- عالمی بینک کی ترقیاتی منصوبوں کیلئے پاکستان کو مکمل تعاون کی یقین دہانی
- ملتان سے کالعدم تنظیم کا دہشت گرد گرفتار، خود کش جیکٹ برآمد
- سرفراز احمد پی ایس ایل 8 کی تیاری کے لیے نیشنل اسٹیڈیم پہنچ گئے
- پاکستان سے یومیہ پچاس لاکھ ڈالر افغانستان اسمگل ہورہے ہیں، بلوم برگ
- پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 15 فروری سے پہلے اضافہ نہیں ہوگا، وزیر مملکت
- پشاور پولیس لائنز دھماکا، حملہ آور کی نقل و حرکت کی ایک اور سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی
- چیف ایگزیکٹیو کو توشہ خانہ کا ریکارڈ بیان حلفی کے ساتھ پیش کرنے کیلیے آخری مہلت
- کوئٹہ میں عمارت منہدم، ایک جاں بحق اور پانچ زخمی
- پاک فضائیہ کا سی 130 طیارہ امدادی سامان لے کر ترکیہ پہنچ گیا
- شہری اور پولیس اہلکار کے قتل میں ملوث تین ملزمان گرفتار، پولیس اہلکار بھی شامل
- گریس کے ڈرموں میں چھپائی گئی 254 کلوگرام منشیات پکڑی گئی
- پرویز الہٰی کے پرنسپل سیکرٹری کی بازیابی کیلئے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر
- گلگت میں مسافر بس کھائی میں گرنے سے 25 افراد جاں بحق
- پی ایس ایل 8 کیلیے نئی ٹرافی متعارف کرانے کا فیصلہ
- ایف آئی اے کا حوالہ ہنڈی کا کام کرنے والوں کیخلاف کریک ڈاؤن، 5 کروڑ سے زائد کی کرنسی برآمد
- انٹربینک میں ڈالر کی قیمت 276 روپے سے تجاوز کرگئی
- اسد شفیق نے بھی کراچی یونیورسٹی میں داخلہ لے لیا
- شیخ رشید کا حلقہ این اے 60 سے ضمنی الیکشن لڑنے کا اعلان
- سونے کی قیمت میں ہزاروں روپے کی کمی ہوگئی
- برطانیہ؛ پولیس افسر کو 85 جنسی جرائم پر 36 سال قید
نیب نے حمزہ شہباز کی آف شور کمپنیوں کا سراغ لگا لیا

آف شور کمپنیاں انہیں کمپنیوں کے ملازم کے نام پر بنائی گئی ہیں، نیب رپورٹ
لاہور: نیب لاہور نے منی لانڈرنگ اور آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں حمزہ شہباز کی آف شور کمپنیوں کا سراغ لگا لیا۔
قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے صاحبزادے سلمان شہباز کے بعد حمزہ شہباز کی بھی اف شور کمپنیوں کا سراغ لگالیا، نیب لاہور کی تحقیقاتی ٹیم نے پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز کی آف شور کمپنیوں کی تفصیلات احتساب عدالت میں جمع کروا دیں۔
نیب رپورٹ کے مطابق حمزہ شہباز کی آف شور کمپپنیوں سے کروڑوں روپے منتقل کیے گیے، اور یہ آف شور کمپنیاں انہیں کمپنیوں کے ملازم کے نام پر بنائی گئی ہیں اور حمزہ شہباز کے 4 ملازمین کے نام پر میسرز یونی ٹاس اور گڈ نیچر کمپنیاں بنائی گئیں، جن ملازمین کے نام پر آف شور کمپنیاں بنائی گئی ان میں سید طاہر نقوی، علی احمد خان، ناصر احمد گل شامل ہیں ۔
رپورٹ کے مطابق حمزہ شہباز اپنی آف شور کمپنیوں سے رقم کی منتقلی اپنے ملازم علی احمد خان کے اکاؤنٹ سے کرتے ہیں، 2 کروڑ 50 لاکھ کی اور 25 ملین کی رقم اگست 2016 میں مختلف ٹرانزیکشن سے منتقل ہوئیں، یہ رقم علی احمد خان کے اکاونٹ سے کمپنی کے اکاونٹ میں اور پھر حمزہ شہباز ودیگر فیملی ممبران کے اکاؤنٹس میں منتقل ہوتی رہی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق حمزہ شہباز کی آف شور کمپنیاں جن ملازمین کے نام پر بنائی گئی وہ نیب کا سامنا کرنے سے کترا رہے ہیں، ملازمین کا کہنا ہے کہ ان کو نہیں معلوم کہ ان کے نام پر آف شور کمپنیاں بنائی گئیں اور بینک اکاؤنٹس بھی کھلوائے گئے۔ حمزہ شہباز سے سلمان شہباز اور رابعہ عمران سے متعلق بھی تفتیش کی گئی، حمزہ شہباز سلمان شہباز اور رابعہ عمران کے ساتھ بزنس میں شراکت داری بھی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ حمزہ شہباز سے رمضان شوگر مل اور چودھری شوگر ملز کا ریکارڈ کے حوالے سے بھی تفتیش کی گئی اور نیب کی تحقیقاتی ٹیم آف شور کمپنیوں کے حوالے سے تحقیقات مکمل کرنے کے لیے بہت پر امید دکھائی دیتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔