب میں غلطیوں کا خمیازہ بھگتا۔

پاکستان کرکٹ کی سب سے بڑی ویب سائٹ www.cricketpakistan.com.pkکے پروگرام ’’کرکٹ کارنر ود سلیم خالق‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے سہیل تنویر نے کہاکہ ورلڈکپ میں پاکستان کی شکست کا ذمہ دار صرف کپتان سرفراز احمد کو قرار دینا درست نہیں،ایک ٹیم ہی جیتتی یا ہارتی ہے،صرف کوچ یا کپتان پر ذمہ داری ڈال دینا غلط ہے، ہمیں یہ تسلیم کرنا چاہیے کہ اسکواڈ اور پلیئنگ الیون کے انتخاب میں غلطیاں ہوئیں جن کی وجہ سے سیمی فائنل تک رسائی نہ ملی۔

انہوں نے کہا کہ گرین شرٹس میگا ایونٹ کا اچھا آغاز نہیں کرسکے، ابتدائی 5میچز میں سے ایک میں ناکامی اور ایک مقابلہ بارش کی نذر ہونے کے بعد سفر مشکل ہوگیا۔

آل راؤنڈر نے کہا کہ قومی ٹیم میں سینئرز اور جونیئرز کا توازن ہونا ضروری ہے۔ 30سال سے زائد عمر کے کرکٹرز کو باہر بٹھانا درست نہیں، کھلاڑیوں کا انتخاب کارکردگی کی بنیاد پر ہونا چاہیے۔

سہیل تنویر نے کہا کہ محمد عامر گیند کو سوئنگ کرنے میں ناکامی کی وجہ سے وکٹیں نہیں حاصل کرپارہے تھے،ورلڈکپ میں انھوں نے سوئنگ کے ساتھ کریز کا بھی بہتر استعمال کیا اور کامیاب ہوئے، نئی گیند سے بولنگ کرنے والے پیسرز کا وکٹیں لینا ٹیم کیلیے ضروری ہے، عامر نے اچھی کارکردگی پیش کی۔

ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ مجھے ٹی ٹوئنٹی اسپیشلسٹ قرار دیا جاتا ہے، میں نے اپنی توجہ آئندہ سال آسٹریلیا میں ہونے والے ورلڈ ٹی ٹوئنٹی پر مرکوز کرلی ہیں، امید ہے کہ سلیکٹرز کی توجہ پانے میں کامیاب ہوجاؤں گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔