- پٹرولیم قیمتیں مہنگائی کا مزید طوفان لائیں گی، تاجر تنظیمیں
- کراچی؛ ڈیوٹی سے گھر جاتے ہوئے ڈکیتی میں مزاحمت پر 3 بچوں کا باپ قتل
- اگر پاکستان ڈیفالٹ کرگیا تو ممکنہ منظرنامہ کیسا ہوگا؟
- لال حویلی سیل کرنا سیاسی دہشتگردی اور فاشزم ہے، شیخ رشید
- مودی سرکار کی مسلم تاریخ مٹانے کی مہم، ایوان صدر کے مغل گارڈن کا نام تبدیل
- مری میں گزشتہ 12 گھنٹے سے برفباری کا سلسلہ جاری
- شیخ رشید کی آبائی رہائشگاہ لال حویلی کو سیل کر دیا گیا
- پیٹرول اور ڈیزل کی بڑھتی قیمتیں، ٹرانسپورٹ کرایوں میں 10 فیصد اضافہ
- زمین سے 1450 نوری سال دور ویری ایبل ستاروں کی تصویر عکس بند
- کم وقت میں زیادہ سویٹر پہننے کا گینیز ورلڈ ریکارڈ
- فوری طور پر خون روکنے والی پٹی
- پی ٹی آئی کے مقامی رہنما قاتلانہ حملے میں جاں بحق
- بلاول بھٹو زرداری دو روزہ سرکاری دورے پر ماسکو پہنچ گئے
- کراچی میں اسٹریٹ کرمنلز کی فائرنگ سے اے ایس آئی جاں بحق
- ایلون مسک سے’خودکارگاڑیوں‘ کے دعوے پر تفتیش شروع
- کراچی کے ترقیاتی فنڈز میں بندر بانٹ، ٹھیکدار کو کام شروع بغیر ہی 10 کروڑ روپے کی ادائیگی
- ملک میں بجلی بریک ڈاؤن میں سائبر اٹیک کا خدشہ موجود ہے، وزیر توانائی
- قومی اسمبلی کے 33 حلقوں سے عمران خان ہی الیکشن لڑیں گے، تحریک انصاف
- اسلامیہ کالج کا سامان پرانے کمپلیکس میں سیل؛ طلبہ و عملہ زمین پر بیٹھنے پر مجبور
- مریم نواز کی واپسی پر اسحاق ڈار نے قوم کو پٹرول بم کی سلامی دی، پرویز الہیٰ
درد مند خاتون نے سیل کے تمام جوتے خرید کر مستحق بچوں میں تقسیم کردیئے

امریکی خاتون کیری جرنیگن نے 21 ہزار ڈالر کی رقم سے 1500 بچوں کے لیے جوتے خرید کر تقسیم کئے ہیں۔ فوٹو: فاکس نیوز
آرکنساس: امریکا کی ایک ہمدرد خاتون نے سیل پر رکھے سارے جوتے خرید کر بے گھر اور مستحق بچوں کو عطیہ کردیئے۔
تین بچوں کی ماں کیری جرنیگن کا تعلق آرکنساس سے ہے اور انہوں نے اخباری نمائندوں کو بتایا کہ انہوں نے امریکا کے مشہور پے لیس اسٹور سے 1500 جوڑے خریدے ہیں لیکن اس کی مالیت نہیں بتائی۔ تاہم رسیدوں سے گمان ہے کہ انہوں نے سارے جوتے 21 ہزار ڈالر میں خریدے ہیں جن کی مالیت 33 لاکھ 40 ہزار روپے بنتی ہے۔
کیری نے یہ سارے جوتے ایسے بچوں کو دیئے ہیں جو اسکول جانے والے تھے یا نئی جماعت میں پہنچ گئے اور ان کے پاس رقم نہیں تھی۔ اس طرح یہ جوتے نئے تعلیمی سال کے لیے بچوں کی خوشی میں اضافے کی وجہ بنے۔
’ میرے علاقے میں غربت کی شرح زیادہ ہے اور میں اسکولوں کے بورڈ کی سربراہ ہوں جہاں بچوں کے پاس نئے جوتے نہیں ہوتے۔ اسی بنا پر میں نے ان بچوں کے لیے جوتے خریدے جو نئے تعلیمی سال پر بھی جوتوں سے محروم ہیں،‘ کیری نے بتایا۔
وہ اپنے بچوں کے ساتھ جوتے لینے پے لیس پہنچیں تو ان کی بیٹی نے اپنی ایک ساتھی کے لیے جوتے خریدنے کی خواہش کی۔ اس پر کیری نے پے لیس اسٹور کے کلرک سے پوچھا کہ اگر وہ سیل میں رکھے بچوں کے تمام جوتے خریدے تو اس کا خرچ کتنا ہوگا؟
پہلے تو کلرک سمجھا کہ خاتون مذاق کررہی ہیں لیکن باربار اصرار پر مینیجر کو بلایا گیا۔ اس کے بعد تمام معاملات طے ہوئے اور 12 گھنٹے کی محنت سے 95 بڑے کارٹن میں 1500 جوڑے رکھے گئے اور انہیں ایک بڑے ٹرک پر لاد کر گھر پہنچایا گیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔