- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
مقبوضہ کشمیر؛ مسلسل تیسرے روز بھی ہڑتال، مظاہرے، متعدد افراد گرفتار
سرینگر / نئی دہلی: کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماغازی عبدالرشیدکی شہادت اورسانحہ شوپیاں کیخلاف مقبوضہ کشمیرمیں اتوار کو مسلسل تیسرے روزبھی ہڑتال رہی۔
ہڑتال کے موقع پرمقبوضہ کشمیر میں کاروبار زندگی معطل رہا جبکہ احتجاجی مظاہرے بھی کیے گئے اس دوران جنوبی کشمیر کے تینوں اضلاع میں کرفیورہا۔ تفصیلات کے مطابق ہڑتال کے دوران کئی مقامات پر مظاہرے ہوئے، بانڈی پورہ، اسلام آباد ،کنگن، گاندربل، کیموہ، ٹنگمرگ اور ترہگام میں پتھراؤ، جوابی پتھراؤ اور شیلنگ کے واقعات میں 14 سالہ لڑکا اپنی ایک آنکھ سے محروم ہوگیا اور درجنوں دیگر افراد زخمی ہوئے۔ سرینگر میں ہڑتال سے زندگی کی رفتار ایک بار پھر تھم گئی اوربازاروں میں دکانیں، تعلیمی ادارے، بینک، دفاتر اور تجارتی مراکز بند رہے اور ٹریفک معطل رہا جس کے نتیجے میں عام اور کاروباری زندگی مکمل طور مفلوج رہی۔
سرینگر شہر میں ہڑتال سے کاروباری سرگرمیاں ماند پڑ گئیں۔ تاہم سول لائنز اورشہرکی اندرونی سڑکوں کے ساتھ ساتھ سرینگر کوشمالی کشمیر سے ملانے والی شاہراؤں پر ٹریفک دوڑتی نظر آئی۔ اس دوران نارہ بل میں گاڑیوں پر پتھراؤ ہوا جس کے نتیجے میں کچھ گاڑیوں کو نقصان پہنچا۔ نوہٹہ، مومن آباد بٹہ مالو، نواب بازار کاوڈارہ اور پائین شہر کے دیگر علاقوں میں مشتعل نوجوانوں نے شوپیاں واقعے کے خلاف احتجاج کیا۔ شوپیاں اور پلوامہ قصبوں میں کرفیو جاری رہا جبکہ کاکہ پورہ میں پولیس کی بھاری نفری تعینات رہی۔ شوپیاں قصبہ میں مسلسل کرفیو کے باوجود کئی مقامات پر لوگوں نے سڑکوں پر نکل کر احتجاج کیا۔
سرندو شرمال میں پولیس اور احتجاجی نوجوانوں کے مابین دن بھر شدید جھڑپیں ہوتی رہیں جس کے نتیجہ میں 3 افراد زخمی ہوئے۔ حریت کانفرنس (ع) کے چیئرمین میرواعظ عمر فاروق نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مستقل ارکان امریکا، برطانیہ ، فرانس ، چین اور روس سے کہا کہ بھارت کی طرف سے کشمیر میں نسل کشی رکوانے کیلیے بھارت پر سفارتی سطح پر دباو ڈالیں کہ وہ جموںوکشمیر میں بنیادی انسانی حقوق کی پامالیوں سے باز رہے۔ بھارتی وزیر داخلہ سشیل کمارشنڈے نے مقبوضہ کشمیر کے علاقے شوپیاں میں بھارتی فوج کے ہاتھوں 5 شہریوں کے قتل پر سیکریٹری داخلہ سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔