کراچی میں بارش، کرنٹ لگنے سے 11 افراد جاں بحق، شہر کا بڑا حصہ بجلی سے محروم

ویب ڈیسک  پير 29 جولائی 2019

کراچی سمیت سندھ کے مختلف شہروں میں مون سون کی بارش ہوئی ہے جس سے جل تھل ایک ہوگیا جبکہ چند گھنٹوں کی بارش سے کراچی میں نظام زندگی مفلوج ہوگیا، کرنٹ لگنے سے 11 افراد جاں بحق ہوگئے، بجلی فیل ہونے سے شہر کا بڑا حصہ تاریکی میں ڈوب گیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق کراچی میں تیز بارش سے گرمی کا زور ٹوٹ گیا اور لوگوں نے ابرِ رحمت برسنے پر خدا کا شکرادا کیا لیکن یہ بارش انتظامیہ کی وجہ سے رحمت کے بجائے زحمت بن گئی۔ شہر میں مختلف سڑکوں پر پانی جمع ہوگیا جس کی وجہ سے ٹریفک جام ہوگیا، ہر طرف لوگ گاڑیوں کو دھکا لگاتے اور بند بائیک کواسٹارٹ کرنے کی کوشش کرتے نظر آئے۔ پانی کے سبب نشیبی علاقے زیر آب آگئے۔

karachi Barish 2019 pic 8

برسات کے باعث طلبہ کو درپیش مشکلات کے پیش نظر متعدد نجی اسکولوں نے چھٹی دے دی جبکہ دفاتر میں بھی حاضری معمول سے کم رہی اور متعدد کاروباری مراکز بھی بند رہے۔ شہر قائد میں سب سے زیادہ بارش گلشنِ حدید میں ریکارڈ کی گئی۔

karachi Barish 2019 pic 3

شہر کے بڑے حصے میں صبح سے بجلی بند

بارش کا چھینٹا پڑتے ہی شہر کے بڑے حصے میں صبح ہی بجلی بند ہوگئی ۔ اطلاعات کے مطابق کورنگی، لانڈھی، ملیر، کھوکھرا پار، گشن اقبال، گلستان جوہر، سرجانی، نارتھ کراچی، اورنگی ٹاؤن، ناظم آباد، لیاقت آباد، پاپوش نگر، پاک کالونی، گارڈن، صدر، رنچھوڑ لائن، کھارا در، گرین ٹاؤن، باتھ آئی لینڈ، اورنگی ٹاؤن سیکٹر 14، لیاقت آباد سی ون ایریا، گلستان جوہر بلاک دو، ریونیو جوڈیشل سوسائٹی، دھوراجی، محمود آباد، پی ای سی ایچ ایس بلاک دو اور چھ، کورنگی ڈھائی اور تین، پی آئی بی کالونی  اور متعدد علاقوں میں بجلی صبح ہی پہلی بارش کے ساتھ بند ہوگئی تھی جو رات تک بحال نہ ہوئی۔

کے الیکٹرک کے دفاتر کا عملہ غائب ہوگیا، شہری باہر جمع ہوگئے، شہریوں نے شکایت کی ہے کہ کے الیکٹرک کا عملہ فون نہیں اٹھارہا اور نہ دفاتر میں دستیاب ہے، لائٹ نہ ہونے سے موٹریں بھی نہیں چلیں اس لیے گھروں میں پانی بھی ختم ہوگیا۔

بارش کی بوندیں پڑتے ہی شہر کے مختلف علاقوں کی طرح سندھ سیکریٹریٹ اور سندھ اسمبلی کی بجلی بھی غائب ہوگئی سندھ سیکریٹریٹ کے مختلف بیرکس میں بجلی کا بریک ڈاؤن رہا۔ بجلی کی طویل بندش کے باعث ملازمین کو سرکاری امور نمٹانے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑا۔ سندھ اسمبلی میں بجلی غائب ہونے کے باعث محکمہ ٹرانسپورٹ کا اہم اجلاس اندھیرے میں ہوا  جس کی صدارت وزیر ٹرانسپورٹ نے کی۔

اسی طرح عدالتوں سے بھی بجلی غائب رہی۔ سپریم کورٹ کراچی رجسٹری، سندھ ہائی کورٹ میں جنریٹرز کے ذریعے کام چلایا جاتا رہا۔ احتساب عدالتوں میں بھی بجلی صبح 8 بجے سے بجلی غائب رہی۔ عدالتی عملہ سخت پریشان اور ٹارچ لائٹ کے ذریعے کام کرتا رہا۔ سپریم کورٹ میں بجلی کی فراہمی پر کے الیکٹرک حکام کو طلب کیا گیا۔

کے الیکٹرک انتظامیہ کی سپریم کورٹ طلبی پر ڈپٹی جنرل منیجر کے الیکڑک سپریم کورٹ پہنچ گئے۔ انہوں نے بتایا کہ بارش کے باعث فیڈرز ٹرپ کر جانے کے باعث بجلی منقطع ہوئی۔ سپریم کورٹ کو متبادل ذرائع سے بجلی فراہم کرنے کی کوشش کریں گے۔ بجلی نہ ہونے کی وجہ سے مقدمات کی سماعت  ملتوی کردی گئی۔ بارش سے سٹی کورٹ میں پانی جمع ہوگیا۔ عدالتوں میں بھی پانی داخل  ہوگیا جبکہ چھتوں سے بھی پانی ٹپکنے لگا۔

Karachi Rain 2019

karachi Barish 2019 pic 7

بارش کے باعث سڑکوں پر پانی جمع ہونے کے بعد شہریوں کی گاڑیاں بھی پھنس گئیں جن کی مدد کے لیے پولیس و رینجرز کے افسران و اہلکار پیش پیش رہے، ٹریفک پولیس کے اہلکار بھی گاڑیوں کو دھکے لگاتے نظر آئے۔

karachi Barish 2019 pic 1 karachi Barish 2019 pic 2   karachi Barish 2019 pic 5 karachi Barish 2019 pic 6

لیاقت آباد مارکیٹ میں 12 دکانیں جل گئیں

بارش کے دوران ناخوش گوار واقعات بھی پیش آئے۔ لیاقت آباد سپر مارکیٹ میں شارٹ سرکٹ کے باعث آگ لگ گئی جس سے 12 سے زائد دکانیں جل کر خاکستر ہوگئیں۔ دکانداروں نے کہا کہ کے الیکڑک کو وقت پر اطلاع دی مگر عملہ تاخیر سے پہنچا۔

karachi Barish 2019 pic 9

کرنٹ لگنے سے 11 افراد جاں بحق

شہر میں بارش کے دوران مختلف علاقوں میں کرنٹ لگنے کے واقعات میں لڑکی اور 3 نوعمر لڑکوں سمیت 10 افراد جاں بحق ہوگئے، ملیر سٹی میں 2 نوعمر لڑکوں کی ہلاکت پر اہل محلہ نے احتجاج  کیا۔

ایکسپریس کے مطابق محمود آباد کے علاقے اختر کالونی میں کرنٹ لگنے سے 12 سالہ فرزانہ جاں بحق ہوگئی جو کہ گھر کے باہر کھیل رہی تھی کہ دیوار میں آنے والا کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہوگئی۔

ملیر سٹی کے علاقے ڈاک خانہ گوشت گلی کے قریب بارش کے دوران گلی میں کھیلتے ہوئے 2 نوعمر لڑکوں کو کرنٹ لگ گیا اور وہ جاں بحق ہوگئے جن کی شناخت 10 سالہ محراب اور 9 سالہ عمر کے نام سے ہوئی ہے۔واقعے کے بعد علاقے میں اشتعال پھیل گیا اور اہلخانہ نے اہل محلہ کے ہمراہ کے الیکٹرک کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے متعلقہ حکام کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کیا۔

کورنگی صنعتی ایریا کے علاقے قیوم آباد بی ایریا میں کرنٹ لگنے سے 13 سالہ اکمل خان جاں بحق ہوگیا اس حوالے سے پاکستان تحریک انصاف کے رکن صوبائی اسمبلی راجہ اظہر نے بتایا کہ اکمل کو پانی کی موٹر چلاتے ہوئے کرنٹ لگا تھا متوفی کے والد کا علاقے میں چائے کا ہوٹل ہے ، انھوں نے بتایا کہ میت تدفین کے لیے آبائی شہر کوئٹہ لے جانے کے تمام انتظامات کیے جاچکے ہیں جبکہ متوفی کی لاش سرد خانے میں رکھوا دی گئی ہے۔

ڈیفنس کے علاقے فیز 5 خیابان تنظیم اسٹریٹ 17 بنگلے میں کرنٹ لگنے سے ایک شخص جاں بحق ہوگیا جس کی لاش چھیپا کے رضا کاروں نے جناح اسپتال پہنچائی جہاں متوفی کی شناخت 30 سالہ شرافت علی کے نام سے ہوئی، ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ متوفی بنگلے کا چوکیدار تھا جسے جنریٹر چلاتے ہوئے کرنٹ لگا۔

گلستان جوہر کے علاقے بلاک 19 میں کرنٹ لگنے سے 18 سالہ محمد رسول جاں بحق ہوگیا جس کی چھیپا ایمبولینس کے ذریعے جناح اسپتال لائی گئی ، ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ متوفی چوکیدار تھا جسے پانی کی موٹر چلاتے ہوئے کرنٹ لگا تھا۔

ٹیپو سلطان کے علاقے محمود آباد انبالہ بیکری کے قریب بارش کے دوران کرنٹ لگنے سے نوجوان جاں بحق ہوگیا جس کی لاش چھیپا ایمبولینس کے ذریعے جناح اسپتال لائی گئی متوفی کی شناخت 18 سالہ ارشاد کے نام سے ہوئی ہے جو کہ اسی علاقے کا رہائشی بتایا جاتا ہے۔

پاپوش نگر صرافہ مارکیٹ کے قریب ایک شخص کو کرنٹ لگ گیا اور وہ جانبر نہ ہوسکا۔ ایس ایچ او فرخ ہاشمی نے بتایا کہ متوفی کی شناخت 28 سالہ سعد کے نام سے ہوئی جو کہ پاپوشن گر کا ہی رہائشی تھا اور موٹر سائیکل پر جاتے ہوئے بجلی کے ٹوٹے ہوئے تار اسے کرنٹ لگا تھا۔

اسی طرح کلفٹن بوٹ بیسن کے قریب کرنٹ لگنے سے 30 سالہ شخص اور ناظم آباد خاموش کالونی میں بھی ایک شخص کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہوگیا۔

لیاری کے علاقے چاکیواڑہ جونا مسجد کے قریب گھر میں ایک شخص کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہوگیا۔ متوفی کی شناخت 35 سالہ آدم ولد عثمان کے نام سے ہوئی ، ریسکیو حکام کا کہنا ہے کرنٹ پانی کی موٹر چلاتے ہوئے لگا تھا۔

karachi Barish 2019 pic 11

اسکولوں میں منگل کو بھی تعطیل کا اعلان

محکمہ تعلیم سندھ نے کل منگل کو صوبے بھر میں بارشوں کے پیش نظر تمام سرکاری و نجی اسکولز میں عام تعطیل کا اعلان کردیا۔ سیکریٹری تعلیم قاضی شاہد پرویز نے تمام ضلعی و تعلقہ افسران کو ہدایت کی کہ افسران اپنے اپنے علاقوں میں جائیں اور اسکولوں سے فوری پانی نکلوائیں، کسی بھی اسکول کی چھت پر پانی جمع نہیں ہونا چاہیے اور کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔

سندھ کے دیگر شہروں حیدرآباد، سانگھڑ، نوابشاہ، ٹنڈوالہیار، ٹنڈومحمدخان، میرپورخاص ، تھرپارکر میں بھی گرج چمک اور تیز ہواؤں کے ساتھ بارش ہوئی۔ محکمہ موسمیات کے مطابق حیدرآباد شہر میں 188 ملی میٹر بارش رکارڈ کی گئی۔

karachi Barish 2019 pic 10

سیلابی کیفیت کا خطرہ

محکمہ موسمیات نے کراچی سمیت سندھ کے دیگر شہروں کے لئے اربن فلڈنگ کا الرٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگلے 12 سے 24 گھنٹوں کے دوران مون سون بارشوں کا سسٹم سندھ پر اثر انداز ہوگا اور موسلا دھار بارش ہوسکتی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔