کافی بنانے کے جرم میں جرمن میاں بیوی کو شہر بدر کر دیا گیا

ویب ڈیسک  پير 22 جولائی 2019
ریالٹو برج کے قریب کافی بنانے کے جرم میں جرمن جوڑے کو یہ سزا سنائی گئی (فوٹو: انٹرنیٹ)

ریالٹو برج کے قریب کافی بنانے کے جرم میں جرمن جوڑے کو یہ سزا سنائی گئی (فوٹو: انٹرنیٹ)

وینس: اٹلی کے شہر وینس میں گزشتہ دنوں ایک جرمن جوڑے کو کافی بنانے کے جرم میں شہر سے نکال دیا گیا، جبکہ اس پر 950 یورو (ایک لاکھ 70 ہزار روپے) کا جرمانہ بھی کیا گیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق، اٹلی کے تاریخی شہر وینس کی سیاحت پر آیا ہوا ایک جرمن جوڑا وہاں کے مشہورِ زمانہ پل ’’ریالٹو برج‘‘ کے ساتھ آرام کرنے کی غرض سے رکا اور اپنے سفری تھیلوں میں سے گیس کا چولہا اور کافی پاٹ نکال کر کافی بنانا شروع کردی۔

اس بات کی اطلاع وہاں سے گزرنے والے ایک مقامی فرد نے کمیونٹی پولیس کو پہنچا دی، جو اُن دونوں کو گرفتار کرکے تھانے لے گئی اور جوڑے پر جرمانہ عائد کرنے کے ساتھ ساتھ اسے شہر بدر بھی کردیا گیا۔

واضح رہے کہ اٹلی میں نافذ ہونے والے نئے قوانین کے مطابق کسی بھی تاریخ مقام پر یا اس کے نزدیک ایسا کچھ نہیں کیا جاسکتا جس سے اس جگہ کو نقصان پہنچنے کا خطرہ ہو۔ قانون کی خلاف ورزی کو جرم قرار دیتے ہوئے، اس پر سزائیں اور جرمانے بھی مقرر کیے گئے ہیں۔ غیر ملکی سیاح بھی اس قانون کی زد میں آتے ہیں جنہیں جرمانے کے ساتھ ساتھ شہر بدری کی سزا دی جاتی ہے۔

اٹلی، بالخصوص وینس میں کئی مقامات ایسے ہیں جنہیں یونیسکو کے تحت عالمی ورثہ (ورلڈ ہیریٹیج) کا درجہ حاصل ہے۔ قبل ازیں مقامی لوگوں نے شکایت کی تھی کہ وہاں آنے والے سیاح ان تاریخی نہروں میں غوطے لگاتے ہیں، قدیم فواروں کے نیچے کپڑے دھوتے ہیں اور نامناسب لباس میں گھومتے ہیں جبکہ اپنی تفریح کےلیے وہ تاریخی مقامات کو نقصان پہنچانے سے بھی گریز نہیں کرتے۔

ان شکایتوں کے بعد سے وینس کی مقامی حکومت نے یہ قوانین بنائے ہیں جو اس سال مئی سے وہاں نافذ العمل ہیں۔ تب سے لے کر اب تک یہ غیر مقامی سیاحوں کی شہر بدری کا چالیسواں واقعہ ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔