اورنگی ٹاؤن مقتل بن گیا رواں ماہ کے دوران30افراد قتل کر دیے گئے

ساجد رؤف  جمعرات 19 ستمبر 2013
پولیس اور رینجرز کے پے در پے ٹارگٹڈ آپریشن اورگرفتاریوں کے باوجود علاقے میں دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ رکنے کا نام نہیں لے رہی۔ فوٹو : فائل

پولیس اور رینجرز کے پے در پے ٹارگٹڈ آپریشن اورگرفتاریوں کے باوجود علاقے میں دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ رکنے کا نام نہیں لے رہی۔ فوٹو : فائل

کراچی:  اورنگی ٹاؤن مقتل گاہ بن گیا، قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ’’کارکردگی‘‘ واضح طور پر نظر آرہی ہے ،رواں ماہ گزشتہ 18روزکے دوران 30 افراد مارے جا چکے ہیں، مرنے والوں میں پولیس افسران واہلکاروں ، سیاسی و مذہبی جماعتوں کے کارکنان اورعام شہری شامل ہیں۔

تفصیلات کے مطابق شہر میں پولیس اور رینجرز کی جانب سے کیے جانے والے پے در پے ٹارگٹڈ آپریشن اور گرفتاریوں کے باوجوداورنگی ٹاؤن میں دہشت گرد اور ٹارگٹ کلنگ کی وارداتیں تھمنے کا نام نہیں لے رہیں، اورنگی ٹاؤن میں قیام امن صرف خواب بن کر رہ گیا ہے، روزانہ کی بنیاد پر ہونے والی قتل و غارت گری کی وارداتوں کے باعث کئی ماؤں کی گودیں اجڑ گئی ہیں،کئی بہنوں سے ان کے بھائی چھین لیے گئے،وارداتوں کے دوران بچوں کے سروں سے ان کے باپ کا سایہ چھین لیا گیا،رواں ماہ کے گزشتہ18روزکے دوران 30 افراد مارے جا چکے ہیں۔

مرنے والوں میں ایم کیو ایم کے 8 کارکنان ، 2 ہمدرد، عوامی نیشنل پارٹی اور سینیٹر شاہی سید کے کزن ، اہلسنّت و الجماعت کے کارکن اور 6 پولیس افسران و اہلکاروں کے علاوہ عام شہری شامل ہیں،17 ستمبر کو پاکستان بازار تھانے کی حدود اورنگی ٹاؤن سیکٹر ساڑھے گیارہ غازی آباد مہاجر چوک کی دکان پر بیٹھے ایم کیو ایم کے2 کارکنان پرویز عالم ولد صدیق عالم ، محمد ندیم ولد نور محمد اور2 ہمدردوں عبدالجبار ولد عبدالرحیم اور ریاض کو نامعلوم موٹر سائیکل سوار ملزمان نے گولیوں سے بھون ڈالا ، 16ستمبر کو مومن آباد تھانے کے مرکزی دروازے پر فائرنگ کر کے کانسٹیبل مشتاق نذر ولد محمد نذرکو موت کی نیند سلا دیا گیا ۔

اسی روز پاکستان بازار کی حدود میں فائرنگ کر کے ریٹائرڈ سب انسپکٹر محمد بخش جتوئی ولد عبدالغفور جتوئی کو جینے کے حق سے محروم کردیا گیا ، مومن آباد تھانے کی حدود میں ہی زیڈ ایم سی پارک کے قریب کے ایم سی ملازم اورسابق یونین کونسلر اقبال ولد اکرام کو قتل کردیا گیا 14 ستمبر کو اورنگی قطر اسپتال کے قریب گھر کے سامنے فائرنگ کر کے ایم کیو ایم کے سابق کارکنان عدیل احمد صدیقی کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا گیا جبکہ طارق ولد عبدالقادرکو زخمی کردیا گیا۔

13ستمبرکو اورنگی ٹاؤن سیکٹر11بلاک ایل روٹ نمبر ون ڈی کے پرانے اسٹاپ کے قریب25 سالہ شخص کی لاش ملی جسے اغوا کے بعد تشدد کا نشانہ بنا کر تیز دھار آلے کے وار سے قتل کردیا گیا اسی روز اورنگی ٹاؤن قذافی چوک کے قریب ایک شخص کو گولیوں کا نشانہ بنا کر قتل کردیا گیا ، 12ستمبر کو اورنگی ٹاؤن سیکٹر ساڑے گیارہ رئیس امروہی موڑ کے قریب نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے نجی کمپنی کے سیلز مین سید شاہد علی زیدی کو زندگی سے ہاتھ دھونا پڑا ، 10ستمبر کو اورنگی ٹاؤن سیکٹر ساڑے گیارہ طوری بنگش روڈ نمبر ون ڈی بس اسٹاپ کے قریب یونین کونسل نمبر5 کے سابق حق پرست ناظم اور ایم کیو ایم کے کارکن رشید کوٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا گیا ،7 ستمبر کو بنارس پل کے قریب رکشا ڈرائیور کامل اور قصبہ موڑ پر شیر خان نامی شخص مارا گیا ۔

6 ستمبر کو اورنگی ٹاؤن سیکٹر4-D میں عوامی نیشل پارٹی سندھ کے صدر اور سینیٹر شاہی سید کے چچا زاد بھائی لعل درویشن کو قتل کردیا گیا اسی روز پاکستان بازار تھانے کی حدود میں فائرنگ کر کے سب انسپکٹر عبدالغنی کو زخمی کردیا گیا4 ستمبر کو اورنگی ٹاؤن میں ایم کیوایم کے کارکن شیخ بابر کو گولیوں کو نشانہ بنایا گیا اسی روز اورنگی ٹاؤن جوہر چوک کے قریب کانسٹیبل حاجی اختر کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا گیا ، غوثیہ کالونی میں تارا پیلس کے قریب دہشت گردوں نے خورشید ملک اور ان کے بیٹے کوگولیوں سے بھون دیا ، فرنٹیئر موڑ کے قریب ایم کیو ایم کے کارکن کو قتل کردیا گیا ، قائد عوام چوک پر بسم اﷲ کالونی کے رہائشی اور گورنر ہاؤس کی سیکورٹی پر معمور سب انسپکٹر محمد عارف کو موت کی نیند سلا دیا گیا ۔

اسی روز منگھوپیر محمد خان گوٹھ سے ایک مغوی کی بھی لاش ملی تھی3 ستمبر کو پاکستان بازار تھانے کے انٹیلی جنس افسر ملک شمشاد فائرنگ کر کے قتل کردیا گیا اورنگی ٹاؤن سیکٹر 12نشتر گرلزکالج کے قریب نعیم نامی شخص قتل کردیا گیا ، 2 ستمبرکو خلیل مارکیٹ کے قریب اہلسنت و الجماعت کے کارکن ارمان کو گولیوں سے بھون دیا گیا ، اسی روز گرم چشمہ کے قریب پر چون کی دکان کے مالک ایاز قادری کو موت کی نیند سلا دیا گیا ، بنارس پل کے قریب گھات لگائے دہشت گردوں نے سب انسپکر پیارو خان کو قتل کردیا ۔

سیکٹر ساڑھے گیارہ میں پنکچر کی دکان پر بیٹھے ایم کیو ایم کے کارکن عمران کو دہشت گردوں نے نشانہ بنا ڈالا، راوں ماہ کے پہلے روز پاکستان بازار تھانے کی حدود میں کے ای ایس سی کے ملازم ریاض الدین کو قتل کردیا اسی روز اورنگی ٹاؤن بنارس مارکیٹ کے قریب نامعلوم دہشت گردوں نے ایک شخص کو قتل جبکہ دوسری کو زخمی کردیا گیا ، یکم ستمبر کو ہی فرنٹیئر کالونی میں امام بار گاہ کے قریب فائرنگ کر کے اے ایس آئی محمد افضال کو زخمی کردیا گیا جبکہ اس سے قبل 24 اگست سے لے کر30 اگست تک ایک ہفتے کے دوران خاتون ، پولیس اہلکار ، سیاسی جماعتوں کے کارکنان اور عام شہری سمیت 9 افراد دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ کا شکار بنے تھے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔