اداکار کیفی نے کم وبیش 30 فلموں کی ہدایات دیں

کلچرل رپورٹر  جمعرات 19 ستمبر 2013
سجن پیارا  اور جند جان میں دونوں بھائیوں عنایت حسین بھٹی اور کیفی نے مرکزی رومانوی کردار بھی ادا کیے تھے۔ فوٹو: فائل

سجن پیارا اور جند جان میں دونوں بھائیوں عنایت حسین بھٹی اور کیفی نے مرکزی رومانوی کردار بھی ادا کیے تھے۔ فوٹو: فائل

لاہور: کیفی کا پورا نام کفایت حسین بھٹی تھا اور وہ مشہور گلوکار، اداکار، ہدایتکار اورٹی وی کمپیئر عنایت حسین بھٹی کے چھوٹے بھائی تھے ۔

کیفی کی بطو اداکار وہدایتکار فلم انڈسٹری کا ایک قابل ذکر نام ہے۔ انھوں نے  بحیثیت ہیرو کے علاوہ کم وبیش 30فلمیں بھی ڈائریکٹ کیں۔ ’’بھٹی گھرانہ‘‘ پنجاب کے شہر گجرات سے تعلق رکھتا ہے ۔ سنگیت کے علاوہ تصوف  اور بزرگان دین  سے گہری عقیدت ومحبت  اور ان کے درباروں پر صوفیانہ کلام  کو اپنی آواز کے ذریعے نذرانہ پیش کرنا ان کی روایات کا ایک اہم پہلو رہا ہے۔ کیفی نے بحیثیت ہدایتکار 1966ء میں پنجابی  فلم’’منہ زور‘‘ سے آغاز کیا جو قابل ذکر کامیابی حاصل نہ کرسکی ۔ 1968ء اور 1969ء میں نمائش کے لیے پیش ہونے والی ان کی فلمیں ’’ چن مکھناں ‘‘ ،’’ سجن پیارا‘‘  اور ’’جند جان ‘‘ کی اوپر تلے شاندار کامیابی  نے انھیں کامیاب ہدایتکار کے طور پر متعارف کروایا اور پھر ان کی کامیابی کی ’’ہیٹ ٹرک ‘‘ اس کی زندہ مثال بھی تھی ۔

یوں ان کا بحیثیت فلمساز وہدایتکار  فلمی سفر جاری وساری  رہا ۔ 1974ء  میں ان کی ایک اور فلم ’’چیلنج‘‘  کامیابی سے ہمکنار  ہوئی ۔ ان کی پہلی تین کامیاب فلموں کی ہیروئن رانی  جب کہ ’’چن مکھناں ‘‘ میں فردوس نے سدھیر کے مقابل ہیروئن کا کردار ادا کیا تھا ۔ ’’سجن پیارا‘‘  اور ’’جند جان‘‘ میں دونوں بھائیوں عنایت حسین بھٹی اور کیفی نے مرکزی رومانوی کردار بھی ادا کیے تھے۔ 1972ء میں ان کی ایک اور فلم ’’ظلم دا بدلہ‘‘ بھی کامیاب رہی تھی ۔ 1975ء اور 1976ء میں بھی ان کی دو فلموں ’’بکھرے موتی ‘‘ اردو اور ’’الٹی میٹم ‘‘ پنجابی کوبھی کامیابی  حاصل ہوئی ۔ ’’بکھرے موتی‘‘  میں  شبنم ، محمد علی ، نشو ، غزالہ اور صبحیہ خانم  نے بھی کردار نگاری کی تھی ۔ غزالہ نے  جو کسی زمانے میں اپنے خدوخال کی بناء پر زیبا ثانی سمجھی جاتی تھی ۔

کیفی کی فلم ’’ظلم دا بدلہ‘‘ میں اس کے مقابل ہیروئن کا کردار ادا کیا تھا اور پھر ان کے درمیان چاہت ومحبت  کا سلسلہ شروع ہوا جو بالآخر شادی پر منتج ہوگیا اور وہ صحیح معنوں میں ان کی ہیروئن بن گئی۔ 1977ء میں ’’روٹی ، کپڑا  اور انسان‘‘ بھی ان کی ایک اچھی اور کامیاب فلم  تھی ۔ جس میں دیبا ، نجمہ ، غزالہ اور محمد علی ، ندیم ، بدرمنیر اور کیفی نے اہم کردار ادا کیے ۔ ان فلموں کے علاوہ  کیفی نے جن فلموں  کی ہدایات دیں ان  میں  ’’سچا سودا ‘‘ ،’’  سجن دشمن‘‘ ، ’’ ہسدے آو تے ہسدے جائو‘‘ ،’’ رب دا روپ‘‘ ، ’’ جگا گجر‘‘ ، ’’ اعلان ‘‘ ، ’’دنگل‘‘ ،’’ ملے گا ظلم دا بدلہ‘‘ ، ’’ جی دار‘‘ ، ’’ آخری دشمن‘‘ ، ’’ طاقت‘‘ ، ’’ شاہ بہرام‘‘ ، ’’ حق سچ‘‘ ، ’’ عشق روگ‘‘ ، ’’ بلاول‘‘ ، ’’ الیکشن ‘‘ ،’’ محمد خان‘‘ ،’’مچھ جیل ‘‘ اور ’’پینگاں‘‘ شامل ہیں ۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔