کراچی آپریشن کی مانیٹرنگ کمیٹی تاحال فعال نہ ہوسکی

اسٹاف رپورٹر  منگل 17 ستمبر 2013
وفاقی کابینہ نے خصوصی اجلاس میں سول سوسائٹی کے ارکان پر مشتمل کمیٹی بنانے کا اعلان کیا تھ۔ فوٹو: فائل

وفاقی کابینہ نے خصوصی اجلاس میں سول سوسائٹی کے ارکان پر مشتمل کمیٹی بنانے کا اعلان کیا تھ۔ فوٹو: فائل

کراچی:  وفاقی کابینہ کی جانب سے رواں ماہ 4 ستمبر کو گورنر ہاؤس میں امن و امان کے قیام سے متعلق ایک اہم اجلاس منعقد ہوا تھا۔

جس میں دہشت گردوں ، ٹارگٹ کلرز ، بھتہ خوروں اور اغوا برائے تاوان سمیت دیگر وارداتوں پر قابو پانے کے لیے کراچی میں رینجرز کو ٹارگٹڈ آپریشن کی اہم ذمے داری سونپی گئی جبکہ پولیس کو رینجرز کی معاونت کرنے کی ہدایت جاری کی گئی تھی۔ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے4 کمیٹیاں تشکیل دی گئی تھیں جس میں بنائی جانے والی چوتھی کمیٹی سول سوسائٹی کی معتبر شخصیات پر بنائے جانے کا اعلان کیا گیا تھا جسے مانیٹرنگ کمیٹی کا نام دیا گیا تھا ۔

بتایا گیا تھا کہ اس کمیٹی میں ریٹائر بیورو کریٹس ، سیاستدان ، میڈیا اور دیگر شعبوں کے سینئر لوگ شامل ہونگے اور ان کی غیر جانبداری پر کوئی انگلی نہیں اٹھائے گا ۔ یہ کمیٹی ٹارگٹڈ آپریشن کو مانیٹر کرے گی اوردیکھے گی کہ گرفتار کیے جانے والے افراد واقعی مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث تھے یا انھیں کسی سیاسی وابستگی کی بنیاد پر گرفتار کیا گیا ۔ مذکورہ کمیٹی کا کردار نہایت اہمیت کا حامل ہے اور اس کمیٹی میں شامل شخصیات کی مانیٹرنگ اور چیک اینڈ بیلنس کے ذریعے اس بات کو یقینی بنایا جاتا کہ ٹارگٹڈ آپریشن میں کوئی بے گناہ نہ پکڑا جائے جبکہ مذکورہ کمیٹی میڈیا اور حکومت کو بھی اپنی سفارشات پیش کر سکے گی تاہم 12 روز گزرنے کے باوجود ٹارگٹڈ آپریشن کی مانیٹرنگ کے لیے قائم کی جانے والی کیمٹی کا کوئی کردار بظاہر دکھائی نہیں دے رہا ۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔