- پولر آئس کا پگھلاؤ زمین کی گردش، وقت کی رفتار سست کرنے کا باعث بن رہا ہے، تحقیق
- سندھ میں کتوں کے کاٹنے کی شکایت کیلئے ہیلپ لائن 1093 بحال
- کراچی: ڈکیتی کا جن قابو کرنے کیلیے پولیس کا ایکشن، دو ڈاکو ہلاک اور پانچ زخمی
- کرپٹو کے ارب پتی ‘پوسٹربوائے’ کو صارفین سے 8 ارب ڈالر ہتھیانے پر 25 سال قید
- گٹر میں گرنے والے بچے کی والدہ کا واٹر بورڈ پر 6 کروڑ ہرجانے کا دعویٰ
- کرپٹو کرنسی فراڈ اسکینڈل میں سام بینک مین فرائڈ کو 25 سال قید
- کراچی، تاجر کو قتل کر کے فرار ہونے والی بیوی آشنا سمیت گرفتار
- ججز کے خط کی انکوائری، وفاقی کابینہ کا اجلاس ہفتے کو طلب
- امریکا میں آہنی پل گرنے کا واقعہ، سمندر سے دو لاشیں نکال لی گئیں
- خواجہ سراؤں نے اوباش لڑکوں کے گروہ کے رکن کو پکڑ کر درگت بنادی، ویڈیو وائرل
- پی ٹی آئی نے ججز کے خط پر انکوائری کمیشن کو مسترد کردیا
- عدالتی امور میں ایگزیکٹیو کی مداخلت کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی، فل کورٹ اعلامیہ
- وفاقی حکومت نے کابینہ کی ای سی ایل کمیٹی کی تشکیل نو کردی
- نوڈیرو ہاؤس عارضی طور پر صدرِ مملکت کی سرکاری رہائش گاہ قرار
- یوٹیوبر شیراز کی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات
- حکومت کا بجلی کی پیداواری کمپنیوں کی نجکاری کا فیصلہ
- بونیر میں مسافر گاڑی کھائی میں گرنے سے ایک ہی خاندان کے 8 افراد جاں بحق
- بجلی 2 روپے 75 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی گئی
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- حکومت نے 2000 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی
جنوبی کوریا کی روسی جنگی طیارے پر 300 سے زائد ’ وارننگ شوٹس‘
سیئول/ ماسکو / بیجنگ: جنوبی کوریا نے روس اور چین پر فضائی سرحد کی خلاف ورزی کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے روسی لڑاکا طیارے پر 300 سے زائد بار تنبیہاً غیر مضر شوٹنگ (Warning Shooting) کا دعویٰ کیا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق جنوبی کوریا کی فضائیہ نے روسی جنگی طیارے کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے پر تنبیہ کے لیے 300 سے زائد بار (Warning Shots) کیے اور روسی طیارے کو واپس جانے پر مجبور کردیا۔
جنوبی کوریا کے وزارت دفاع کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پہلے دو روسی اور 2 چینی لڑاکا طیارے کوریا ایئر ڈیفنس زون میں داخل ہوئے جس کے بعد ایک اور روسی طیارے نے دو مرتبہ ’ڈوکڈو‘ کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی۔
دوسری جانب روس کی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ جنوبی کوریا کے جنگی طیارے نے لاپرواہی کا مظاہرہ کرتے ہوئے دو مرتبہ روسی طیارے کو کراس کیا جب کہ روسی طیارہ ڈوکڈو کے پانیوں پر ایک عالمی فضائی سرحد پر محو پرواز تھا۔
ادھر چین نے بھی جنوبی کوریا کے دعویٰ کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ جزیرہ ڈوکڈو کوریا ایئر ڈیفنس کا حصہ نہیں بلکہ تمام ممالک ہی اس علاقے میں آزادانہ اور محفوظ پروازیں کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ جزیرہ ڈوکڈو پر اس وقت جنوبی کوریا کا کنٹرول ہے تاہم جاپان بھی اس کی ملکیت کا دعویدار ہے لہذا اس علاقے میں داخل ہونے والوں طیاروں کو جنوبی کوریا کی جانب سے رکاوٹوں کا سامنا رہتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔