- یونان؛ یہودی عبادت گاہ پر حملے کی منصوبہ بندی کے الزام میں 2 پاکستانی گرفتار
- آئی سی سی رینکنگ؛ بابراعظم کی ون ڈے میں بادشاہی برقرار، ٹی20 میں راشد کا پہلا نمبر
- سپریم کورٹ ججز آمنے سامنے ہوں تو پارلیمنٹ کو کردار ادا کرنا چاہیے، وزیرداخلہ
- پنجاب کے پی انتخابات کیس؛ 8 اکتوبر کو کونسا جادو ہوگا جو سب ٹھیک ہوجائے گا، چیف جسٹس
- طیبہ گل ہتک عزت کیس؛ سابق ڈی جی نیب عدالت میں پیش
- تائیوان کی صدر سے ملاقات کی تو امریکا جنگ کیلیے تیار رہے؛ چین
- دی ہنڈریڈ؛ مائیک ہسی نے شاہین، حارث سے توقعات وابستہ کرلیں
- جسٹس نقوی کیخلاف ریفرنس؛ شکایت کنندہ نے بیان حلفی جمع کرادیا
- ہاؤسنگ سوسائٹی ریفرنس؛ خواجہ برادران کیخلاف نیب ریفرنس واپس
- عدالتی اصلاحات سے متعلق بل 2023 منظوری کیلیے قومی اسمبلی میں پیش
- کھاتے وقت منہ سے نکلنے والی آوازیں دوسروں کیلیے ذہنی اذیت بن سکتی ہیں
- شہباز گل کو چار ہفتوں کے لیے امریکا جانے کی اجازت
- بابراعظم کپتان ہیں، انہیں عمر اکمل کے کم بیک کا دیکھنا ہے، سابق کرکٹر
- جج دھمکی کیس؛ عمران خان کے ایک بار پھر ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری
- کراچی کی 6 یو سیز میں دوبارہ گنتی روکنے کے حکم میں توسیع
- سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے سوموٹو نوٹس کا بے دریغ استعمال کیا، وزیر قانون
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے علی امین گنڈا پور کیخلاف تادیبی کارروائی سے روک دیا
- پی سی بی نے یاسر عرفات کو بالنگ کوچ کے خواب دِکھا کر باہر کردیا
- سپریم کورٹ، 15کروڑ سے زائد آمدن والوں کو 50فیصد سپر ٹیکس 14روز میں ادا کرنیکا حکم
- او جی ڈی سی ایل پر گردشی قرضے، آئل اینڈ گیس سیکٹر پر منفی اثرات شروع
خیبرپختونخوا میں سونامی مہم کو جھٹکا، 12 لاکھ درخت جل گئے

صرف 2018-19 کے دوران نقصان کا تخمینہ 2کروڑ 72 لاکھ فوٹو:فائل
پشاور: صوبہ خیبرپختونخوا کے جنگلات میں سال 2018-19 کے دوران آتشزدگی کے واقعات میں 12لاکھ سے زیادہ درخت جل گئے جن سے ایک طرف جہاں تقریباً دوکروڑ 72 لاکھ روپے کے نقصان کا سامنا کرنا پڑا وہیں تحریک انصاف حکومت کی سونامی ٹری مہم کو بھی زبردست جھٹکا لگا ہے۔
صوبائی محکمہ جنگلات نے اس نقصان کی تصدیق کردی ہے ۔ایک سینئر افسر نے بتایا کہ ان واقعات کی محکمانہ انکوائری تو کرائی جارہی ہے تاہم اس کی جامع اورآزادانہ تحقیقات کیلیے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سے جے آئی ٹی بنانے کی درخواست کی ہے ۔صوبائی محکمہ جنگلات نے صوبے کے جنگلات کو 3 ریجنز میں تقسیم کررکھا ہے ان میں سینٹرل سدرن ،ہزارہ اور ملاکنڈ ریجن شامل ہیں۔ایکسپریس ٹریبیون کو ملنے والی دستاویزات کے مطابق سینٹرل سدرن ریجن جس میں پشاور، مردان،چارسدہ ،کوہاٹ ،بنوں،ڈیرہ اسماعیل خان لکی مروت اور نوشہرہ کے اضلاع شامل ہیں۔ان اضلاع میں 88 ہزار708 درخت جلے ہیں ۔اگرنقصان کا اندازہ لگائیں توان کی مالیت 98 لاکھ کے لگ بھگ ہے۔ہزارہ ڈویژن میں ایک کروڑ 70 لاکھ،ملاکنڈ ڈویژن میں تین لاکھ 60 ہزار مالیت کے درختوں کا نقصان ہوا ہے ۔
محکمہ جنگلات کے ایک اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پربتایا کہ اگرچہ جنگلات میں لگی آگ پر قابوپانا محکمہ جنگلات کی ذمے داری نہیں تاہم محکمہ کی طرف سے مشتبہ افراد کیخلاف ایسے واقعات کے 27 کیس درج کرائے گئے ہیں۔سینٹرل سدرن ریجن میں 9 ،ہزارہ میں 13 اور ملاکنڈ ڈویژن میں پانچ کیس درج کیے گئے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ صوابی اور نوشہرہ کی چراگاہوں میں بھی آگ لگنے کے واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔محکمہ کی دستاویزات سے پتہ چلتا ہے کہ گزشتہ تین برسوں کی نسبت گزشتہ ایک سال کے دوران جنگلا ت میں آگ لگنے کے واقعات کی شرح بہت بڑھ گئی ہے۔ سال 2018-19 ء کے دوران 139 مقامات پر آگ لگی اور اس سے ایک ہزار 735 ایکڑ رقبہ پرجنگلات متاثرہوئے۔
ا س کے برعکس 2015-16 کے دوران صرف 370 ایکڑ پرجنگلات میں آگ لگی تھی لیکن اس کے بعد اگلے دوبرسوں میں یہ شرح ایک ہزار414 اور دوہزار 793 تک پہنچ گئی۔ان واقعات پر قابو پانے کیلئے محکمہ نے ایک سٹینڈرڈ پروسیجر تیارکیا ہے ۔اس کیلئے ٹیمیں بنائی جائیں گی جو ہرسال انتظامیہ سے مل کر دفعہ 144 کے تحت آتشبازی پرپابندی لگوائیں گی۔ترقیاتی کاموں کیلئے مختص زمین اور جنگلات کے درمیان 100 میٹر کے بفرزون بنائے جائیں گے۔جنگلات سے پانچ سو میٹر کے اندر کے علاقے میں کوڑا کرکٹ دفن کرنے پر بھی پابندی لگادی جائیگی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔