- سونے کی قیمت میں ایک مرتبہ پھر ہزاروں روپے کا اضافہ
- آئی سی سی رینکنگ؛ بابراعظم ون ڈے، سوریا کمار ٹی20 میں پہلی پوزیشن پر براجمان
- امریکی وزیر خارجہ کی فلسطینی صدر سے ملاقات
- معروف بلڈر کی گاڑی پر فائرنگ، ڈرائیور زخمی
- پورٹ پر پھنسے کنٹینرز کے باعث چائے کی پتی کی قلت کا خدشہ
- پاکستان میں مہنگائی نے 47 سال کا ریکارڈ توڑ دیا
- میرے شوہر کو جیل میں دہشتگروں کیساتھ رکھا گیا ہے، اہلیہ فواد چوہدری
- الیکشن کمیشن کو دھمکیاں دینے کا کیس؛ فواد چوہدری کی ضمانت منظور
- پیپلزپارٹی امیدوار نثار کھوڑو بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- شاہد خاقان عباسی پارٹی کا اثاثہ ہیں، جلد ملاقات کروں گی، مریم نواز
- پی ایس ایل8؛ کامران اکمل پشاور زلمی کے ہیڈکوچ بن گئے
- (ن) لیگ نے شاہد خاقان عباسی کے مستعفی ہونے کی تصدیق کردی
- کراچی میں خواتین کیلیے پنک بس سروس کا افتتاح
- یوٹیلیٹی اسٹورز پرمتعدد اشیا کی قیمتوں میں اضافہ
- آئی ایم ایف کی ایک اور شرط قبول، حکومت کا بجلی مزید مہنگی کرنیکا فیصلہ
- شاہین کا ڈیزائن کردہ لاہور قلندرز کا نیا لوگو زیر بحث آگیا
- دہشتگردوں کو کون واپس لایا؟کس نے کہا تھا یہ ترقی میں حصہ لینگے، وزیراعظم
- یورپی حکومتیں قرآن کی بے حرمتی کے واقعات کا سدباب کریں؛ سعودی عرب
- کراچی میں غیر قانونی تعمیرات کے کیسز کی بھرمار ہوچکی، سندھ ہائیکورٹ
- خود کش حملہ آور مہمانوں کے روپ میں اندر آیا، تفتیشی ٹیم
نامعلوم افراد نے درسی کتب کے بنڈل نالے میں پھینک دیئے

چھٹی، ساتویں، آٹھویں اور نویں جماعت کی اردو، سندھی، اسلامیات کی کتابیں شامل فوٹو: فائل
جام صاحب: محکمہ تعلیم کی نا اہلی، نامعلوم افراد درسی کتابوں کے بنڈل سیم نالے میں پھینک گئے۔
جام صاحب گپچانی روڑ پر اسٹیڈیم کے مقام پر گورنمنٹ فقیر غلام رسول ہائر سیکنڈری اسکول کے قریب نامعلوم موٹر سائیکل سوار چھٹی، ساتویں، آٹھویں اور نویں جماعت کی اردو، سندھی، اسلامیات اور دیگر مضامین کی درسی کتب کے بنڈل سیم نالے میں پھینک کر فرار ہوگئے۔
رابطہ کرنے پر پرنسپل مسعود احمد سہتو نے ایکسپریس کو بتایا کہ وہ درسی کتابیں ایک ماہ قبل ہی طلبہ میں تقسیم کر چکے ہیں۔ یہ اسکول اور اساتذہ کو بدنام کرنے کی سازش ہے۔ انہوں نے کہا کہ معاملے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔
دوسری جانب واقعے کی شفاف تحقیقات کے لیے محکمہ تعلیم نے ڈی او سیکنڈری غلام علی برہمانی کی سربراہی میں5 رکنی کمیٹی قائم کردی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔