لارڈز میں انگلینڈ انجانے خدشات کو ٹالنے کیلیے کوشاں

اسپورٹس ڈیسک / اے ایف پی  جمعـء 26 جولائی 2019
پوری کوشش کے باوجود میزبان سائیڈ آئرلینڈ پر بڑی برتری حاصل نہ کرسکی۔ فوٹو : فائل

پوری کوشش کے باوجود میزبان سائیڈ آئرلینڈ پر بڑی برتری حاصل نہ کرسکی۔ فوٹو : فائل

لندن:  لارڈز میں انگلینڈ انجانے خدشات کو ٹالنے کیلیے کوشاں ہے جب کہ پوری کوشش کے باوجود میزبان سائیڈ آئرلینڈ پر بڑی برتری نہ پاسکی۔

آئرلینڈ کے خلاف پہلی اننگز میں صرف 85 رنز پر ڈھیر ہونے والی انگلش ٹیم کی جانب سے مزید کسی رسوائی کو ٹالنے کیلیے جدوجہد جاری ہے، دوسری اننگز میں بھی پہلی وکٹ جلدہی گر گئی جب روری برنز (6) رینکن کی گیند پر کاٹ بی ہائنڈ ہوگئے، دوسرے اوپنر جیک لیچ نے روئے کے ساتھ مل کر ٹوٹل کو 171 تک پہنچایا۔

روئے نے تھامپسن کی گیند پر بولڈ ہونے سے قبل 72 رنز بنائے، جلد ہی لیچ بھی 92 رنز پر مورٹیگ کی گیند پر ایڈائر کے ہاتھوں کیچ ہوگئے، جوئے ڈینلی (10) رن آئوٹ ہوئے، جونی بیئر اسٹو کو ایڈائر نے کھاتہ تک نہیں کھولنے دیا، معین علی (9) رینکن کی گیند پر وکٹ کیپر ولسن کے ہاتھوں کیچ ہوئے، کپتان جوئے روٹ بھی ایڈائر کی وکٹ بنے، 31 کے انفرادی اسکور پر انھیں ولسن نے کیچ کیا۔

سام کیورن 37 رنز پر تھامپسن کا شکار بنے، جب کم روشنی اور بارش کی وجہ سے میچ رکا تو انگلینڈ نے 9 وکٹ پر 303 رنز بناکر 181 رنز کی برتری حاصل کرلی تھی، اسٹورٹ براڈ 21 رنز پر کھیل رہے تھے۔ ایڈائر نے 3 جبکہ رینکن اور تھامپسن نے 2، 2 کھلاڑیوں کو آئوٹ کیا۔

آئرلینڈ سے پہلی اننگز میں انگلش بیٹنگ شرمناک قرار

آئرلینڈ کے خلاف واحد ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں انگلش بیٹنگ لائن کی ناکامی کو شرمناک قرار دیا جانے لگا، لارڈز میں جاری ٹیسٹ کے ابتدائی روز انگلینڈ کی پوری ٹیم ایک ہی سیشن میں صرف 85 رنز پر ڈھیر ہوگئی تھی۔

سابق کپتان مائیکل وان کہتے ہیں کہ یہ حقیقت میں کافی شرمندگی کی بات ہے، آپ ہوم آف کرکٹ میں تھے اور 85 رنز پر آؤٹ ہوگئے، یہ درست ہے کہ کچھ اچھی بالز ہوئیں مگر میں سمجھتا ہوں کہ کچھ کھلاڑی خراب شاٹس کھیل کر بھی آؤٹ ہوئے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔