سینیٹ میں اپوزیشن جماعتوں کا اجلاس، چیرمین کیخلاف تحریک پر تبادلہ خیال

ویب ڈیسک  پير 22 جولائی 2019
اجلاس میں اپوزیشن کے مشترکہ امیدوار برائے چیرمین سینیٹ حاصل بزنجو سمیت 62 سینیٹرز کی شرکت فوٹو:فائل

اجلاس میں اپوزیشن کے مشترکہ امیدوار برائے چیرمین سینیٹ حاصل بزنجو سمیت 62 سینیٹرز کی شرکت فوٹو:فائل

 اسلام آباد: سینیٹ میں اپوزیشن جماعتوں کا اجلاس ہوا جس میں چیرمین صادق سنجرانی کیخلاف تحریک عدم اعتماد پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

قائد حزب اختلاف راجہ ظفرالحق کی زیر صدارت سینیٹ کے بینکوئیٹ ہال میں اپوزیشن جماعتوں کے اراکین کا اجلاس ہوا۔ اپوزیشن کے مشترکہ امیدوار برائے چیرمین سینیٹ حاصل بزنجو سمیت 62 سینیٹرز نے شرکت کی۔

یہ بھی پڑھیں:چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک؛ اپوزیشن کا 60 سینیٹرز کی حمایت کا دعویٰ

شرکا نے اپوزیشن کی ریکوزیشن پر کل بلائے گئے سینیٹ اجلاس کیلئے مشترکہ حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا اور یکم اگست کو چیرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو ہٹانے کیلئے تحریک عدم اعتماد پر بھی بات چیت کی گئی۔

میاں شہباز شریف نے اپوزیشن اجلاس میں خصوصی شرکت کی۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی قیدیوں سے جیلیں بھری جا رہی ہیں، ملک کی معیشت تباہ ہوچکی اور معاشی ٹیم مزاق بن چکی ہے، بے روزگاری انتہا کو چھو رہی ہے، روٹی 15 روپے اور نان 20 روپے تک پہنچ گیا ہے، وزیراعظم کو علم نہیں کہ غریب کس طرح زندگی بسر کر رہے ہیں، ماضی سے سبق سیکھ کر نظام میں بہتری لانی ہوگی۔

ن لیگ کے رہنما سینیٹر جاوید عباسی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن اجلاس میں 62 سینٹرز نے شرکت کی، ہمارے دو سینٹرز جنرل قیوم اور چوہدری تنویر ملک واپس آجائیں گے جس کے بعد ہمارے ارکان کی تعداد 64 پوری ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ کل 30 جولائی کے ریکوزیشن اجلاس پر تحفظات ہیں، کل کے اجلاس میں ہی تحریک عدم اعتماد کو لینا چاہیے تھا، حکومتی سینئر اہلکار نے کہا ہے کہ وہ ہارس ٹریڈنگ کریں گے اور ہر حربہ استعمال کریں گے، ہم اس کی مذمت کرتے ہیں، ہمارا کوئی ممبر نہیں بکے گا اور سب ہمارے ساتھ ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔