بھتہ خور اسلام آباد تک پہنچ گئے، انہیں روکیں، سینیٹر کا مطالبہ، ہم بے بس ہیں، کالیں افغانستان سے آتی ہیں، آئی جی کا جواب

این این آئی / اے پی پی  بدھ 18 ستمبر 2013
سیف سٹی منصوبہ بڑا سکینڈل ہے، شفافیت پرسوالات اٹھتے ہیں چیئرمین سینٹ کمیٹی،معاہدوں کا ریکارڈطلب ،پرویزرشید کومجالس قائمہ کے اجلاس میں متواترشریک ہونے پرخراج تحسین. فوٹو: فائل

سیف سٹی منصوبہ بڑا سکینڈل ہے، شفافیت پرسوالات اٹھتے ہیں چیئرمین سینٹ کمیٹی،معاہدوں کا ریکارڈطلب ،پرویزرشید کومجالس قائمہ کے اجلاس میں متواترشریک ہونے پرخراج تحسین. فوٹو: فائل

اسلام آباد: سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے اجلاس میں سینیٹر نجمہ حمید نے انکشاف کیا ہے کہ انکے جاننے والوں کو بھتے کی دھمکی ملی ہے، جس پر آئی جی اسلام آبادنے جواب دیا دھمکی افغانستان سے آرہی ہے،کچھ نہیں کرسکتے، بھتے سے اسلام آبادبھی محفوظ نہیں۔

منگل کوکمیٹی کا اجلاس چیئرمین طلحہ محمودکی زیرصدارت ہواجس میںوفاقی وزیراطلاعات پرویزرشید،نجمہ حمید اورشاہی سید ،وزارت داخلہ کے قائم مقام سیکریٹری، چیئرمین نادرا ودیگرحکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں نجمہ حمید نے بتایا کہ ان کے عزیزوں کو مسلسل دھمکیاں مل رہی تھیں اوروہ 3 کروڑ روپے دینے پر آمادہ بھی ہوگئے،اب دھمکیوں کے ڈرسے اسلام آبادسے دبئی منتقل ہوگئے اجلاس میں آئی جی اسلام آباد موجود تھے جنھوں نے کہا کہ افغانستان کے نمبرسے کالیں آرہی ہیں،یہ ہمارے بس میںنہیں،جنھیں دھمکیاںملی،انھیںتحفظ نہیںدے سکتے ہیں منگل کوراولپنڈی میںکچھ افرادکوبھتے کے الزام میں پکڑاگیا اوراب بھتہ خوروں کے پنجے اسلام آباد تک پہنچ گئے جوملکی اداروںکیلیے لمحہ فکریہ ہے ۔

اجلاس میں کمیٹی کو بتایا گیا کہ اسلام آبادسیف سٹی پروجیکٹ‘ایک اچھامنصوبہ ہے یہ منصوبہ 2009  میں شروع کیاگیا،4سال سے اس منصوبے پرکام شروع نہیں ہوسکاجبکہ چینی حکومت نے قرضے کی فراہمی کو منصوبہ چینی کمپنی کودینے سے مشروط کیا۔ یہ 124 ملین ڈالر کا منصوبہ تھا جس میں سے 62 ملین ڈالر دسمبر2011ء میں چینی کمپنی کو ادا کیے جاچکے ہیں،اس طرح ایک لاکھ 24 ہزار ڈالر مارک اپ کی صورت میں بھی ہمارے ذمے پڑچکا ہے۔کمیٹی نے منصوبہ شروع نہ ہونے کے باوجود اتنی بڑی رقم سودکی مد میں واجب الادا ہونے پرتحفظات کا اظہار کیا۔

کمیٹی کوبتایا گیا کہ وزارت داخلہ کی طرف سے سپریم کورٹ کے فیصلے پر نظرثانی کی اپیل بھی دائرکی گئی ہے جس کی ابھی سماعت ہونا ہے کمیٹی کوبتایاگیا کہ اب منصوبے کوختم کیاگیا توچینی کمپنی کے ساتھ قانونی تنازع بھی بن سکتاہے۔ چیئرمین کمیٹی طلحہ محمود نے کہاکہ یہ منصوبہ بہت بڑااسکینڈل ہے انھوں نے کہاکہ بنیادی طورپریہ ایک بہترین منصوبہ ہے،کمیٹی اس کے خلاف نھیں تاہم شفافیت نہ ہونے کی وجہ سے سوالات اٹھتے ہیں۔ وفاقی وزیرپرویز رشید نے استفسارکیا کہ اس منصوبے کی تکنیکی جزئیات کس نے طے کی تھیں؟ جس پربتایا گیا کہ ٹھیکہ حاصل کرنے والی کمپنی ہی نے یہ تکنیکی جزئیات طے کی تھیں۔ وزیر اطلاعات نے کہاکہ اس کے بعد تو تمام بات ہی ختم ہوجاتی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔