- پنجاب یونیورسٹی کے پروفیسر کا ’نشے کی حالت‘ میں طالب علم پر مبینہ تشدد، مقدمہ درج
- مودی سے متعلق بی بی سی کی دستاویزی فلم کی نمائش پر 24 طلبا گرفتار
- پیٹرولیم مصنوعات میں ممکنہ اضافے پر پمپس اچانک بند، عوام رُل گئے
- گورنر سندھ کی سابق صدر مملکت آصف علی زرداری سے ملاقات
- بھارت نے 12پاکستانی ماہی گیروں کو رہا کر دیا،106 ماہی گیرتاحال بھارتی جیلوں مقید
- پرویزالہیٰ کے ڈرائیوراور گن مین سے شراب کی بوتلیں برآمد، مقدمہ درج
- لوگ بے روزگاری کی وجہ سے خودکشیاں کررہے ہیں، سندھ ہائی کورٹ
- عمران خان کا فواد چوہدری کے آئینی حقوق کیلیے چیف جسٹس کو خط
- شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی، دہشت گرد کمانڈر ہلاک
- پاکستان سپر لیگ نے عالمی سطح پر اپنی شناخت بنالی ہے، نجم سیٹھی
- گلگت بلتستان میں 3 جدید سائنس لیبارٹریاں بنانے پر اتفاق
- سیالکوٹ میں شادی سے انکار پر پانچ بچوں کی ماں قتل
- حکومت اور اپوزیشن میں کوئی صلاحیت نہیں ہے، شاہد خاقان
- پیپلزپارٹی کا عمران خان کو قانونی نوٹس بھیجنے کا اعلان
- جعلی لیڈی ڈاکٹر بن کر ہراساں کرنے والا ملزم گرفتار
- ڈیرہ غازی خان میں سی ٹی ڈی کی کارروائی، دو دہشت گرد ہلاک
- کراچی میں اتوار کی صبح بوندا باندی کا امکان ہے، محکمہ موسمیات
- ای پاسپورٹ فیس میں اضافے کی خبریں بے بنیاد قرار
- متحدہ عرب امارات کے صدر پیر کو ایک روزہ دورے پر اسلام آباد پہنچیں گے
- اسلام آباد میں پیر کو چھٹی کا اعلان
گوجرانوالہ: سانحہ چلاس کے الزام میں 9 ازبک شہریوں سمیت 2 مدارس کے 15 طلباء گرفتار

دونوں مدارس ایم ایم اے کے مرحوم رہنما قاضی حمیداللہ نے قائم کئے تھے ۔ فوٹو : ایکسپریس نیوز
گوجرانوالہ: پولیس نے ملا عمر کے استاد قاضی حمید اللہ کے دو مدارس پر چھاپہ مار کر نامکمل دستاویزات کے حامل 9 ازبک شہریوں سمیت 15 طلباء کو حراست میں لے لیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ایلیٹ فورس،ڈسٹرکٹ پولیس اورخفیہ ادارے کے اہلکاروں نے مشترکہ طور پر سابق رکن قومی اسمبلی موحوم قاضی حمیداللہ کے دومدارس مظاہر العلوم اور انوار العلوم میں چھاپہ مارا، کارروائی کےدوران دونوں مدارس کےتمام کمروں کی تلاشی لی گئی اور طلبا کے کوائف کے بارے میں پوچھ گچھ کی، اس دوران پولیس نے نامکمل سفری کوائف کے باعث 15 طلبا کو حراست میں لے کر انہیں نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔
پولیس نےدعوی کیا ہےکہ حراست میں لئے گئے طلباء میں سے 9 کا تعلق ازبکستان سے ہے جبکہ ایکسپریس نیوز کے مطابق دونوں مدارس پر کارروائی سانحہ چلاس کی تفتیش کے دوران ملنے والے شواہد کی روشنی میں کی گئی ہے جبکہ حراست میں لئے گئے طلبا پر بھی چلاس میں کوہ پیماؤں اور قانون نافذکرنے والےاداروں کےافسران کوقتل کرنے کا الزام میں گرفتار کیا گیاہے۔
واضح رہے کہ دونوں مدارس 2002 کے عام انتخابات میں کامیاب ہونے والے ایم ایم اے کے مرحوم رہنما قاضی حمیداللہ نے قائم کئے تھے جن کے بارے میں یہ کہا جاتا ہے کہ وہ افغان طالبان کے امیر ملا عمر کے استاد رہ چکے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔