مصباح کو قیادت سے ہٹانے کی تجویز پر سنجیدگی سے غور

سلیم خالق  منگل 17 ستمبر 2013
محمد حفیظ کی ٹی ٹوئنٹی کپتانی برقرار رہے گی، ٹیسٹ ٹیم سے باہر ہو جائیں گے۔  فوٹو: آئی سی سی/گیٹی امیجز/فائل

محمد حفیظ کی ٹی ٹوئنٹی کپتانی برقرار رہے گی، ٹیسٹ ٹیم سے باہر ہو جائیں گے۔ فوٹو: آئی سی سی/گیٹی امیجز/فائل

کراچی: زمبابوے میں شکست کے بعد مصباح الحق کو قیادت سے ہٹانے کی تجویز پر سنجیدگی سے غور کیا جانے لگا۔

پی سی بی یونس خان کو ایک بار پھر ذمہ داری سونپ سکتا ہے، جنوبی افریقہ کیخلاف سیریز کے ٹیسٹ اسکواڈ سے محمد حفیظ اور اسد شفیق کو ڈراپ کرنے کا فیصلہ کرلیاگیا، عمران فرحت اور توفیق عمر جیسے سینئرز کے ساتھ صہیب مقصود، حارث سہیل اور عمرامین کی طلبی متوقع ہے، شعیب ملک کی ٹی ٹوئنٹی میں واپسی جبکہ حفیظ کی قیادت برقرار رہے گی۔ تفصیلات کے مطابق زمبابوے کیخلاف قومی ٹیم کو دوسرے ٹیسٹ میں شکست کا سامنا کرنا پڑا، کمزور حریف کیخلاف اس ہار نے ملکی کرکٹ میں ہلچل مچا رکھی ہے، سابق ٹیسٹ کرکٹرز اور ماہرین کپتان کی تبدیلی کا بھی مطالبہ کر رہے ہیں، ذرائع کے مطابق پی سی بی بھی اس پر سنجیدگی سے غور کر رہا ہے، گذشتہ دنوں اس آپشن پر غور کیا گیا کہ یونس خان کو ایک بار پھر قیادت سونپ دی جائے۔

بعض اعلیٰ آفیشلز کا خیال ہے کہ مصباح نے اپنے دور میں نوجوانوں کو گروم نہ کیا، چونکہ اب ان کی عمر زیادہ ہو چکی لہٰذا وہ طویل المدتی منصوبہ بندی کے بجائے سیریز در سیریز چلتے ہیں، ان میں مستقبل کی منصوبہ بندی کی لگن موجود نہیں، ایک خراب سیریز ان کی ٹیم میں جگہ بھی خطرے میں ڈال سکتی ہے، اگر ورلڈ کپ 2015 کو ذہن میں رکھا جائے تو کپتان کی تبدیلی ضروری ہے، ایسے میں یونس خان کا نام سامنے آیا جو ماضی کے تلخ تجربات کی وجہ سے اب ذمہ داری نبھانے میں دلچسپی نہیں رکھتے۔

البتہ اب انھیں قائل کرنے کی کوشش کی جائے گی، اس صورت میں ون ڈے کیلیے بھی ان کی ٹیم میں واپسی ہو جائے گی۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ متواتر ناکامیوں کے بعد محمد حفیظ اور اسد شفیق کو ٹیسٹ ٹیم سے ڈراپ کر دیا جائے گا، اوپننگ میں عمران فرحت اور توفیق عمر کی طلبی متوقع ہے، نوجوان پلیئرز صہیب مقصود ، حارث سہیل اور عمرامین کو بھی جنوبی افریقہ کیخلاف آزمایا جا سکتا ہے۔ شعیب ملک کی کیریبیئن لیگ میں کارکردگی کے پیش نظر ٹی ٹوئنٹی میں ان کی واپسی ہو جائے گی، اس طرز میں حفیظ کی قیادت کو فی الحال کوئی خطرہ نہیں ہے۔ اس ضمن میں آئندہ چند روز میں حتمی فیصلے متوقع ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔