- صدر میں دکان سے 35 لاکھ کے موبائل فونز لوٹنے والا افغان گینگ گرفتار
- ناسا نے مریخ کے لیے چار رضاکاروں کی تربیت کا اعلان کردیا
- ہنگامہ آرائی کے مقدمات؛ پی ٹی آئی رہنماؤں کو جے آئی ٹی نے طلب کرلیا
- زرمبادلہ کے ذخائر 35 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کم ہوگئے
- ریاست اور ادارے دہشت گرد اور فتنے کے حکم پر نہیں چل سکتے، مریم نواز
- سرراہ نوجوان لڑکی کو ہراساں کرنے والا ملزم گرفتار
- جسٹس قاضی فائز عیسی کیخلاف ریفرنس واپس لینے کیلیے وزیراعظم نے صدر کو خط لکھ دیا
- آئی او ایس اپ ڈیٹ کے بعد آئی فون صارفین بیٹری مسائل کا شکار
- روس نے جاسوسی کے الزام میں امریکی صحافی کو گرفتار کرلیا
- کراچی کیلیے بجلی مہنگی اور پورے ملک کیلیے سستی کرنے کی منظوری
- زمان پارک میں عمران خان کی سیکورٹی کیلیے خیبرپختونخوا سے تازہ دم ورکرز طلب
- بھارت اپنی ٹیم پاکستان نہیں بھیج سکتا تو ہم کیسے بھیجیں؟ نجم سیٹھی
- مدافعتی نظام میں ایچ آئی وی کی خفیہ جائے پناہ کی موجودگی کا انکشاف
- سونے کی فی تولہ قیمت میں 100 روپے کا اضافہ
- روزہ افطار کرتے دکاندارلٹ گئے، واردات کی فوٹیج وائرل
- خیبر پختون خوا کے میدانی علاقوں میں تعلیمی اداروں کیلیے موسم بہار کی تعطیلات
- سپریم کورٹ کا پانچ رکنی بینچ بنے یا فل بینچ، ہمیں فرق نہیں پڑتا، عمران خان
- چیف جسٹس پشاورہائی کورٹ ریٹائرڈ، مسرت ہلالی صوبے کی پہلی خاتون قائم مقام چیف جسٹس بنیں گی
- حافظ قرآن کیس میں وہ باتیں زیربحث آئیں جو کیس کا حصہ ہی نہ تھیں، جسٹس شاہد
- عمران خان نے توشہ خانہ کیس میں نیب تحقیقات کے خلاف عدالت سے رجوع کرلیا
سینیٹ میں عدم اعتماد کی ناکامی 9 کھلاڑیوں نے کردار ادا کیا

اہم ترین کردارجہانگیر ترین کی سیاسی جادوگری نے ادا کیا۔ فوٹو:فائل
لاہور: چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد کو ناکام بنانے کیلیے وزیر اعظم عمران خان نے اپنے 9 بہترین کھلاڑیوں کی ٹیم بنائی تھی۔
پس پردہ جہانگیر ترین کی بھی اپوزیشن کے سینٹیرز سے اہم ملاقاتیں ہوئیں اور ایک درجن سے زائد اپوزیشن سینیٹرز نے جہانگیر ترین کو یقین دہانی کروائی تھی کہ وہ چیئرمین سینیٹ کے خلاف ووٹ نہیں دیں گے۔
ذرائع کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کو جب یہ حتمی یقین دہانی کروا دی گئی کہ چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد کو ناکام بنانے کیلیے نمبرز پورے ہو گئے ہیں تو اس وقت تحریک انصاف کے بعض رہنماؤں نے یہ خواہش اور تجویز پیش کی تھی کہ اپوزیشن سے تعلق رکھنے والے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد کو کامیاب کروا لیا جائے لیکن عمران خان، جہانگیر ترین اور شاہ محمود قریشی سمیت متعدد سینئر رہنماوں نے اس تجویز کو مسترد کرتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ حکومت بلا وجہ کی محاذ آرائی نہیں چاہتی۔
ذرائع کے مطابق بعض اپوزیشن سینیٹرز نے حکومت کے ساتھ اپنے عہدکو وفا کرنے کیلیے دانستہ طور پر مہریں اس طرح سے لگائیں کہ ووٹ مسترد ہو جائے۔اپوزیشن جماعتوں کے قائدین تحریک عدم اعتماد کی جنگ تو ہار گئے ہیں لیکن ان کیلیے اب بڑا چیلنج اپنے ان سینیٹرز کو تلاش کرنا ہے جو اپوزیشن کے مشترکہ اجلاسوں میں بھرپور شرکت کرتے رہے ہیں۔
گزشتہ روز انہوں نے میاں شہباز شریف کے ظہرانے میں کھابے بھی اڑائے۔ اجلاس شروع ہونے پر تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کی قرارداد منظور کرانے کیلیے کھڑے بھی ہوئے لیکن خفیہ ووٹنگ کے عمل میں انھوں نے اپوزیشن کا ساتھ دینے کی بجائے حکومت کا ساتھ دیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔