محمد آصف کو محمد عامر کی گیندوں میں سوئنگ کی کمی کھٹکنے لگی

اسپورٹس رپورٹر  ہفتہ 3 اگست 2019
رائٹ ہینڈرزکیلیے مشکلات نہیں پیدا کر پا رہے،ٹیسٹ سے جلدی ریٹائرہوگئے،پیسر
فوٹو: فائل

رائٹ ہینڈرزکیلیے مشکلات نہیں پیدا کر پا رہے،ٹیسٹ سے جلدی ریٹائرہوگئے،پیسر فوٹو: فائل

 لاہور:  دیرینہ ساتھی محمد آصف کو بھی محمد عامر کی گیندوں میں سوئنگ کی کمی کھٹکنے لگی۔

ایک انٹرویو میں محمد آصف نے کہاکہ کیریئر کی ابتدا میں محمد عامر کی گیندوں میں سوئنگ دائیں ہاتھ کے بیٹسمینوں کیلیے مشکلات پیدا کرتی تھی، اب ایسا نظر نہیں آتا،محسوس ہوتا ہے کہ سوئنگ ختم ہوگئی، بہرحال ورلڈکپ میں انھوں نے چند اچھے اسپیل کرائے، پیسر نے ریٹائرمنٹ کا فیصلہ قبل ازوقت کیا۔

انھوں نے کہا کہ محمد عامر کے بعد آنے والے پیسرز کی کارکردگی بھی متاثر کن نہیں،ٹیسٹ کرکٹ کیلیے موزوں متبادل بولرز نظر نہیں آ رہے، میں نے گذشتہ 3ڈومیسٹک سیزنز میں حصہ لیااور اس دوران ٹیسٹ بولرز کی کمی محسوس ہوئی، دراصل پی ایس ایل میں پرفارمنس کو ہی معیار سمجھ لیا گیا ہے،کسی نے 4اوورز میں اچھی بولنگ کردی یا چند اچھے اسٹروکس کھیل دیے وہ قومی ٹیم میں آگیا، مثال کے طور پر محمد حسنین کی لیگ میں بولنگ کو دیکھتے ہوئے ورلڈکپ کپ اسکواڈ کا حصہ بنایا گیا وہاں ان کو ایک میچ بھی کھیلنے کا موقع نہیں دیا گیا۔

آصف نے کہا کہ پی سی بی تھنک ٹینک کو چاہیے کہ ٹیسٹ کیلیے الگ کرکٹرز کا پول بنائے،ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی کیلیے موزوں کھلاڑیوں کوعلیحدہ کردیا جائے،محمد عامر کی مثال ہی دیکھ لیں،تمام پلیئرز مختصر فارمیٹ کی کرکٹ ہی کھیلنا چاہتے ہیں،ٹیسٹ میں 5دن درکار ہوتے ہیں،ٹی ٹوئنٹی میں صرف 5گھنٹے میں کام ختم ہوجاتا ہے، وقت کم اور پیسہ زیادہ، صرف 4اوورز کرو اور بیٹھ جاؤ، سرفراز احمد کو کپتان برقرار بھی رکھا جائے تو ٹیسٹ پلیئرز کا پول الگ ہی ہونا چاہیے۔

یاد رہے کہ محمد عامر اور محمد آصف دونوں کو ہی اسپاٹ فکسنگ کیس 2010میں سزا ہوئی تھی لیکن آصف تاحال ڈومیسٹک کرکٹ سے آگے نہیں بڑھ سکے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔