ماضی کی حکومتوں نے امریکا کو درست حقائق سے آگاہ نہیں کیا، عمران خان

ویب ڈیسک  بدھ 24 جولائی 2019
وزیر اعظم عمران خان ’پاکستان کاکس‘ کی جانب سے مدعو کیے جانے پر کیپیٹل ہل پہنچے جہاں ان کا بھرپور استقبال کیا گیا (فوٹو: فائل)

وزیر اعظم عمران خان ’پاکستان کاکس‘ کی جانب سے مدعو کیے جانے پر کیپیٹل ہل پہنچے جہاں ان کا بھرپور استقبال کیا گیا (فوٹو: فائل)

 واشنگٹن: وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ ماضی میں ہماری حکومتوں نے امریکا کو درست حقائق سے آگاہ نہیں کیا جس کی وجہ سے دونوں ممالک کے درمیان غلط فہمیاں پیدا ہوئیں۔

وزیر اعظم عمران خان ’پاکستان امریکا کاکس‘ کی جانب سے مدعو کیے جانے پر کیپیٹل ہل پہنچے جہاں ان کا بھرپور استقبال کیا گیا۔ ان کے ہمراہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی بھی تھے۔ پاکستان امریکا کاکس کی چیئرپرسن شیلا جیکسن نے عمران خان کو خوش آمدید کیا۔

یہ پڑھیں: امریکا سے امداد نہیں برابری کی بنیاد پر تعلقات چاہتے ہیں، عمران خان

وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان اور امریکا کے درمیان غلط فہمیاں پیدا ہوئیں، یہاں آنے کا مقصد یہ ہے کہ امریکا میں موجود پاکستانی ہمیں سمجھیں، ہم امریکا کی جنگ پاکستان میں لڑ رہے ہیں، ہزاروں پاکستانیوں نے اس جنگ میں قربانی دی اور اربوں ڈالر کا نقصان ہوا۔

عمران خان نے کہا کہ پاکستان اس وقت اپنی بقا کی جنگ لڑرہا ہے، صدر ٹرمپ اور مائیک پومپیو کو بتایا کہ ہمیں ایک دوسرے پر بھروسا کرنا ہوگا جب کہ ہم نے ٹرمپ کو خطے کی اصل صورتحال سے آگاہ کیا کیوں کہ ماضی کی حکومتوں نے امریکی حکومت کو درست حقائق سے آگاہ نہیں کیا جس کی وجہ سے دونوں حکومتوں کے درمیان غلط فہمیاں پائی جاتی تھیں، پاکستان اور امریکا کا مقصد خطے میں امن کا قیام ہے۔

یہ بھی پڑھیں: شکیل آفریدی کےبدلےعافیہ صدیقی کی رہائی پربات ہوسکتی ہے، وزیراعظم

قبل ازیں اسپیکر ایوان نمائندگان نینسی پلوسی نے بھی خطاب کیا اور کہا کہ پاک امریکا تعلقات انتہائی اہم ہیں، امریکا میں کئی پاکستانی ڈاکٹرز خدمات انجام دے رہے ہیں، عمران خان کو خطے میں امن کی کوششوں پر سلام پیش کرتی ہوں۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ عمران خان صرف پاکستان میں ہی نہیں بلکہ پوری دنیا میں مقبول ہیں، پاکستان اور امریکا کے تعلقات کی مضبوطی میں کانگریس کا اہم کردار ہے۔

بعدازاں عمران خان نے اسپیکر نینسی پلوسی کے چیمبر کا دورہ بھی کیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔