51 فیصد امریکی ٹرمپ کو نسل پرست سمجھتے ہیں، عوامی سروے

ویب ڈیسک  بدھ 31 جولائی 2019
امریکیوں کی اکثریت نے اپنے صدر کو نسل پرست قرار دیا۔ فوٹو : فائل

امریکیوں کی اکثریت نے اپنے صدر کو نسل پرست قرار دیا۔ فوٹو : فائل

 واشنگٹن: امریکی یونیورسٹی کے ایک تازہ عوامی سروے میں 51 فیصد ووٹرز نے صدر ٹرمپ  کو نسل پرست شخصیت قرار دیا۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی یونیورسٹی کی جانب سے ایک عوامی سروے کیا گیا جس میں سوال پوچھا گیا تھا کہ ’کیا آپ صدر ٹرمپ کو نسل پرست سمجھتے ہیں ؟ جس پر 51 فیصد نے جواب میں ہاں اور 45 فیصد نے نہیں کا آپشن منتخب کیا جب کہ 4 فیصد نے جواب دینے سے گریز کیا۔

عوامی سروے کے اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ ٹرمپ کو نسل پرست قرار دینے والوں میں زیادہ تر خواتین اور سیاہ فام ووٹرز کی اکثریت شامل ہے۔ 59 فیصد خواتین ٹرمپ کو نسل پرست سمجھتی ہیں جب کہ 55 فیصد مرد بھی ایسا سمجھتے ہیں۔

یہ خبر پڑھیں : امریکی ایوان نمائندگان میں صدر ٹرمپ کے خلاف مذمتی قرارداد منظور

سفید فام ووٹرز کی 46 فیصد اکثریت ٹرمپ کو نسل پرست سمجھتی ہے جب کہ 50 فیصد کی رائے اس کے برعکس ہے، اسی طرح سیاہ فام ووٹرز میں سے 80 فیصد ٹرمپ کو نسل پرست اور صرف 11 فیصد سیاہ فام صدر ٹرمپ کو نسل پرست نہیں سمجھتے۔

عوامی سروے کی اکثریت کانگریس کی جانب سے ٹرمپ کے مواخذے کی تجویز کی مخالفت کی تاہم عوام کی اکثریت نے صدر ٹرمپ کی پالیسیوں کو نفرت آمیز قرار دیتے ہوئے اسے ملک و قوم کے لیے مضر قرار دیا۔

یہ خبر بھی پڑھیں : صدر ٹرمپ کی تارکین وطن کو امریکا سے نکالنے کی دھمکی

واضح رہے کہ صدر ٹرمپ ’سب سے پہلے امریکا‘ کے نعرے پیچھے سیاہ فاموں، اقلیتوں اور مسلمانوں کو بلاجواز اور اخلاق سے گری ہوئی تنقید کا نشانہ بناتے آئے ہیں اور نومنتخب تارکین وطن خواتین رکن کانگریس کے بارے میں بھی نازیبا الفاظ استعمال کرچکے ہیں اسی طرح میکسیکو کے تارکین وطن کے لیے صدر ٹرمپ کی نفرت بھی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔