پرائیویٹ ٹینڈرز کے بعد یوٹیلٹی اسٹورز پر دالیں کئی گنا مہنگی

نمائندہ ایکسپریس  اتوار 21 جولائی 2019
یہ اضافہ ایک پرائیویٹ پارٹی کو ٹینڈر جاری کرنے کے بعد کیا گیا ہے۔ فوٹو: فائل

یہ اضافہ ایک پرائیویٹ پارٹی کو ٹینڈر جاری کرنے کے بعد کیا گیا ہے۔ فوٹو: فائل

لاہور: یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن آف پاکستان کی طرف سے سرکاری نوٹیفیکیشن کے بغیر ہی دالوں کی قیمتوں میں  25 سے 70 روپے فی کلو تک اضافہ کردیا گیا۔

یوٹیلٹی اسٹورز کی سرکاری ریٹ لسٹ اور قیمت فروخت میں نمایاں فرق پایا جارہا ہے۔ دال مسر کی سرکاری  قیمت 100 مقرر ہے جبکہ130 روپے فی کلو میں فروخت کی جارہی ہے، دال مونگ دُھلی کی مقرر کردہ قیمت 105 روپے تھی مگر انتظامیہ کی جانب سے پرائیویٹ کمپنیوں کو ٹینڈر کرنے کے بعد قیمت 185 روپے ہوگئی۔

اسی طرح کالے چنے کا ریٹ 105 روپے تھا جو کہ اب 128 روپے میں فروخت ہو رہے ہیں، سفید چنے یوٹیلٹی سٹورز کی پیکنگ میں125 روپے میں فروخت کیے جارہے تھے تاہم اب اس کی قیمت150 روپے ہوگئی ہے۔

شہریوں کا کہنا ہے کہ یوٹیلٹی اسٹورز پر اشیا کی قیمتوں میں اضافے سے ان سٹورز کی افادیت ختم ہو چکی ہے۔ماضی میں یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن آف پاکستان ٹینڈر کرکے بھاری مقدار میں دالیں خرید کر خود پیکنگ کیا کرتا تھا، لیکن اب یہ ٹینڈر پرائیویٹ پارٹی کو دے دیا گیا ہے جبکہ سپلائی آنے پر انتظامیہ کی جانب سے تحریری طور پر نئی قیمتوں کے بارے آگاہ نہیں کیا گیا۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ حکومت عوام کو یوٹیلیٹی اسٹورز پر تو ریلیف دے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔