ایل این جی ٹرمینل؛ وفاقی کابینہ نے ای سی سی پی کی تجویز مسترد کردی

خصوصی رپورٹر  اتوار 28 جولائی 2019
پورٹ قاسم کراچی میں بی او ٹی کی بنیاد پرٹرمینل کی تعمیر کیلیے ٹھیکہ کی خواہشمند پانچوں کمپنیوں کو بڈنگ میں حصہ لینے کی اجازت دینے کی منظوری۔ فوٹو: فائل

پورٹ قاسم کراچی میں بی او ٹی کی بنیاد پرٹرمینل کی تعمیر کیلیے ٹھیکہ کی خواہشمند پانچوں کمپنیوں کو بڈنگ میں حصہ لینے کی اجازت دینے کی منظوری۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے مستقبل میں ایل این جی کی متوقع قلت پر قابو پانے کیلیے پورٹ قاسم کراچی پر تیسرے آف شور ایل این جی ٹرمینل کے قیام کیلیے صرف ایک کمپنی کو ایل این جی ٹرمینل کی تعمیر کا ٹھیکہ دینے سے انکار کردیا ہے اور تیسرے آف شور ایل این جی ٹرمینل کی تعمیر کیلیے ٹھیکہ کی خواہشمن پانچوں کمپنیوں کو بڈنگ پراسیس میں حصہ لینے کی اجازت دینے کی منظوری دیدی ہے۔

ایکسپریس کو دستیاب دستاویز کے مطابق وزارت توانائی کی جانب سے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں سمری پیش کی گئی تھی جس میں ای سی سی کی جانب سے دی جانیوالی تجویز و سفارش پیش کی گئی تھی کہ مستقبل میں ایل این جی کی متوقع قلت پر قابو پانی کیلیے پورٹ قاسم کراچی میں بلڈ،آپریٹ اینڈ ٹرسنفر کی بنیاد پر تیسرے آف شور ایل این جی ٹرمینل کی کے قیام کیلیے پیپرا رولز سے چھوٹ دی جائے اور بڈنگ کے بغیر صرف ایک کمپنی کوایل این جی ٹرمینل تعمیر کرنے کی اجازت دی جائے۔

دستاویز کے مطابق وفاقی کابینہ کے اجلاس میں ان سفارشات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور تفصیلی مباحثے کے دوران اراکین کیبنٹ نے اس تجویز کی مخالفت کی اور موقف اپنایا کہ پورٹ قاسم پر تیسرے آف شور ایل این جی ٹرمینل کی تعمیر کا ٹھیکہ صاف و شفاف طریقے سے دیا جانا چاہیے اور کسی ایک کمپنی کو بغیر بڈنگ پراسیس ٹھیکہ نہ دیا جائے بلکہ اس ایل این جی ٹرمینل کی تمعیر کی خواہاں پانچوں پارٹیوں کو بڈنگ پراسیس میں حصہ لینے کی اجازت دی جائے اور جو کمپنی بڈنگ میں کامیاب قرار پائے اسے ایل این جی ٹرمینل کی تعمیر کا ٹھیکہ دیا جائے ۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔