ملک میں موجود چند قوتیں طالبان سے مذاکرات کو سبوتاژ کرنا چاہتی ہیں، مولانا فضل الرحمان

ویب ڈیسک  بدھ 18 ستمبر 2013
طالبان کو بھی ان عناصرپرنظررکھنی چاہیے جو مذاکرات کے عمل کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کررہے ہیں سربراہ جے یو آئی۔ فوٹو: فائل

طالبان کو بھی ان عناصرپرنظررکھنی چاہیے جو مذاکرات کے عمل کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کررہے ہیں سربراہ جے یو آئی۔ فوٹو: فائل

ٹانک: جمیعت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ملک میں موجود چند قوتیں طالبان سے مذاکرات کو سبوتاژ کرنا چاہتی ہیں۔

ٹانک میں اپنے آبائی گاؤں میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 25 ٹانک میں ضمنی انتخاب کے موقع پر اپنا ووٹ کاسٹ کرنے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے جے یو آئی (ف) کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ملک کی سیاسی اور عسکری قیادت نے مشترکہ طور پر وفاقی حکومت کو طالبان سے مذاکرات کا مینڈیٹ دیا ہے جس کے بعد حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ اسے پایہ تکمیل تک پہنچائے۔ انہوں نے کہا کہ اپر دیر میں اعلیٰ فوجی افسران کی شہادت کے علاوہ جنوبی وزیرستان کے علاقے گومل زام میں طالبان کی جانب سے مغویوں کی رہائی جیسے خیر سگالی کے اقدامات کو بھی مد نظر رکھنا ہوگا، ملک میں ایسی قوتیں موجود ہیں جو طالبان سے مذاکرات کو سبوتاژ کرنا چاہتی ہیں، ایسی صورت حال میں طالبان کو بھی ان عناصرپرنظررکھنی چاہیے جو مذاکرات کے عمل کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ این اے 25 میں تحریک انصاف کے امیدوار کو کامیاب کرانے کے لئے حلقے میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اور وزرا نے انتخابی مہم میں حصہ لیا اور صوبائی حکومت کی جانب سے سرکاری وسائل استعمال کئے گئے لیکن الیکشن کمیشن کی جانب سے کسی بھی قسم کے قانونی تقاضے پورے نہیں کئے جارہے جسے دیکھ کر لگتا ہے کہ یہ ادارہ بے بس ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔