- بیرسٹر شہزاد عطا الہٰی اٹارنی جنرل آف پاکستان تعینات
- پاک فضائیہ کے 8 افسران کی ائیر وائس مارشل کے عہدے پر ترقی
- چینی کمپنی نے 9 کروڑ ڈالر کے بقدر نوٹوں کا پہاڑ، ملازمین میں بانٹ دیا
- دباؤ والے دستانے جو مردہ بچوں کی پیدائش کم کرسکتے ہیں
- گھرکے کمرے کو فلمی سیٹ بنانے والی آسان ایپ
- ایف آئی اے نے ’عمران ریاض کو حراست‘ میں لے کرسائبر کرائم کے حوالے کردیا
- توقع ہے کابل پاکستان اور عالمی برادری سے اپنے وعدے پورے کرے گا، ترجمان دفتر خارجہ
- صرف گمراہ عناصر ہی ایسے گھٹیا حملے کرسکتے ہیں، جامعہ الازہر کا پشاور حملے پر اظہار مذمت
- سونے کی عالمی اور مقامی قیمت میں اضافہ
- شیخ رشید دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
- نواز شریف کے سابق پرنسپل سیکرٹری فواد حسن احتساب عدالت سے بری
- دانیہ شاہ ویڈیو وائرل کیس؛ مدعی مقدمہ عامر لیاقت کی بیٹی کو پیش ہونے کا حکم
- بتایا جائے لاپتا افراد زندہ ہیں مرگئے یا ہوا میں تحلیل ہوگئے؟ عدالت وزارت دفاع پر برہم
- شادی ہال مالک کو ایک لاکھ 80 ہزار روپے کسٹمر کو واپس کرنیکا حکم
- سہیل خان نے کوہلی سے جھگڑے کی وجہ بتادی، ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل
- ممنوعہ فنڈنگ کیس میں پی ٹی آئی کی درخواست مسترد، الیکشن کمیشن فیکٹ فائنڈنگ درست قرار
- ایشیاکپ کے مستقبل کیلئے پی سی بی کی دو رکنی ٹیم آج بحرین روانہ ہوگی
- امریکا کی جنگی مشقیں صورتحال کو ریڈ لائن کی انتہا پرلے جا رہی ہیں، شمالی کوریا
- وزیراعظم نے کراچی نیوکلیئر پاور پلانٹ کے تیسرے یونٹ کا افتتاح کردیا
- عمران خان نے آصف زرداری پر جھوٹے اور من گھڑت الزامات لگائے، شرجیل میمن
شعیب اختر سابق کرکٹرز کو کوچ بنانے کے مخالف

نام کی بدولت عہدہ چاہتے ہیں، بیشتر کو جدید کرکٹ کے بارے میں ٹکے کا پتہ نہیں۔ فوٹو: فائل
لاہور: شعیب اختر نے سابق کرکٹرز کو کوچ بنانے کی مخالفت کر دی، ان کے مطابق وہ صرف اپنے نام کی بدولت عہدہ پانا چاہتے ہیں۔
سابق ٹیسٹ کرکٹر شعیب اختر کا کہنا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے کئی سینئر کرکٹرز سے میری بات ہوئی، ان میں سے بیشتر کو جدید کرکٹ کے بارے میں ٹکے کا پتہ نہیں۔
ایک ویڈیو پیغام میں انھوں نے کہا کہ میں نے 4 سابق کرکٹرز سے پوچھا کہ ون ڈے میچز میں تیسرے دائرے میں کتنے فیلڈرز ہوتے ہیں،چاروں کو کچھ معلوم نہیں تھا، کئی سابق کرکٹرز سے یہ بھی پوچھا کہ پہلے پاور پلے میں اسٹرائیک ریٹ کتنا ہونا چاہیے،روہت ، جونی بیئراسٹو، بٹلر اور روٹ وغیرہ کس اسٹرائیک سے رنز بناتے ہیں،کسی کوکچھ معلوم نہیں تھا،سارے اپنے بڑے نام کی بدولت کوچ بننا چاہتے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت دونوں ملکوں کی کرکٹ میں سفارشی آجاتے ہیں، جب تک جدید کرکٹ سے شناسائی رکھنے والوں کو نہیں لایا جاتا معاملات میں بہتری نہیں آسکتی،محمد یوسف، سعید انوراور محمد وسیم کو جدید تقاضوں کی سمجھ بوجھ ہے،یونس خان سے جونیئر سطح پر کھلاڑیوں کی صلاحتیں نکھارنے کیلیے کام لینا چاہیے،مجھ سے کہیں کہ 20فاسٹ بولرز تلاش کرکے دیں، موزوں افراد کا ایک گروپ مل کر کام کرے تو کرکٹ کی معاملات میں بہتری آنا شروع ہوجائیگی۔
شعیب اختر نے کہا کہ سرفراز احمد کو کسی بھی فارمیٹ میں کپتان نہیں ہونا چاہیے، انھیں صرف وکٹ کیپر بیٹسمین کے طور پر موقع دیا جائے، ٹیسٹ ٹیم قیادت بابر اعظم، ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی کی حارث سہیل کے سپرد ہونا چاہیے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔