کراچی میں وفاقی حکومت نے بھتہ مافیا اور ٹارگٹ کلرز سے تعلقات قائم کرلئے ہیں، شیخ رشید

آئی این پی  بدھ 18 ستمبر 2013
اے پی سی کا ایجنڈا پہلے سے طے شدہ تھا جس کا انجام یہی ہونا تھا۔، شیخ رشید احمد ۔ فوٹو: فائل

اے پی سی کا ایجنڈا پہلے سے طے شدہ تھا جس کا انجام یہی ہونا تھا۔، شیخ رشید احمد ۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کراچی میں وفاقی حکومت نے بھتہ مافیا، ٹارگٹ کلرز اور جرائم پیشہ عناصر سے تعلقات قائم کرکے خود کو سرنڈر کردیا ہے ۔

پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ آل پارٹیز کانفرنس کے باوجود طالبان، حکومت سمیت فوج میں کنفیوژن موجود ہے اور اے پی سی کو اتنے دن گزرنے کے باوجود ابھی تک مذاکرات شروع نہ ہونا بھی اس بات کا ثبوت ہے کہ دونوں اطراف سے مذاکرات کی خواہش موجود ہے لیکن اعتماد کی کمی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امن مذاکرات اور دہشت گردی کے خلاف پالیسی کا تعین2014 میں نئے آرمی چیف اور نئے چیف جسٹس کی تعیناتی سے ہوگا، عوامی مسلم لیگ کو آل پارٹیز کانفرنس میں  دعوت نہ دے کر حکومت نے پہلے ہی واضح کر دیا تھا کہ اے پی سی کا ایجنڈا پہلے سے طے شدہ تھا جس کا انجام یہی ہونا تھا۔

عوامی مسلم لیگ کے سربراہ نے کہا کہ حکومت کے مطابق طالبان کے 46 مسلح گروپ ہیں جو مذاکرات میں رکاوٹ ڈال رہے ہیں اور حکومت اس وجہ سے کشمکش میں  مبتلا ہے کہ کس گروپ سے کون مذاکرات شروع کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی 100 روزہ کارکردگی پر اتنا تبصرہ کیا جاسکتا ہے کہ 1990 کی ٹیم 2014 کے مسائل حل نہیں  کرسکتی کیونکہ زائد المعیاد قیادت ملک کے مسائل حل نہیں  کرسکتی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔