- ویسٹ انڈیز ویمن ٹیم کا پاکستان کو ون ڈے سیریز میں وائٹ واش
- کراچی میں ایرانی خاتون اول کی کتاب کی رونمائی، تقریب میں آصفہ بھٹو کی بھی شرکت
- پختونخوا سے پنجاب میں داخل ہونے والے دو دہشت گرد سی ٹی ڈی سے مقابلے میں ہلاک
- پاکستان میں مذہبی سیاحت کے وسیع امکانات موجود ہیں، آصف زرداری
- دنیا کی کوئی بھی طاقت پاک ایران تاریخی تعلقات کو متاثر نہیں کرسکتی، ایرانی صدر
- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
کافی بنانے کے جرم میں جرمن میاں بیوی کو شہر بدر کر دیا گیا
وینس: اٹلی کے شہر وینس میں گزشتہ دنوں ایک جرمن جوڑے کو کافی بنانے کے جرم میں شہر سے نکال دیا گیا، جبکہ اس پر 950 یورو (ایک لاکھ 70 ہزار روپے) کا جرمانہ بھی کیا گیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق، اٹلی کے تاریخی شہر وینس کی سیاحت پر آیا ہوا ایک جرمن جوڑا وہاں کے مشہورِ زمانہ پل ’’ریالٹو برج‘‘ کے ساتھ آرام کرنے کی غرض سے رکا اور اپنے سفری تھیلوں میں سے گیس کا چولہا اور کافی پاٹ نکال کر کافی بنانا شروع کردی۔
اس بات کی اطلاع وہاں سے گزرنے والے ایک مقامی فرد نے کمیونٹی پولیس کو پہنچا دی، جو اُن دونوں کو گرفتار کرکے تھانے لے گئی اور جوڑے پر جرمانہ عائد کرنے کے ساتھ ساتھ اسے شہر بدر بھی کردیا گیا۔
واضح رہے کہ اٹلی میں نافذ ہونے والے نئے قوانین کے مطابق کسی بھی تاریخ مقام پر یا اس کے نزدیک ایسا کچھ نہیں کیا جاسکتا جس سے اس جگہ کو نقصان پہنچنے کا خطرہ ہو۔ قانون کی خلاف ورزی کو جرم قرار دیتے ہوئے، اس پر سزائیں اور جرمانے بھی مقرر کیے گئے ہیں۔ غیر ملکی سیاح بھی اس قانون کی زد میں آتے ہیں جنہیں جرمانے کے ساتھ ساتھ شہر بدری کی سزا دی جاتی ہے۔
اٹلی، بالخصوص وینس میں کئی مقامات ایسے ہیں جنہیں یونیسکو کے تحت عالمی ورثہ (ورلڈ ہیریٹیج) کا درجہ حاصل ہے۔ قبل ازیں مقامی لوگوں نے شکایت کی تھی کہ وہاں آنے والے سیاح ان تاریخی نہروں میں غوطے لگاتے ہیں، قدیم فواروں کے نیچے کپڑے دھوتے ہیں اور نامناسب لباس میں گھومتے ہیں جبکہ اپنی تفریح کےلیے وہ تاریخی مقامات کو نقصان پہنچانے سے بھی گریز نہیں کرتے۔
ان شکایتوں کے بعد سے وینس کی مقامی حکومت نے یہ قوانین بنائے ہیں جو اس سال مئی سے وہاں نافذ العمل ہیں۔ تب سے لے کر اب تک یہ غیر مقامی سیاحوں کی شہر بدری کا چالیسواں واقعہ ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔