غیر قانونی سموں کی روک تھام 75 ہزار آؤٹ لیٹس پر بائیو میٹرک سسٹم کی تنصیب کا فیصلہ

بزنس رپورٹر  منگل 17 ستمبر 2013
تصدیق کی رقم13سے بڑھ کر28روپے ہوجائیگی،حکومت40فیصد سبسڈی دے،نادراچارجزمیں کمی کی جائے ،ٹیلی کام انڈسٹری فوٹو: فائل

تصدیق کی رقم13سے بڑھ کر28روپے ہوجائیگی،حکومت40فیصد سبسڈی دے،نادراچارجزمیں کمی کی جائے ،ٹیلی کام انڈسٹری فوٹو: فائل

کراچی:  موبائل فون کمپنیوں نے نیشنل سیکیوریٹی سسٹم کو مضبوط بنانے اور موبائل فون سموں کے غیرقانونی استعمال کی روک تھام یقینی بنانے کے لیے ملک بھرمیں 75ہزار ریٹیل آئوٹ لیٹس پربائیومیٹرک آئیڈنٹیٹی سسٹم نصب کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

ٹیلی کام سیکٹرکے ذرائع کے مطابق موبائل فون کمپنیوں نے قومی سلامتی کومد نظر رکھتے ہوئے مشترکہ ورکنگ گروپ کی تشکیل کے ذریعے بائیومیٹرک سسٹم کی تنصیب پر رضا مندی ظاہر کی ہے۔ملک بھر میں اس وقت ڈھائی لاکھ ریٹیل آئوٹ لیٹ کے ذریعے موبائل فون سمیں فروخت کی جارہی ہیں۔انڈسٹری ذرائع کے مطابق ابتدائی طور پرایک سال کے عرصے میں 70سے 75ہزار ریٹیل آئوٹ لیٹس پر بائیومیٹرک سسٹم نصب کیے جائیں گے ہرسسٹم کی قیمت 35سے 40ہزار روپے ہوگی جن کی تنصیب پر 2.8ارب روپے کی لاگت آئے گی۔ یہ رقم موبائل کمپنیاں سماجی ذمے داری کے طور پر خرچ کریں گی۔یہ آلات موبائل فون کمپنیاں خود درآمد کریں گی۔ موبائل کمپنیوں نے بائیومیٹرک سسٹم کی تنصیب میں حکومت اور متعلقہ اداروں کی سپورٹ کو ناگزیر قرار دیا ہے ۔

انڈسٹری کے مطابق موبائل کنکشنزکی تصدیق سے نادرا کوبھاری آمدنی ہورہی ہے گزشتہ تین سے چار سال کے دوران موبائل فون کمپنیوں نے نادرا کو 2ارب روپے سے زائدکا ریونیودیا ہے۔ اس وقت ہرسم کی تصدیق کے لیے 13روپے اداکیے جاتے ہیں جوبائیو میٹرک سسٹم کی تنصیب کے بعد بڑھ کر28روپے تک پہنچ جائیں گے۔ ٹیلی کام انڈسٹری پہلے ہی بھاری ٹیکسوں تلے دبی ہوئی ہے۔تھری جی لائسنس کی خریداری اور انفرااسٹرکچر میں بھاری سرمایہ کاری کے سبب کمپنیوں کی سرمایہ کاری کی گنجائش پہلے ہی دبائوکاشکار ہے ایسی صورت میں بائیو میٹرک کی تنصیب کا تمام بوجھ ٹیلی کام انڈسٹری پرڈالے جانے سے انڈسٹری کی مشکلات میں اضافہ اور گروتھ میں کمی ہوگی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔