- لاپتا کانسٹیبل کیس؛ پولیس حکام کو جیل بھیجنے کا وقت آگیا، سندھ ہائیکورٹ
- کراچی، بیوی نے تیز دھار آلے کا وار کرکے شوہر کو زخمی کر دیا
- آٹو میٹک بکنگ اینڈ ٹریول کیلئے ریلوے کی ’’رابطہ‘‘ ایپ متعارف
- بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں اربوں روپے کی بے ضابطگیوں کا انکشاف
- انڈس موٹرز کا دو ہفتوں کے لیے پلانٹ بند کرنے کا اعلان
- کراچی؛ ایم کیو ایم کا قومی اسمبلی کی نشستوں پر ضمنی انتخاب لڑنےکا فیصلہ
- حکومت کی آئی ایم ایف جائزہ مشن کو شرائط پوری کرنے کی یقین دہانی
- فیفا ورلڈکپ جیتنے کے بعد سب کچھ بدل گیا، میسی
- موٹروے اسکینڈل؛ سابق وزیر کے پرسنل اسسٹنٹ سے 44 کروڑ کی ریکوری
- تاندہ ڈیم میں کشتی ڈوبنے کا واقعہ، جاں بحق طلباء کی تعداد 40 ہوگئی
- نشے میں دھت خاتون کی طیارے میں ہنگامہ آرائی، فضائی میزبان کو مکا مار دیا
- پشاور پولیس لائن دھماکا، ایک المیہ
- چوہدری شجاعت مسلم لیگ ق کے صدر برقرار، الیکشن کمیشن نے فیصلہ سنا دیا
- کراچی کے صارفین کیلیے بجلی 10روپے 80پیسے فی یونٹ سستی
- ہائی کورٹ ازخود نوٹس کا اختیار استعمال نہیں کر سکتی، سپریم کورٹ
- الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج؛عمران خان کی حاضری استثنا کی درخواست منظور
- ’’آن لائن شاپنگ سنی تھی لیکن کوچنگ نہیں‘‘، عاقب جاوید
- کراچی میں جمعرات کو سمندری ہوائیں فعال ہونے کا امکان
- فواد چوہدری کیخلاف درج مقدمات کی تفصیلات لاہور ہائیکورٹ میں جمع
- ممکن ہے حملہ آور سرکاری گاڑی میں بیٹھ کر آیا ہو، سی سی پی او پشاور
ماحولیاتی تبدیلیوں سے بھڑوں کی جسامت چھوٹی ہورہی ہے

اسپین کے ماہرین نے 100 سال قدیم سے اب تک بھڑوں کے نمونے دیکھ کر کہا ہے کہ ان حشرات کی جسامت تیزی سے کم ہورہی ہے۔ فوٹو: نیوسائنٹسٹ
مڈرڈ: شہد کی مکھیوں کی مانند دکھائی دینے والی بھڑوں اور تتیوں کے بارے میں انکشاف ہوا ہے کہ ان کی جسامت کم ہورہی ہے۔
ماہرین نے اس کی وجہ بیان کرتے ہوئے کہا ہے کہ گلوبل وارمنگ اور کرہِ ارض پر آب و ہوا میں تبدیلی ہی اس کی وجہ ہے۔ عالمی درجہ حرارت سے جانوروں کی غذاؤں میں بھی کمی ہورہی ہے۔
یہ تحقیق اسپین کی یونیورسٹی آف کاسیلا لا مانچا کے ماہرِ حشریات پروفیسر کارلو پولی ڈوری نے کی ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ ایک طرح کی عام پائی جانے والی بھڑ (ویسپ) کی جسامت سکڑ رہی ہے۔ اس کی وجہ انہوں نے بڑھتی ہوئی گرمی اور غذائی قلت بتائی ہے۔
ماہرین اس سے قبل کہہ چکے ہیں کہ بعض اقسام کی چڑیا اور ہرن بھی گرمی سے متاثر ہوکر کھانے سے محروم ہورہے ہیں اور ان کی جسامت گھٹ رہی ہے۔ لیکن کلائمٹ چینج کے کیڑے مکوڑوں پر اثرات کو اس سے قبل ناپا نہیں گیا تھا۔
اس کے لیے پروفیسر کارلو نے مِڈرڈ میں واقع نیشنل میوزیم آف نیچرل ہسٹری میں رکھے حشرات کے ایسے نمونوں کا بغورمطالعہ کیا ہے جن میں سے بعض 50 یا 100 سال قدیم تھے۔ اس کے بعد انہوں نے پرانے کیڑوں کا آج کے حشرات سے موازنہ شروع کیا۔ بعض جانور 1904 میں یہاں لائے گئے تھے۔
میوزیم میں موجود 200 کے قریب بھڑوں کا جائزہ لیا گیا جو درختوں پر پائی جاتی ہیں۔ اس بھڑ کا حیاتیاتی نام Dolichovespula sylvestris ہے۔ بعض بھڑیں دیگر مقامات سے تعلق رکھتی تھیں۔ ماہرین یہ جان کر حیران رہ گئے کہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ بھڑوں کی آبادی میں اوسط جسامت نمایاں طور پر کم ہوئی ہے۔
اس ضمن میں بھڑوں کے سر، جسم اور پروں کا جائزہ بھی لیا گیا۔ اگرچہ بھڑوں کے چھوٹے ہوتے ہوئے وجود کی حتمی وجہ اب بھی معلوم نہیں ہوسکی ہے لیکن کارلو کا خیال ہے کہ شاید اس کی وجہ گلوبل وارمنگ ہوسکتی ہے۔
دوسری جانب کچھ ماہرین نے کہا ہے کہ بھنورے اور دیگر کیڑے مکوڑے بھی چھوٹے ہوتے جارہے ہیں۔ اس کی وجہ ان کے مسکن میں گرمی بڑھ رہی ہے اور غذا تک رسائی کا نظام کمزور ہورہا ہے۔ دوسری جانب بھڑوں کے پر ان کی جسامت کے لحاظ سے بہت تیزی سے چھوٹے ہورہے ہیں۔ اس سے ان کی اڑان پر اثر پڑے گا اور اس طرح شکار کرنے میں بھی مشکل پیش آسکتی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔