لاہور :زیادتی کا شکار کمسن بچی کو ہوش آگیا، مرکزی ملزم گرفتار

مبینہ ملزم عمران فوٹیج کی مدد سے پکڑا گیا، لاہور سمیت کئی شہروں میں مظاہرے، مقدمے کی مکمل پیروی کی جائے، وزیر اعلیٰ پنجاب فوٹو: ایکپسریس نیوز

مبینہ ملزم عمران فوٹیج کی مدد سے پکڑا گیا، لاہور سمیت کئی شہروں میں مظاہرے، مقدمے کی مکمل پیروی کی جائے، وزیر اعلیٰ پنجاب فوٹو: ایکپسریس نیوز

اسلام آ باد / لاہور / فیصل آباد:  پولیس نے 3 روز قبل 5سالہ بچی کو زیادتی کا نشانہ بنانے والے مبینہ مرکزی ملزم سمیت متعدد مشکوک افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔

اسپتال ذرائع کے مطابق بچی کو ہوش آگیا ہے، بچی کا بیان قلمبند کرنے کی کوشش کی گئی تاہم وہ خوف سے رونا شروع کردیتی ہے جس کی وجہ سے پولیس ٹیم واپس چلی گئی۔ کمسن سنبل کے ساتھ رونما ہونے والے کربناک واقعے نے عوام میں خوف و ہراس پھیلا دیا ہے۔ شہر کی فضا بدستور سوگوارہے۔ ادھر سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کے حکم پر آئی جی پنجاب نے واقعے سے متعلق تحقیقاتی رپورٹ عدالت میں جمع کرا دی جبکہ وزیراعظم نے بھی بچی سے زیادتی کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ملزموں کی عدم گرفتاری پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔

سپریم کورٹ کو آئی جی پنجاب خان بیگ کی طرف سے جمع کرائی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بچی کو 6بجے کے قریب اغوا کیا گیا اور 8بجے کے قریب سے گنگارام اسپتال کے باہر پھینک کر ملزم فرار ہوگئے، ملزموں کی شناخت کیلیے سی سی ٹی وی فوٹیج سے مدد لی جارہی ہے۔ایکسپریس نیوز کے مطابق سی سی پی او لاہور شفیق گجر نے دعویٰ کیاکہ پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے 20 سے 25 سالہ ملزم کوگرفتار کیا ہے، جس کا نام عمران ہے۔یہ وہ شخص ہے جوسنبل کو گنگا رام اسپتال کے دروازے کے باہر پھینک کر فرار ہو گیا تھا۔ادھرلاہور اورپشاورسمیت ملک کے مختلف حصوں میں بچی کے ساتھ زیادتی کیخلاف مظاہرے ہوئے، سول سوسائٹی نیٹ ورک پاکستان اور مختلف این جی اوز نے بچی کے ساتھ انسانیت سوز سلوک کی بھرپور مذمت کی۔

لاہور کے بعد فیصل آباد میں بھی درندہ صفت ملزم 12 سالہ بچی سے مبینہ زیادتی کے بعد ریلوے لائن کے قریب پھینک کر فرارہوگیا۔ پولیس نے ایک بیکری مالک سمیت 5 افراد کو حراست میں لیکر بچی کو الائیڈ اسپتال میں داخل کرا دیا۔ تھانہ گڑھ کے علاقہ قصبہ کنجوانی کی ریلوے لائن کے قریب خانہ بدوش 12 سالہ بچی ثمینہ دختر رفیق کو نامعلوم درندہ صفت شخص نے اپنی ہوس کا نشانہ بنایا بچی کی حالت غیر ہونے پر اسے پھینک کر فرار ہوگیا۔ ایس ایس پی آپریشن غلام مبشر میکن کا کہنا تھا کہ بچی نے بیان دیا ہے کہ اسے شفیق نامی شخص نے اپنی ہوس کا نشانہ بنایا ہے۔ سی پی او عبدالرزاق چیمہ نے ملزمان کی گرفتاری کیلیے 2 ٹیمیں تشکیل دیدی ہیں۔ وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے ہدایت کی کہ واقعے میں ملوث ملزمان کیخلاف جلد چالان مکمل کر کے مقدمہ چلایا جائے اور مقدمے کی مکمل پیروی کی جائے۔

تاکہ ملزمان کو قرار واقعی سزا ملے۔دریں اثنا پانچ سالہ سنبل کے ساتھ رونما ہونے والے کرب ناک واقعے نے لوگوں میں خوف و ہراس پھیلا دیا، شہر کی فضا بدستور سوگوار ہے، مائیںسہم گئیں اور چوکنا ہو گئیں مائوں نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ بچوں کو کسی طور پر بھی اکیلا نہیں چھوڑیں گی خود اسکول چھوڑنے جائیں گی لینے کے لیے بھی خود جائیں گی۔ خواتین نے خدشہ ظاہر کیا کہ پولیس، عدلیہ اور حکومت کی جانب سے کسی قسم کا تحفظ نہ ملنے اور ملزموں کے چھوٹ جانے کے بعد ہی ان واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ خواتین نے خدشہ ظاہر کیاکہ انصاف ملنے کے بعد مجرموں اور مدعی پارٹی کے درمیاں صلح ہونے کی صورت میں بھی جرائم میں اضافہ ہو رہا ہے جو کہ افسوس ناک عمل ہے۔ علاوہ ازیں نجی ٹی وی کے مطابق ٹوبہ ٹیک سنگھ میں بھی فرسٹ ائر کی طالبہ سے اجتماعی زیادتی کی گئی ہے جس کا مرکزی ملزم پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔ طالبہ کو دو لڑکیوں نے زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔ قصور میں ذہنی معذور بچے کیساتھ مبینہ طور پر زیادتی کی گئی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔