سنبل زیادتی کیس؛ رہا کئے گئے پانچوں افراد دوبارہ گرفتار، غفلت برتنے پر اے ایس آئی معطل

ویب ڈیسک  ہفتہ 14 ستمبر 2013
درندہ صفت ملزمان دو روز قبل 5 سالہ معصوم سنبل کو اپنی ہوس کا نشانہ بنانے کے بعد گنگا رام اسپتال کے باہر پھینک کر فرار ہوگئے تھے۔ فوٹو: ایکپسریس نیوز

درندہ صفت ملزمان دو روز قبل 5 سالہ معصوم سنبل کو اپنی ہوس کا نشانہ بنانے کے بعد گنگا رام اسپتال کے باہر پھینک کر فرار ہوگئے تھے۔ فوٹو: ایکپسریس نیوز

لاہور: پنجاب پولیس نے سنبل زیادتی کیس میں رہا کئے جانے والے پانچوں درندہ صفت ملزمان کو دوبارہ حراست میں لے لیا جب کہ تفتیش کے دوران غفلت برتنے پر اے ایس آئی کو بھی معطل کرکے حراست میں لے لیا گیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق زیادتی کیس میں گرفتار کئے جانے والے پانچ افراد کو بیانات قلمبند کرنے کے بعد گزشتہ رات رہا کردیا گیا تھا جنہیں اب دوبارہ حراست میں لے کر تحقیقات شروع کردی گئی ہیں جب کہ تفتیش کے دوران غفلت برتنے اور ملزمان کو وقت پر گرفتار نہ کرنے والے اے ایس آئی جمیل خان کو حراست میں لے کر تفتیش کے لئے تھانہ غازی آباد منتقل کردیا گیا ہے۔

دوسری جانب 2 روز گزرنے کے باوجود پولیس 5 سالہ سنبل سے زیادتی کرنے والے درندہ صفت ملزمان کی شناخت کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکی اس سلسلے میں آئی جی پنجاب نے چیف جسٹس کے حکم پر اب تک کی تحقیقاتی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرا دی ہے جس میں  کہا گیا ہے کہ سنبل کو جمعہ کی شام تقریباً 6 بجے کے قریب اغوا کیا گیا، میڈیکل رپورٹس کے مطابق اس کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے، واقعے کا مقدمہ سنبل کے والد شفقت اقبال کے نام سے درج کرلیا گیا ہے،  واقعے کی تفتیش کے لئے ایس پی انویسٹی گیشن لاہور امتیاز سرور اور ایس پی کرائم ونگ لاہور عمر ورک کی سربراہی میں دو الگ الگ ٹیمیں بنادی گئی ہیں۔

واضح رہے کہ دوروز قبل نامعلوم درندہ صفت ملزمان نے 5سالہ سنبل کو گھر کے باہر کھیلتے ہوئے اغوا کیا اور زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد اسے گنگارام اسپتال کے مرکزی دروازے پر نیم مردہ حالت میں پھینک کر فرار ہوگئےتھے، میڈیا میں واقعے کی خبر نشر ہونے پر گزشتہ روز چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے ازخود نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پنجاب سے رپورٹ طلب کی تھی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔