برطانوی تاریخ کی مختصر ترین حراست، مجرم صرف 50 منٹ بعد رہا

ویب ڈیسک  جمعـء 2 اگست 2019
23 سالہ شین جینکنس کو برطانوی تاریخ میں سب سے کم مدت کے لیے زیرِ حراست رکھا گیا جس کا دورانیہ صرف 50 منٹ تھا۔ فوٹو: بشکریہ گارجیئن

23 سالہ شین جینکنس کو برطانوی تاریخ میں سب سے کم مدت کے لیے زیرِ حراست رکھا گیا جس کا دورانیہ صرف 50 منٹ تھا۔ فوٹو: بشکریہ گارجیئن

سومرسیٹ: برطانیہ کی تاریخ میں ایک مجرم کو مختصر ترین سزا دی گئی ہے، انہیں 50 منٹ کے لیے حراست میں رکھنے کے بعد رہا کردیا گیا۔

23 سالہ شین کا تعلق برطانیہ کے ایک  جنوب مغربی علاقے سومرسٹ سے ہے، اس نے طیش میں آکر جھاڑو سے اپنے ساتھی کے گھر کی کھڑکی کا شیشہ توڑ دیا اور جب پولیس آئی تو وہاں سے بھاگ کھڑا ہوا۔

یہ واقعہ 30 مئی کو پیش آیا جس کے بعد ان پر املاک کو نقصان پہنچانے، پولیس افسروں پر حملہ کرنے اور وہاں سے فرار ہونے کے الزامات عائد کیے گئے ہیں جو بعد میں عدالت میں ثابت ہوگئے۔

اس کے ساتھی کینتھ بیل نے بتایا کہ شین جینکنس نے پہلے تلخ کلامی کی اور جاتے ہوئے میرے گھر پر اینٹیں مارنے کی دھمکی دی تھی۔ تھوڑی دور چل کر وہ واپس لوٹا اور پاس ہی پڑی ہوئی جھاڑو سے کھڑکی کا شیشہ توڑ ڈالا۔ اس کے بعد پولیس صبح کے ساڑھے تین بجے اس سے تفتیش کرنے گئی تو اس نے پولیس افسروں کو دھکا دے دیا اور وہاں سے فرار ہوگیا۔

اس کے بعد بڑی مشکل سے شین جینکنس کو قابو کرکے جج کے سامنے پیش کیا گیا جہاں اس نے اپنے جرائم کا اعتراف کرلیا۔ اس پر جج نے پولیس سے کہا کہ وہ مجرم کو گرفتار کرلے اور اسے ایک کاغذ اور قلم دے تاکہ وہ اپنے ساتھی کے نام معافی کا خط لکھ سکے۔ پھر اسے عدالت کے سامنے پڑھ کر سنائے۔

شین نے اپنے کاروباری ساتھی کے نام معافی نامے میں لکھا کہ ’میں نے آپ کے گھر کی کھڑکی توڑی جس پر معافی چاہتا ہوں، یہ احمقانہ فیصلہ تھا جس پر میں معافی چاہتا ہوں، میں کسی کو نقصان نہیں پہنچانا چاہتا تھا اور یہ غصے کا فیصلہ تھا، میں اپنے کیے پر شرمندہ ہوں اور حقیقی طور پر معافی چاہتا ہوں۔‘

اس نے اپنے خط میں یہ اعتراف بھی کیا کہ وہ شراب کے نشے میں تھا اور اس سے یہ خطا سرزد ہوئی ہے۔ اس پورے عرصے میں 50 منٹ لگے اور اس کے بعد شین جینکنس کو 80 گھنٹے کمیونٹی سروس کی تائید کرنے کے بعد رہا کردیا گیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔