- کراچی میں یکم فروری تک سردی کی لہر برقرار رہنے کا امکان
- باچا خان کانفرنس میں خیبرپختونخوا کی سیکیورٹی پولیس کے حوالے کرنے کی قرارداد منظور
- عمران خان کے متنازع بیان سے پیپلز پارٹی کیلیے خطرہ ہوسکتا ہے، خواجہ آصف
- حکومت کوشش کریگی آئی ایم ایف معاہدے کا اثر غریب عوام پر نہ پڑے، شازیہ مری
- ایس ایس پی کیپٹن (ر) مستنصر فیروز سی ٹی او لاہور تعینات
- ایم کیو ایم کا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ واپس لینے کا مطالبہ
- کراچی میں تیزرفتار ڈمپر نے موٹرسائیکل سوار کو کچل دیا
- متحدہ عرب امارات میں 3 دن بارشوں کے بعد درجہ حرارت منفی ہوگیا
- آزاد کشمیر میں برفانی تودہ گرنے سے 3 افراد زخمی
- نیتن یاہو کا فلسطینیوں پر شب خون؛ اسرائیلیوں کو اسلحہ فراہم کرنے کا اعلان
- تقریباً32 فِٹ لمبی یونی سائیکل کی سواری کا گینیز ورلڈ ریکارڈ
- ارضی مقناطیسی میدان میں خلل پرندوں کو ان کی منزل سے بھٹکا سکتا ہے
- ورزش میں پٹھوں کی مضبوطی کے لیے چقندر کا رس آزمائیں
- پرانی قیمت میں پٹرول کے حصول کیلیے شہریوں کا پٹرول پمپس کا رخ، افرا تفری پھیل گئی
- معذور والدین کی دیکھ بھال کیلیے لڑکی بن کر بھیک مانگنے والا لڑکا گرفتار
- حب میں مسافر بس کھائی میں گرنے سے 41 افراد جاں بحق
- افغانستان؛ سردی کی موجودہ لہر میں جاں بحق افراد کی تعداد 166 ہوگئی
- سابق وزیراعلیٰ پرویز الہیٰ کے پی ایس پر 46 کروڑ رشوت لینے کا مقدمہ درج
- چین کیساتھ 2025 میں ممکنہ جنگ کے لیے امریکی فوج کی تیاریاں شروع
- کراچی، موبائل فون کے سافٹ ویئر انجنیئر سمیت چھ ڈاکو گرفتار
جائیداد ایمنسٹی اسکیم؛ لوگوں نے 127 ارب کا کالا دھن سفید کرالیا

مالی سال 2017-18ء کے دوران جائیداد کی ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کے تحت 145 ارب روپے مالیت کا کالا دھن سفید کیا گیا (فوٹو: فائل)
کراچی: سابقہ حکومت کی جانب سے متعارف کرائی جانے والی جائیداد کی ایمنسٹی اسکیم کے تحت مالی سال 2018-19ء کے دوران 127 ارب روپے مالیت کا کالا دھن سفید کیاگیا جبکہ جائیداد کی ایف بی آر اور ڈی سی ویلیو ایشن کے فرق پر 2 فیصد کے تناسب سے 3 ارب 85 کروڑ روپے مالیت کا ٹیکس جمع کیا گیا
وفاقی ریونیو ڈویژن کے ڈائریکٹوریٹ آف ریسرچ اینڈ اسٹیٹسٹکس کے ڈیٹا پروسیسنگ کے اعداد و شمارکے مطابق مالی سال 2017-18ء کے دوران جائیداد کی ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کے تحت 145 ارب روپے مالیت کا کالا دھن سفید کیا گیا تھا۔اعداد و شمار کے مطابق مالی سال 2017-18ء کے دوران جائیداد کی ایف بی آر اور ڈی سی ویلیو کے فرق سے 4ارب 35 کروڑ روپے کا ریونیو جمع کیا گیا۔
واضح رہے کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے دسمبر 2016ء میں ریونیو وصولیوں کے حجم میں اضافےکے لیے ایمسنٹی اسکیم کو ٹیکس قوانین کا حصہ بنایا تھا۔ اس اسکیم سے 3 فیصد کی ادائیگی پر پراپرٹی کا خریدار ایف بی آر کی ویلیو تک کی رقم کو دستاویزی کرسکتا تھا تاہم تحریک انصاف کی موجودہ حکومت کی جانب سے یکم جولائی 2019ء سے جائیداد کی ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کو ختم کردیا گیا ہے۔
اس طرح مذکورہ اسکیم کے ذریعے لوگوں نے اپنی جائیدادوں کودستاویزی بنانے کے لیےڈھائی سال تک فائدہ اٹھایا۔ جائیداد کی اس ایمسنٹی اسکیم کے باوجود گذشتہ مالی سال میں تقریبا دو ایمنسٹی اسکیمیں بھی متعارف کراوئی گئیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔