- بجلی 2 روپے 75 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی گئی
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- حکومت نے 2000 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی
- کراچی: ڈی آئی جی کے بیٹے کی ہوائی فائرنگ، اسلحے کی نمائش کی ویڈیوز وائرل
- انوار الحق کاکڑ، ایمل ولی بلوچستان سے بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
- کولیسٹرول قابو کرنیوالی ادویات مسوڑھوں کی بیماری میں مفید قرار
- تکلیف میں مبتلا شہری کے پیٹ سے زندہ بام مچھلی برآمد
- ماہرین کا اینڈرائیڈ صارفین کو 28 خطرناک ایپس ڈیلیٹ کرنے کا مشورہ
- اسرائیل نے امن کا پرچم لہرانے والے 2 فلسطینی نوجوانوں کو قتل کردیا
- حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی مشروط اجازت دے دی
- سائفر کیس میں امریکی ناظم الامور کو نہ بلایا گیا نہ انکا واٹس ایپ ریکارڈ لایا گیا، وکیل عمران خان
- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- حکومت کا ججز کے خط کے معاملے پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
- پی ٹی آئی کا عدلیہ کی آزادی وعمران خان کی رہائی کیلیے ریلی کا اعلان
- ہائی کورٹ ججز کے خط پر چیف جسٹس کی زیرصدارت فل کورٹ اجلاس
- اسلام آباد اور خیبر پختون خوا میں زلزلے کے جھٹکے
- حافظ نعیم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
- خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں موسم بہار کی تعطیلات کا اعلان
برطانوی تاریخ کی مختصر ترین حراست، مجرم صرف 50 منٹ بعد رہا
سومرسیٹ: برطانیہ کی تاریخ میں ایک مجرم کو مختصر ترین سزا دی گئی ہے، انہیں 50 منٹ کے لیے حراست میں رکھنے کے بعد رہا کردیا گیا۔
23 سالہ شین کا تعلق برطانیہ کے ایک جنوب مغربی علاقے سومرسٹ سے ہے، اس نے طیش میں آکر جھاڑو سے اپنے ساتھی کے گھر کی کھڑکی کا شیشہ توڑ دیا اور جب پولیس آئی تو وہاں سے بھاگ کھڑا ہوا۔
یہ واقعہ 30 مئی کو پیش آیا جس کے بعد ان پر املاک کو نقصان پہنچانے، پولیس افسروں پر حملہ کرنے اور وہاں سے فرار ہونے کے الزامات عائد کیے گئے ہیں جو بعد میں عدالت میں ثابت ہوگئے۔
اس کے ساتھی کینتھ بیل نے بتایا کہ شین جینکنس نے پہلے تلخ کلامی کی اور جاتے ہوئے میرے گھر پر اینٹیں مارنے کی دھمکی دی تھی۔ تھوڑی دور چل کر وہ واپس لوٹا اور پاس ہی پڑی ہوئی جھاڑو سے کھڑکی کا شیشہ توڑ ڈالا۔ اس کے بعد پولیس صبح کے ساڑھے تین بجے اس سے تفتیش کرنے گئی تو اس نے پولیس افسروں کو دھکا دے دیا اور وہاں سے فرار ہوگیا۔
اس کے بعد بڑی مشکل سے شین جینکنس کو قابو کرکے جج کے سامنے پیش کیا گیا جہاں اس نے اپنے جرائم کا اعتراف کرلیا۔ اس پر جج نے پولیس سے کہا کہ وہ مجرم کو گرفتار کرلے اور اسے ایک کاغذ اور قلم دے تاکہ وہ اپنے ساتھی کے نام معافی کا خط لکھ سکے۔ پھر اسے عدالت کے سامنے پڑھ کر سنائے۔
شین نے اپنے کاروباری ساتھی کے نام معافی نامے میں لکھا کہ ’میں نے آپ کے گھر کی کھڑکی توڑی جس پر معافی چاہتا ہوں، یہ احمقانہ فیصلہ تھا جس پر میں معافی چاہتا ہوں، میں کسی کو نقصان نہیں پہنچانا چاہتا تھا اور یہ غصے کا فیصلہ تھا، میں اپنے کیے پر شرمندہ ہوں اور حقیقی طور پر معافی چاہتا ہوں۔‘
اس نے اپنے خط میں یہ اعتراف بھی کیا کہ وہ شراب کے نشے میں تھا اور اس سے یہ خطا سرزد ہوئی ہے۔ اس پورے عرصے میں 50 منٹ لگے اور اس کے بعد شین جینکنس کو 80 گھنٹے کمیونٹی سروس کی تائید کرنے کے بعد رہا کردیا گیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔