- حکومت رواں مالی سال کے قرض اہداف حاصل کرنے میں ناکام
- وزیراعظم شہباز شریف کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری
- شیخ رشید کے بلو رانی والے الفاظ ایف آئی آر میں کہاں ہیں؟ اسلام آباد ہائیکورٹ
- بورڈ کا قابلِ ستائش اقدام؛ بےسہارا و یتیم بچوں کو میچ دیکھانے کی دعوت
- امریکا نے بھارت میں انسانی حقوق کی پامالیوں کو شرمناک قرار دیدیا
- پاکستان کی مکئی کی برآمدات میں غیر معمولی اضافہ
- ایلیٹ فورس کا ہیڈ کانسٹیبل گرفتار، پونے دو کلو چرس برآمد
- لیجنڈز کرکٹ لیگ فکسنگ اسکینڈل کی زد میں آگئی
- انجرڈ رضوان قومی ٹیم کے پریکٹس سیشن میں شامل نہ ہوسکے
- آئی پی ایل، چھوٹی باؤنڈریز نے ریکارڈز کا انبار لگا دیئے
- اسٹاک ایکسچینج؛ ملکی تاریخ میں پہلی بار 72 ہزار پوائنٹس کی سطح عبور
- شاداب کو ٹیم کے اسٹرائیک ریٹ کی فکر ستانے لگی
- لکی مروت؛ شادی کی تقریب میں فائرنگ سے 6 افراد جاں بحق
- اٹلی: آدھی رات کو آئسکریم کھانے پر پابندی کا بِل پیش
- ملک بھر میں مکمل پنک مون کا نظارہ
- چیمپئیز ٹرافی 2025؛ بھارتی میڈیا پاکستان مخالف مخالف مہم چلانے میں سرگرم
- عبداللہ غازی مزار کے پاس تیز رفتار کار فٹ پاتھ پر سوئے افراد پر چڑھ دوڑی
- ایپل کا آن لائن ایونٹ کے انعقاد کا اعلان
- ویسٹ انڈیز ویمن ٹیم کا پاکستان کو ون ڈے سیریز میں وائٹ واش
- کراچی میں ایرانی خاتون اول کی کتاب کی رونمائی، تقریب میں آصفہ بھٹو کی بھی شرکت
یہ کمپنی چھت سے لٹکنے والا فرنیچر بناتی ہے!
سلیکان ویلی: ایک نئی اسٹارٹ اپ کمپنی ’’بمبل بی اسپیسز‘‘ نے چھت سے فرنیچر لٹکانے کا انوکھا نظام تیار کرلیا ہے جس کا مقصد کم جگہ والے گھروں اور فلیٹوں میں زیادہ گنجائش پیدا کرنا ہے۔ اس طرح یہ نظام دنیا کی بڑھتی ہوئی آبادی کو کم رقبے پر رہائش فراہم کرنے میں مددگار ثابت ہوسکے گا۔
اس نظام میں خاص طرح کی طاقتور موٹروں اور مضبوط سہاروں کے علاوہ، مختلف طرح کا ہلکا پھلکا فرنیچر بھی شامل ہے جسے ان سہاروں کے ذریعے چھت سے لٹکایا جاتا ہے۔ کمپنی ویب سائٹ کے مطابق، یہ نظام نصب کرنا صرف چند گھنٹوں کا کام ہے جس کے بعد صوفوں، کرسیوں، مسہریوں اور میزوں کے علاوہ سامان رکھنے والی الماریاں تک چھت سے لٹکائی جاسکتی ہیں۔
خاص بات یہ ہے کہ اس نظام کی تیاری میں روبوٹکس کے علاوہ مصنوعی ذہانت (اے آئی) سے بھی استفادہ کیا گیا ہے جس کی بدولت یہ پورا نظام، استعمال میں نہایت آسان ہوگیا ہے۔
جس چیز کی ضرورت ہوگی، اسے ریموٹ کا ایک بٹن دبا کر نیچے اتار لیا جائے گا اور ضرورت پوری ہونے پر واپس چھت کے ساتھ ’’پارک‘‘ کردیا جائے گا؛ یوں چھوٹے سے فلیٹ میں رہنے والوں کو بھی اچھی خاصی کھلی اور کشادہ جگہ میسر آجائے گی۔
اس طرح کی رہائش کا تصور تقریباً ڈیڑھ سو سال پہلے، سائنس فکشن ناولوں میں پیش کیا گیا تھا لیکن اب تک اس پر سنجیدگی سے غور نہیں کیا گیا تھا۔ بمبل بی اسپیسز نے اسی خیال کو سامنے رکھتے ہوئے ’’معلق فرنیچر‘‘ ایجاد کیا ہے اور اپنی اس ایجاد کو فروغ دینے کےلیے باقاعدہ کاروبار بھی شروع کردیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔