غیر ملکی فلموں سے متاثر پڑھے لکھے لڑکوں نے ڈکیت گینگ بنا لیا

صالح مغل  اتوار 28 جولائی 2019
جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے گرفتار، شہری حیران، کانسٹیبل کو قتل کرنے والا بھی دھرا گیا۔ فوٹو: فائل

جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے گرفتار، شہری حیران، کانسٹیبل کو قتل کرنے والا بھی دھرا گیا۔ فوٹو: فائل

راولپنڈی: صدر ڈویژن پولیس نے نو بیاہتا جوڑوں سے لوٹ مار کرنے اور علاقہ عوام کی نیندیں حرام کردینے والے چار رکنی عرفانی ڈکیت گینگ کو بالآخر گرفتار کر ہی لیا۔

موٹرسائیکل سوار اس باڈی بلڈر گینگ کے تمام رکن تعلیم یافتہ ہیں اور صرف راولپنڈی میں ان کے بارے میں پچیس سے زائد وارداتوں کے انکشافات ہوئے ہیں۔ راولپنڈی میں موٹرسائیکل سوار ڈکیتوں کے گروہ نے ایک مدت سے عوام اور پولیس کے ناک میں دم کررکھا تھا اور شہری اس بات پر حیران ہیں کہ تعلیم یافتہ نوجوان جرائم کی جانب مائل ہوکر ڈکیت کیسے بن گئے؟ عرفانی گینگ کے تمام ارکان کی باڈی بلڈنگ کے ایک مقامی جم میں ملاقات ہوئی۔ غیر ملکی ایکشن و ایڈوینچر فلموں سے متاثرہ ان لڑکوںنے اپنا گینگ ترتیب دیا اور وارداتیں شروع کردیں۔

گینگ ٹریس کرنے کے حوالے سے ایس پی صدر کیپٹن (ر) رائے مظہر اقبال نے ڈی ایس پی صدر فرحان اسلم اور ایس ایچ او صدر بیرونی اشیاق چیمہ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایاکہ سٹی پولیس آفیسر ڈی آئی جی محمد فیصل رانا نے گینگ کی گرفتاری کا خصوصی ٹاسک صدر ڈویژن پولیس کو سونپا۔ پولیس ٹیم نے جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کرتے ہوئے شہر کے مختلف بازاروں میں خصوصی طور پر ان دکانوں پر سی سی ٹی وی کیمروں کو فنکشنل کروایا جہاں پر خواتین بڑی تعداد میں خریداری کے لئے آتی تھیں اور پھر انہی کیمروںکی مدد سے گینگ کے تمام ارکان کو گرفتار کر لیا گیا۔

غیر ملکی فلموں نے جہاں نوجوان نسل کو اخلاقی طو پر تباہ کیا وہیں ہماری معاشرتی اقدار کا بھی جنازہ نکال دیا ہے۔ ایک طرف ہمارا معاشرہ اخلاقی گراوٹ کا شکار بن رہا ہے تو دوسری طرف رشتوں کا تقدس بھی پامال ہوتا جا رہا ہے، جس کا مظاہرہ صدر ڈویژن کے ہی تھانہ چونترہ کے علاقے میں اس وقت دیکھنے میں آیا جب شادی شدہ خاتون نے اپنے خاوند کے بھانجے کے ساتھ مل کر اپنے مجازی خدا کانسٹیبل اطہر کو قتل کر کے واردات کو ڈکیتی کا رنگ دے ڈالا۔

صدر ڈویژن پولیس نے ایس پی صدر رائے مظہر اقبال کی نگرانی میں مذکورہ کیس کو بھی ڈرامائی انداز میں ٹریس کر کے ملزمان کو گرفتار کرلیا۔ ایس پی صدر رائے مظہر اقبال نے اندھے قتل کی واردات کے حوالے سے پریس کانفرنس میں تفصیلات بتاتے ہوئے کہاکہ چند روز قبل تھانہ واہ صدر میں تعینات پولیس کانسٹیبل اظہر حسین کو تھانہ چونترہ کے علاقہ میں اس کے گھر میں قتل کر دیا گیا،قتل کی واردات کے بعد ورثاء کی جانب سے ڈارمہ رچایا گیا کہ یہ ڈکیتی کے دوران قتل ہوا۔

کانسٹیبل کے قتل پر سی پی او راولپنڈی فیصل رانا بھی اس کے گھر گئے، جہاں انہوں نے کرائم سین دیکھ کر پولیس حکام کو قتل میں گھر والوں کے ملوث ہونے کا اشارہ دیا تو پولیس نے تفتیش شروع کر دی اور مقتول کی تدفین کے بعد اس کی اہلیہ کو شامل تفیش کیاگیا تو اس نے قتل کی اس واردات کا اعتراف کر لیا۔ ملزمہ سمیرا نے بتایا کہ اس کے مقتول کے بھانجے زاہد کے ساتھ تعلقات تھے پہلے خاوند کو نیند آور گولیاں دیں اور بعدازاں زاہد نے اپنے حقیقی ماموں کانسٹیبل اظہر حسین کو فائرنگ کرکے قتل کر دیا۔ ایس پی مظہر اقبال نے بتایا کہ قتل کے مرکزی ملزم زاہد کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے۔

راولپنڈی میں سی پی او فیصل رانا کی قیادت میں پروفیشنل پولیسنگ کی وجہ سے کئی معاملات میںیقینا بہتری آرھی ہے اور ساتھ ہی وہ کمیونٹی پولیسنگ کے فروغ کے لیے بھی کوشاں ہے یقینا منزل پر پہنچنے کے لیے مناسب سمت کا تعین کیا جانا اشد ضروری ہوتا ہے اور اس مقصد کے لیے سی پی او راولپنڈی نے محکمہ میں خود احتسابی کا عمل بھی شروع کررکھا ہے یہ بھی بہت احسن اقدامات ہیں لیکن انھیں چاہیے کہ سخت احتساب کے تحت سزا کا عمل جاری رکھیں لیکن ساتھ ساتھ فورس میں اچھے کام کرنے والوں کے لیے جزا کے عمل کو بھی تقویت دی جائے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔