زمبابوے سے شکست، سابق پاکستانی کرکٹرز کے سر بھی شرم سے جھک گئے

اسپورٹس رپورٹر  اتوار 15 ستمبر 2013
پاکستان کرکٹ کو نئی سمت میں لے جانے کی ضرورت ہے،سابق اوپنر   فوٹو : فائل

پاکستان کرکٹ کو نئی سمت میں لے جانے کی ضرورت ہے،سابق اوپنر فوٹو : فائل

لاہور: زمبابوے سے شکست نے سابق پاکستانی کرکٹرز کے سر بھی شرم سے جھکا دیے۔

سابق ٹیسٹ کرکٹرز نے کپتان اور کوچ کی تبدیلیوں کا مطالبہ کرتے ہوئے مینجمنٹ اور پی سی بی کے اعلیٰ عہدیداروں کو بھی شکست کا ذمہ دار قرار دے دیا، رمیز راجہ کا کہنا ہے کہ ٹیم کا مورال بلند کرنے کیلیے مصباح الحق کی جگہ نیا قائد مقرر کیا جائے،شعیب اختر کی رائے میں پاکستانی کرکٹ پستی کی گہرائی میں پہنچ چکی، ڈیوواٹمور کے بجائے کسی مخلص کوچ کی ضرورت ہے، محسن خان کے مطابق بعض لوگوں کا مقصد ہی ملکی کرکٹ کو نقصان پہنچانا ہے اور وہ اپنا ایجنڈا پورا کر رہے ہیں۔

راشد لطیف نے کہا کہ پاکستان نے بدترین کرکٹ کھیلی، سرفراز نواز نے ہار کا نزلہ نگران چیئرمین پر گراتے ہوئے کہا کہ بورڈ کے سربراہ نجم سیٹھی جیسے ہوں گے تو یہی حال ہوگا،مشتاق احمد نے شکست کو شرمناک قرار دیتے ہوئے کہاکہ ٹیم میں کوئی دم خم ہی نظر نہیں آتا۔ تفصیلات کے مطابق قومی کرکٹ ٹیم کی 15 برس بعد زمبابوے کے ہاتھوں شکست نے سابق کرکٹرزکو بھی رنجیدہ کر دیا، سابق کپتان رمیز راجہ نے کہاکہ کمزور ٹیم سے ہار مایوس کن رہی، پاکستان کرکٹ کو نئی سمت میں لے جانے کی ضرورت ہے۔

ایسا کپتان بنایا جائے جو ٹیم کو آگے لے کر چلے اور جارحانہ حکمت عملی اپنائے، سابق اوپنر نے کہا کہ عالمی ایونٹس میں ٹیم کی حکمت عملی غیر ضروری طور پر دفاعی ہے، مصباح الحق بطور قائد اپنا بہترین وقت گزار چکے،اب کسی اور کو موقع دینا ہوگا۔ سابق فاسٹ بولر شعیب اختر نے کہا کہ مصباح الحق کو تاریخ کی بدترین ٹیم دے کر زمبابوے بھجوایا گیا، اس میں میچ جتوانے والے بولر نہ ہی بیٹسمین شامل تھے، انھوں نے کہا کہ ٹیم کو ڈیوواٹمور کے بجائے کسی مخلص کوچ کی ضرورت ہے۔

سابق اوپنر محسن خان نے کہا کہ ان دنوں بعض لوگوں کا مقصد پاکستانی ٹیم کو نقصان پہچانا ہے جس میں وہ کامیاب رہے، میڈیا ان لوگوں کو بے نقاب کرے جنھوں نے کھیل کو مکمل تباہ کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ سابق اسپنر مشتاق احمد نے کہا کہ ٹیم میں کوئی دم خم ہی نظر نہیں آتا، اس طرح کی پرفارمنس دیکھنا ہر پاکستانی کیلیے اذیت کا باعث ہے، واٹمور بھی مطلوبہ نتائج دینے میں بُری طرح ناکام رہے۔ سابق کپتان راشد لطیف نے کہا کہ پاکستان نے بدترین کرکٹ کھیلی، افسوس کی بات ہے کہ ہم ایک ایسی ٹیم سے ہارے جو معاشی مسائل کے بوجھ تلے دبی ہونے کی وجہ سے ذہنی طور پر پوری طرح تیار نہ تھی،سابق پیسر سرفراز نواز نے کہا کہ نجم سیٹھی جیسے کرکٹ سے ناواقف چیئرمین بورڈ ہوں گے تو ٹیم کا یہی حال ہوگا، وہی اس ہار کے ذمہ دار ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔