تیسر ٹاؤن اسکیم 45 میں 20 ہزار پلاٹوں کی قرعہ اندازی

اسٹاف رپورٹر  ہفتہ 20 جولائی 2019
کامیاب ہونے والے تمام پلاٹ ہولڈرز کو جلد ہی ان کی کامیابی کے خطوط ان کے پتے پر ارسال کردیے جائیں گے (فوٹو: فائل)

کامیاب ہونے والے تمام پلاٹ ہولڈرز کو جلد ہی ان کی کامیابی کے خطوط ان کے پتے پر ارسال کردیے جائیں گے (فوٹو: فائل)

کراچی: وزیر بلدیات سندھ اور چیئرمین ملیر ڈیولپمنٹ اتھارٹی سعید غنی نے کہا ہے کہ کراچی شہر کی آبادی تیزی سے بڑھ رہی ہے اور ہمیں اسی تیزی سے عوام کو لاکھوں کی تعداد میں سستے اور آسان اقساط پر پلاٹس اور گھر فراہم کرنے ہوں گے۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے جمعہ کو ایم ڈی اے کی تیسر ٹاؤن اسکیم 45 کے 20 ہزار 174 پلاٹوں کی قرعہ اندازی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، تقریب سے ایم ڈی اے کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل محمد سہیل، آباد کے چیئرمین حسن بخشی،ڈائریکٹر لینڈ ایم ڈی اے ایوب فاضلانی نے بھی خطاب کیا۔

وزیر بلدیات سعید غنی نے کہا کہ پلاٹوں کے لیے ایک لاکھ 76 ہزار سے زائد شہریوں نے فارم پر کیے ایک سال کے دوران عوام کو تیسر ٹاؤن کی ان اسکیموں میں کام ہوتا نظر آئے گا اور آئندہ سال میں تمام کامیاب ہونے والوں کو ان کے پلاٹوں کے قبضے فراہم کردیے جائیں گے تاکہ وہ اس پر اپنا مکان تعمیر کرسکیں۔

بعد ازاں صوبائی وزیر نے کمپیوٹرائزڈ قرعہ اندازی کرکے کامیاب ہونے والوں کے ناموں کا اعلان کیا، لنک کے ڈاؤن ہونے پر تاخیر کے باعث صوبائی وزیر نے حاضرین سے معذرت طلب کی،شہری www.mda.gos.pk پر اپنا نام دیکھ سکتے ہیں۔

قبل ازیں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈائریکٹر لینڈ ایم ڈی اے نے اس اسکیم کے متعلق تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ اسکیم میں 80 گز کے 4866، 120 گز کے 14660، 240 گز کے 442 اور 400 گز کے 204 پلاٹس کے لیے 1 لاکھ 76 ہزار لوگوں نے بینک میں فارم بھرے۔

انھوں نے بتایا کہ 80 گز کے پلاٹس کے لیے 42497 جبکہ 120 گز کے پلاٹس کے لیے 87987 درخواستیں بھری گئیں اسی طرح 240 گز کے پلاٹس کے لیے 27068 اور 400 گز کے پلاٹس کے لیے 20856 فارم پر کیے گئے۔

ڈائریکٹر نے بتایا کہ کامیاب ہونے والے تمام پلاٹ ہولڈرز کو جلد ہی ان کی کامیابی کے خطوط ان کے پتہ پر ارسال کردیے جائیں گے اور انھیں ان پلاٹس کی اقساط کی ادائیگی کا شیڈول بھی دے دیا جائے گا جبکہ جو ناکام ہوئے ہیں انھیں آئندہ ایک ماہ میں جس بینک میں انھوں نے فارم جمع کرایا تھا اسی بینک سے رقم واپس مل جائے گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔