- خیبر پختونخوا اسمبلی کے انتخابات کی تاریخ سامنے آگئی
- کراچی کے اسکول میں طالب علم پر بہیمانہ تشدد، ہاتھ فریکچر
- گورنر نے الیکشن کمیشن کو خیبرپختونخوا میں انتخابات کی تاریخ دے دی
- قومی اسمبلی اجلاس: شازیہ مری شہدا کا تذکرہ کرتے ہوئے آبدیدہ ہوگئیں
- یوکرین جنگ میں روس کی مدد پر امریکا نے ایران پر مزید پابندیاں عائد کردیں
- پولیس لائن دھماکے کی ابتدائی رپورٹ نے سیکورٹی انتظامات پر سوالات اٹھا دیئے
- سعودی عرب؛ 4 روزہ مفت ٹرانزٹ ویزے پر عمرے اور سیاحت کی اجازت
- والدین کو جلاکر قتل کرنے والے سفاک بیٹے کو 2 بار عمر قید کی سزا
- پاکستان میں کورونا وائرس کےنئے ویریئنٹ بی ایف سیون کی تصدیق
- سانحہ پشاور کے ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا، کور کمانڈرز کانفرنس
- آئی ایم ایف کی بنگلادیش کیلیے 4.7 ارب ڈالر قرضے کی منظوری
- پشاور خود کش حملے کی ذمہ داری کالعدم ٹی ٹی پی خراسانی گروپ نے قبول کی ہے،وزیرداخلہ
- ایل پی جی کی قیمت میں 60 روپے فی کلوگرام کا بڑا اضافہ
- اپنی موت کا ڈراما رچانے کیلیے جرمن لڑکی نے ہم شکل بلاگر کو قتل کردیا
- سانحہ پشاور پر آرمی چیف پارلیمنٹ کو بریفنگ دیں، نورعالم خان
- کراچی میں ڈاکوؤں کی سڑک کے بیچ میں آزادنہ لوٹ مار کی تصاویر وائرل
- سندھ حکومت بی آر ٹی ریڈ لائن پروجیکٹ کی 100 فیصد اونر شپ لیتی ہے، شرجیل انعام میمن
- سانحہ پشاور کے بعد ضرب عضب جیسے آپریشن کی ضرورت ہے، وزیردفاع
- ایف آئی اے نے سیلاب متاثرین کے نام پر جعل سازی کرنے والا ملزم گرفتار کرلیا
- اے این ایف کی کارروائی؛ بلوچستان کے پہاڑوں سے بھاری مقدار میں منشیات برامد
کراچی آپریشن کی مانیٹرنگ کمیٹی تاحال فعال نہ ہوسکی

وفاقی کابینہ نے خصوصی اجلاس میں سول سوسائٹی کے ارکان پر مشتمل کمیٹی بنانے کا اعلان کیا تھ۔ فوٹو: فائل
کراچی: وفاقی کابینہ کی جانب سے رواں ماہ 4 ستمبر کو گورنر ہاؤس میں امن و امان کے قیام سے متعلق ایک اہم اجلاس منعقد ہوا تھا۔
جس میں دہشت گردوں ، ٹارگٹ کلرز ، بھتہ خوروں اور اغوا برائے تاوان سمیت دیگر وارداتوں پر قابو پانے کے لیے کراچی میں رینجرز کو ٹارگٹڈ آپریشن کی اہم ذمے داری سونپی گئی جبکہ پولیس کو رینجرز کی معاونت کرنے کی ہدایت جاری کی گئی تھی۔ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے4 کمیٹیاں تشکیل دی گئی تھیں جس میں بنائی جانے والی چوتھی کمیٹی سول سوسائٹی کی معتبر شخصیات پر بنائے جانے کا اعلان کیا گیا تھا جسے مانیٹرنگ کمیٹی کا نام دیا گیا تھا ۔
بتایا گیا تھا کہ اس کمیٹی میں ریٹائر بیورو کریٹس ، سیاستدان ، میڈیا اور دیگر شعبوں کے سینئر لوگ شامل ہونگے اور ان کی غیر جانبداری پر کوئی انگلی نہیں اٹھائے گا ۔ یہ کمیٹی ٹارگٹڈ آپریشن کو مانیٹر کرے گی اوردیکھے گی کہ گرفتار کیے جانے والے افراد واقعی مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث تھے یا انھیں کسی سیاسی وابستگی کی بنیاد پر گرفتار کیا گیا ۔ مذکورہ کمیٹی کا کردار نہایت اہمیت کا حامل ہے اور اس کمیٹی میں شامل شخصیات کی مانیٹرنگ اور چیک اینڈ بیلنس کے ذریعے اس بات کو یقینی بنایا جاتا کہ ٹارگٹڈ آپریشن میں کوئی بے گناہ نہ پکڑا جائے جبکہ مذکورہ کمیٹی میڈیا اور حکومت کو بھی اپنی سفارشات پیش کر سکے گی تاہم 12 روز گزرنے کے باوجود ٹارگٹڈ آپریشن کی مانیٹرنگ کے لیے قائم کی جانے والی کیمٹی کا کوئی کردار بظاہر دکھائی نہیں دے رہا ۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔