- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
گوجرانوالہ: سانحہ چلاس کے الزام میں 9 ازبک شہریوں سمیت 2 مدارس کے 15 طلباء گرفتار
گوجرانوالہ: پولیس نے ملا عمر کے استاد قاضی حمید اللہ کے دو مدارس پر چھاپہ مار کر نامکمل دستاویزات کے حامل 9 ازبک شہریوں سمیت 15 طلباء کو حراست میں لے لیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ایلیٹ فورس،ڈسٹرکٹ پولیس اورخفیہ ادارے کے اہلکاروں نے مشترکہ طور پر سابق رکن قومی اسمبلی موحوم قاضی حمیداللہ کے دومدارس مظاہر العلوم اور انوار العلوم میں چھاپہ مارا، کارروائی کےدوران دونوں مدارس کےتمام کمروں کی تلاشی لی گئی اور طلبا کے کوائف کے بارے میں پوچھ گچھ کی، اس دوران پولیس نے نامکمل سفری کوائف کے باعث 15 طلبا کو حراست میں لے کر انہیں نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔
پولیس نےدعوی کیا ہےکہ حراست میں لئے گئے طلباء میں سے 9 کا تعلق ازبکستان سے ہے جبکہ ایکسپریس نیوز کے مطابق دونوں مدارس پر کارروائی سانحہ چلاس کی تفتیش کے دوران ملنے والے شواہد کی روشنی میں کی گئی ہے جبکہ حراست میں لئے گئے طلبا پر بھی چلاس میں کوہ پیماؤں اور قانون نافذکرنے والےاداروں کےافسران کوقتل کرنے کا الزام میں گرفتار کیا گیاہے۔
واضح رہے کہ دونوں مدارس 2002 کے عام انتخابات میں کامیاب ہونے والے ایم ایم اے کے مرحوم رہنما قاضی حمیداللہ نے قائم کئے تھے جن کے بارے میں یہ کہا جاتا ہے کہ وہ افغان طالبان کے امیر ملا عمر کے استاد رہ چکے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔