ترکی کی عراق میں اپنے سفارتکار کے قتل پر کرد تنظیم کے ٹھکانوں پر بمباری

ویب ڈیسک  جمعـء 19 جولائی 2019
فضائی حملوں میں 2 دہشت گردوں کو ہلاک اور ایک اسلحہ ڈپو کو تباہ کردیا گیا۔ ترکی وزرات خارجہ فوٹو : فائل

فضائی حملوں میں 2 دہشت گردوں کو ہلاک اور ایک اسلحہ ڈپو کو تباہ کردیا گیا۔ ترکی وزرات خارجہ فوٹو : فائل

اربل: ترکی نے عراق میں کردوں کے زیر انتظام علاقے میں اپنے ایک سفارتی اہلکار کے قتل پر کرد تنظیم ’پی کے کے ‘ پر فضائی حملے کیے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق ترکی فضائیہ نے عراقی کردستان میں کرد علیحدگی پسند جماعت ’ پی کے کے‘ کے جنگجوؤں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا جس میں 2 دہشت گردوں کو ہلاک اور ایک اسلحہ ڈپو بھی تباہ کردیا گیا۔ فضائی حملے میں اس علاقے میں ترکی کے وائس قونصل کے قتل کے ردعمل پر کی گئی۔

ترکی کے وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ عراقی کردستان میں ترکی کے وائس قونصل کے قتل میں کرد تنظیم ’ پی کے کے‘ ملوث ہے جس پر تنظیم کے خفیہ ٹھکانوں غار، زیر زمین پناہ گاہوں اور شہر کے باہر ٹریننگ کیمپوں پر بمباری کی گئی۔ ترکی پہلی ہی ’پی کے کے‘ کو دہشت گرد تنظیم قرار دے چکا ہے۔

عراق میں کردوں کے زیر انتظام اس علاقے کی حکمراں جماعت ’کردستان ڈیمو کریٹک پارٹی‘ کے ترکی کے ساتھ خوشگوار سیاسی، سفارتی اور تجارتی مراسم قائم ہیں اور کرد حکمراں جماعت بھی کرد علیحدگی پسند ’پی کے کے‘ کی سرگرمیوں کی سخت ناقد ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز عراق میں کردستان کے دارالحکومت اربل کے ایک ریسٹورینٹ میں ترکی کے وائس قونصل کو مسلح افراد نے گولیاں مار کر قتل کردیا تھا، وائس قونصل کی اگلی نشست پر بیٹھی عراقی فیملی پر بھی فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں ایک عراقی شہری بھی ہلاک ہوا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔