- پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج کینسر سے آگاہی کا عالمی دن منایا جا رہا ہے
- دوہرے ٹیکس سے چھٹکارہ: پاکستان اور افغانستان کے درمیان کنونشن پر دستخط
- شیخ رشید کے خلاف کراچی میں بھی مقدمہ درج
- آئی ایم ایف کا سرکاری اداروں کی نجکاری، بجلی گیس اور پیٹرول کی قیمت میں اضافے کا مطالبہ
- کراچی میں ڈاکوؤں راج، ایک اور نوجوان زندگی کی بازی ہار گیا، رواں سال میں اب تک 16 جاں بحق
- خیبرپختونخوا پولیس نے دہشت گردی کیخلاف فرنٹ لائن پر جنگ لڑی، آرمی چیف
- قومی اسمبلی کی 31 نشستوں پر ضمنی انتخابات کا شیڈول جاری
- مودی کا جنگی جنون؛ 24 ارب ڈالر کے جنگی ہتھیار خرید لیے
- سرکاری افسر کی بیٹی کی سالگرہ، کراچی چڑیا گھر شہریوں کیلیے بند
- سوڈان میں پوپ فرانسس کا دورہ؛ مسلح گروپ کی فائرنگ میں21 افراد ہلاک
- ٹانڈہ ڈیم میں کشتی حادثہ؛ لاپتا آخری طالبعلم کی نعش بھی نکال لی گئی
- دہشت گردی کے خلاف بات ہو تو پی ٹی آئی کو تکلیف ہوتی ہے، وفاقی وزیر مملکت
- پی ایس ایل 8 کے ٹکٹوں کی آن لائن فروخت کل سے شروع ہوگی
- محمد حفیظ نے کراچی یونیورسٹی میں داخلہ لے لیا
- عمران خان کا ضمنی انتخابات میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ
- الیکشن کمیشن دباؤ میں آئیگا تو آئینی جنگ کیلئے تیار ہوجائے، حافظ نعیم
- شاہین شاہ آفریدی کا نکاح؛ ملکی اور غیرملکی کھلاڑیوں کے مبارکباد کے پیغامات
- پشاور پولیس پر فائرنگ کرنے والا اشتہاری اور مفرور ملزم گرفتار
- حکومت نے ناک کے نیچے دہشت گردی پھیلنے کی اجازت دی، عمران خان
- یورپی یونین کا یوکرین میں اہم اجلاس؛ روسی طیارے فضا میں منڈلاتے رہے
ملکی وے کہکشاں کا درست ترین نقشہ تیار

فلکیات دانوں کی ایک ٹیم نے ملکی وے کہکشاں کا تفصیلی نقشہ بنایا ہے جس سے اس کی شکل خمیدہ دکھائی دیتی ہے۔ فوٹو: یونیورسٹی آف وارسا
وارسا: فلکیات دانوں نے ہماری اپنی کہکشاں ملکی وے کا سب سے درست ترین تھری ڈی (سہ جہتی) نقشہ تیار کرلیا ہے۔ اس سے انکشاف ہوا ہے کہ ملکی وے سپاٹ نہیں بلکہ خمیدہ شکل کی ہے۔
اس سے قبل ملکی وے کہکشاں کو ہموار اور سپاٹ تصور کیا جاتا رہا تھا جس میں 250 ارب ستارے ہیں جن میں سےکچھ ہمارے سورج سےبھی کئی گنا بڑے ہیں۔ لیکن اب نیا نقشہ بتاتا ہےکہ اس کی شکل انگریزی حرف ’ایس‘ جیسی ہے۔
پولینڈ میں واقع وارسا یونیورسٹی کے ماہرین نے ملکی وے کہکشاں میں موجود انتہائی روشن اور بار بار جھماکے خارج کرتے ستاروں کو بغور دیکھا ۔ یہ ستارے سیفیڈز کہلاتے ہیں اور ان کی مدد سے پوری کہکشاں کا مکمل تھری ڈی نقشہ بنایا ہے۔
محققین کی ٹیم کی سربراہ پروفیسر ڈوروٹا سکورون نے کہا، ’ ملکی وے کی ساخت کا مطالعہ کرنے میں سیفڈز بہت مدد کرتے ہیں۔ ان کے ساتھیوں نے طویل عرصے تک چلی میں واقع ایک فلکیاتی رصدگاہ کا مطالعہ کیا ہے۔ انہوں نے ایسے ستارے دیکھے جن کی روشنی ایک خاص وقفے سے بدلتی رہتی ہے۔ اس طرح انہوں نے پوری ملکی وے کہکشاں کے تمام دکھائی دینے والے حصے کی سینکڑوں مرتبہ تصویر کشی کی۔
اس کے بعد کئی تصاویر کو ایک دوسرے پر رکھتے ہوئے حتمی نقشہ بنایا گیا ہے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ ماضی میں چھوٹی یا سیٹلائٹ کہکشاؤں کے ثقلی اثر سے بھی ملکی وے کہکشاں موجودہ شکل تک پہنچی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔