- شام؛ ایئرپورٹ کے نزدیک اسرائیل کے فضائی حملوں میں 42 افراد جاں بحق
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ مزید مضبوط
- پی ٹی آئی قانونی ٹیم کا چیف جسٹس اور جسٹس عامر فاروق سے استعفی کا مطالبہ
- اہم چیلنجز کا سامنا کرنے کیلیے امریکا پاکستان کے ساتھ کھڑا رہے گا، جوبائیڈن کا وزیراعظم کو خط
- عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں سونے کی قیمت میں بڑا اضافہ ہوگیا
- اسٹاک مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ کے بعد مندی، سرمایہ کاروں کے 17ارب ڈوب گئے
- پشاور بی آر ٹی؛ ٹھیکیداروں کے اکاؤنٹس منجمد، پلاٹس سیل کرنے کے احکامات جاری
- انصاف کے شعبے سے منسلک خواتین کے اعداد و شمار جاری
- 2 سر اور ایک دھڑ والی بہنوں کی امریکی فوجی سے شادی
- وزیراعظم نے سرکاری تقریبات میں پروٹوکول کیلیے سرخ قالین پر پابندی لگادی
- معیشت کی بہتری کیلیے سیاسی و انتظامی دباؤبرداشت نہیں کریں گے، وزیراعظم
- تربت حملے پر بھارت کا بے بنیاد پروپیگنڈا بے نقاب
- جنوبی افریقا میں ایسٹر تقریب میں جانے والی بس پل سے الٹ گئی؛ 45 ہلاکتیں
- پاکستانی ٹیم میں 5 کپتان! مگر کیسے؟
- پختونخوا پولیس کیلیے 7.6 ارب سے گاڑیاں و جدید آلات خریدنے کی منظوری
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو، پہلی بار وزیر خزانہ کی جگہ وزیر خارجہ شامل
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
بھارتی پولیس کا اڑیسہ میں 14 نکسل باغیوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ
اڑیسہ: بھارتی پولیس نے اڑیسہ کے ضلع ملکان گری میں مقابلے کے بعد ایک خاتون سمیت14باغیوں کو ہلاک کرنے کا دعوی کیا ہے۔
بھارتی میڈیا رپوٹس کے مطابق اڑیسہ پولیس کے سربراہ ڈائریکٹر جنرل پرکاش مشرا کا کہنا ہے کہ پولیس کو خفیہ اطلاع ملی تھی کہ تقریباً 100 نکسل باغی اڑیسہ کی سرحد میں داخل ہو رہے ہیں جس پر ملكا ن گری پولیس نے کارروائی کی اور جیسے ہی نکسل باغی چھتیس گڑھ کی سرحد پر واقع دریا پار کر کے اڑيسہ کی حدود میں داخل ہوئے تو پولیس نے ان پر دھاوا بول دیا جس کے نتیجے میں ایک خاتون سمیت 14 باغی ہلاک ہوئے جبکہ ان کے ساتھیوں کی تلاش جاری ہے۔
واضح رہے کہ اڑیسہ میں نکسل باغیوں نے بھارت کی حکومت کے خلاف علیحدگی کی تحریک شروع کر رکھی ہے اور اس علاقے پولیس اور باغیوں کے مابین جھڑپیں معمول کا حصہ ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔